برطانوی ایئر سیفٹی کمیٹی کے اجلاس، پی آئی اے نے پروازوں کا منصوبہ فائنل کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
کراچی:
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) نے برطانیہ بڑے شہروں کے لیے پروازوں کا منصوبہ فائنل کرلیا جبکہ برطانوی ایئرسیفٹی پابندی ہٹانے سے متعلق اپنے فیصلے سے چند روز میں آگاہ کرے گی۔
برطانوی ایئر سیفٹی کمیٹی کے اجلاس میں پی آئی اے سمیت تمام پاکستانی ائیرلائنز کے متعلق غور کیا گیا۔
اجلاس کے حوالے سے بتایا گیا کہ برطانوی ائیرسیفٹی کمیٹی آئندہ چند روز میں پاکستانی ائیرلائنز کے متعلق فیصلے سے پاکستان سول ایوی ایشن کو تحریری طور آگاہ کرے گی۔
پی آئی اے 5 سال سے لگی پابندی ہٹنے کی صورت میں فوری طور پر برطانیہ کے لیے اپنی پروازوں کا آپریشن شروع کرے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ پی آئی اے لندن مانچسٹر اور برمنگھم کے لیے فلائٹ آپریشن پلان فائنل کرلیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی آئی اے
پڑھیں:
پاکستانی فضائی حدود کی بندش، بھارتی ایئر لائنز کا فلائٹ آپریشن شدید متاثر
کراچی:پاکستان کی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی ایئر لائنز کا فلائٹ آپریشن شدید متاثر ہونے لگا ہے۔
ایئر انڈیا، اسپائس جیٹ، انڈیگو ایئر سمیت دیگر ایئر لائنز کی پروازوں کے فلائٹ ٹائم میں دو سے چار گھنٹے دورانیہ بڑھ گیا۔
ایئر انڈیا کی نئی دلی ممبئی سے نیو یارک، لندن اور استنبول جانے والی پروازوں کو ڈائیورٹ کرنا پڑا جبکہ متعدد پروازوں کو ری فیولنگ کے ویانا سمیت دیگر ملکوں میں لینڈنگ کروائی گئی۔
نئی دلی سے امریکا کے روٹ کے لیے بھارتی ایئر لائنز لاہور سے پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہوتی تھی لیکن اب 4 گھنٹے لمبا روٹ لے کر بحیرہ عرب سے جانا پڑ رہا ہے۔
گزشتہ رات، ایئر انڈیا اور انڈیگو ایئر کی نیویارک دلی کی دو طرفہ پروازوں کو ڈائیورٹ کرنا پڑا۔
اسپائس جیٹ کی پروازیں امرتسر دبئی کے روٹ کے لیے لاہور سے داخل ہوکر گوادر سے دبئی پہنچتی تھیں لیکن اب اسپائس جیٹ کی امرتسر دبئی کی پروازیں آدھے بھارت سے ہوکر دبئی پہنچ رہی ہیں۔
امریکا، لندن اور یورپی ملکوں میں پہنچنے کے لیے بھارتی کپتانوں کو طویل روٹ پر فلائنگ کرنا پڑ رہی ہے۔
زیادہ وقت لگنے سے بھارتی ایئر لائنز کو کسی اور ملک میں طیارے اتار کر ری فیولنگ کرکے امریکا لندن سمیت دیگر ملکوں کو جانا پڑ رہا ہے، جو پروازیں 10 گھنٹے میں امریکا دلی پہنچتی تھی اب 14 گھنٹے لگ رہے ہیں۔
بھارتی ایئرلائنز کی جگہ اب بھارتی مسافر مڈل ایسٹ سمیت دیگر ملکوں کی ایئر لائنز کو ترجیح دے رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ایک ماہ تک یا اس سے زیادہ عرصہ پاکستان کی فضائی حدود بندش سے بھارتی ایئر لائنز شدید خسارے کی زد میں رہیں گی۔