تل ابیب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2025ء)اسرائیل کے ایک سفارتی ذریعے نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فوج لبنان کے پانچ مقامات پر اس وقت تک موجود رہے گی جب تک اس بات کی تصدیق نہیں ہو جاتی کہ لبنانی فوج سرحدوں کو کنٹرول کرنے کی 100 فیصد صلاحیت رکھتی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ذرائع نے کہا کہ اسرائیل لبنان میں حزب اللہ کو مسلح کرنے اور اس کو رقوم کی منتقلی اور متعلقہ حکام کو ہتھیاروں کی فراہمی کو روکنے کے لیے کام کر رہا ہے۔

ہم صرف نگرانی کے کردار سے مطمئن نہیں ہوں گے۔

(جاری ہے)

ذریعہ نے کہا کہ جنوبی لبنان میں 5 پوائنٹس پر اسرائیلی افواج کی موجودگی لبنان کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کے نتیجے میں مانیٹرنگ میکانزم کے مطابق ہے۔ یہ جنگ اسرائیل نے حزب اللہ کے ساتھ گزشتہ موسم خزاں میں لڑی تھی۔ایک اور تناظر میں سفارتی ذریعے نے کہا کہ اسرائیل حقیقی اور عملی طور پر اور فوجی کارروائیوں کے ذریعے ایرانی محور کے خاتمے کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہا ہے۔ اسرائیل 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد فوجی کارروائی کو حل کے طور پر دیکھ رہا ہے۔ ذریعے نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل شام میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کی نگرانی بھی کر رہا ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کہ اسرائیل رہا ہے

پڑھیں:

اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 فلسطینی شہید

اسرائیل کی جانب سے غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ تازہ فضائی اور زمینی حملوں میں 7 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کے مختلف علاقوں میں فضائی کارروائیاں کیں، جن میں 3 فلسطینی شہید اور کئی زخمی ہوئے۔ جنگ بندی کے آغاز سے اب تک 236 فلسطینی شہید اور 600 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق مغربی علاقے میں تباہ شدہ عمارت کے ملبے سے مزید دو لاشیں برآمد ہوئیں، جبکہ خان یونس سمیت دیگر علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق غزہ میں اب تک 68 ہزار 858 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 70 ہزار 664 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے کارروائیاں تیز کرتے ہوئے بچوں سمیت 21 فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا۔

ادھر لبنان میں بھی سیز فائر کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ صیہونی فوج نے جنوبی لبنان میں ایک کار کو ڈرون سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں چار افراد شہید ہوئے۔

عالمی مبصرین کے مطابق اسرائیلی کارروائیاں سیز فائر معاہدے کے بنیادی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں، جس سے خطے میں کشیدگی میں اضافے کا خدشہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 افراد شہید
  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 فلسطینی شہید
  • اسرائیل کی جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حملے تیز کرنے کی دھمکی
  • کس پہ اعتبار کیا؟
  • غزہ و لبنان، جنگ تو جاری ہے
  • مسیحیوں کے قتل عام پر خاموش نہیں رہیں گے، ٹرمپ کی نائیجیریا کو فوجی کارروائی کی دھمکی
  • حزب الله کو غیرمسلح کرنے کیلئے لبنان کے پاس زیادہ وقت نہیں، امریکی ایلچی
  • لبنان میں کون کامیاب؟ اسرائیل یا حزب اللہ
  • اسرائیل کی جارحیت کا اصل حامی امریکہ ہے، شیخ نعیم قاسم
  • اسرائیل کو تسلیم کیا نہ فوجی تعاون زیر غور ، بھارتی پروپیگنڈا بےبنیاد ہے، پاکستان