کراچی میں یومِ علی علیہ السلام کے مرکزی جلوس کے لیے سیکیورٹی پلان جاری
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
کراچی پولیس نے عوام سے گزارش کی ہے کہ وہ اپنے اردگرد کے ماحول پر کڑی نظر رکھیں اور کسی بھی مشکوک سرگرمی یا غیر معمولی صورتحال کی فوری اطلاع مددگار 15 پر دیں۔ کراچی پولیس شہریوں کے جان و مال کے تحفظ اور امن و امان کی بحالی کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرتی رہے گی۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی پولیس نے یومِ علی علیہ السلام کے موقع پر مرکزی جلوس کی سیکیورٹی کے لیے فول پروف انتظامات کیے ہیں۔ جلوس کے روٹ اور اس سے متصل گزرگاہوں پر سیکیورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔ مجموعی طور پر 5367 پولیس افسران اور جوان حفاظتی ڈیوٹی پر مامور ہیں جو ہر طرح کی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔ سیکیورٹی ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں میں 76 سینئر افسران، 725 این جی اوز، 3469 ہیڈ کانسٹیبل/کانسٹیبل، 137 خواتین پولیس اہلکار، اسپیشل برانچ کے 70 اہلکار شامل ہیں جبکہ ریپڈ ریسپانس فورس کے 75 اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔
مزید برآں 815 ٹریفک پولیس افسران و اہلکار مرکزی جلوس کے راستوں اور متبادل ٹریفک روٹس پر تعینات کیے گئے ہیں تاکہ ٹریفک کی روانی برقرار رہے اور شہریوں کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ داخلی اور خارجی راستوں پر واک تھرو گیٹس نصب کیے گئے ہیں جبکہ شرکاء کی جامع تلاشی کے لیے بم ڈسپوزل اسکواڈ اور اسپیشل برانچ کے اہلکار بھی تعینات ہیں۔ کسی بھی ہنگامی صورتحال کے پیش نظر ریسکیو اداروں اور ایمبولینس سروسز کو بھی الرٹ رکھا گیا ہے تاکہ فوری طبی امداد فراہم کی جا سکے۔ کراچی پولیس عوام سے گزارش کرتی ہے کہ وہ اپنے اردگرد کے ماحول پر کڑی نظر رکھیں اور کسی بھی مشکوک سرگرمی یا غیر معمولی صورتحال کی فوری اطلاع مددگار 15 پر دیں۔ کراچی پولیس شہریوں کے جان و مال کے تحفظ اور امن و امان کی بحالی کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرتی رہے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کراچی پولیس گئے ہیں کے لیے
پڑھیں:
کیچ میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر خودکش حملہ، 8 اہلکار زخمی
بلوچستان کے ضلع کیچ میں دشت کھڈان کے علاقے کینچتی کراس پر جمعرات کی دوپہر سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملے میں کم از کم 8 اہلکار زخمی ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: کیچ میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 3 دہشتگرد ہلاک کردیے
پولیس کے مطابق فرنٹیئر کور کے قافلے میں 8 سے 10 کوسٹر اور اسکواڈ کی گاڑیاں شامل تھیں جو گوادر سے تربت جارہی تھیں کہ مبینہ طور پر بارود سے بھری زمباد گاڑی نے انہیں نشانہ بنایا۔
دھماکے کے نتیجے میں قافلے کی 2 گاڑیاں مکمل طور پر متاثر ہوئیں۔
مزید پڑھیے: وزیراعلیٰ بلوچستان کا کیچی بیگ اور مستونگ میں دہرے قتل کے واقعات کا نوٹس، ملزمان کی گرفتاری کا حکم
پولیس کے مطابق ابتدائی طور پر واقعے کو خودکش دھماکہ قرار دیا گیا ہے تاہم حتمی تصدیق بم ڈسپوزل یونٹ کی رپورٹ کے بعد ہوگی۔
زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے تربت منتقل کیا گیا ہے جہاں متعدد کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے جس کے باعث ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔
مزید پڑھیں: کیچ: سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، خودکش بمباروں کے ریکروٹنگ ایجنٹ سمیت 4 دہشتگرد ہلاک
دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
کیچ کیچ سیکیورٹی فورسز پر حملہ کیچ فرنٹیئر کور