تل ابیب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2025ء)اسرائیل کے ایک سفارتی ذریعے نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فوج لبنان کے پانچ مقامات پر اس وقت تک موجود رہے گی جب تک اس بات کی تصدیق نہیں ہو جاتی کہ لبنانی فوج سرحدوں کو کنٹرول کرنے کی 100 فیصد صلاحیت رکھتی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ذرائع نے کہا کہ اسرائیل لبنان میں حزب اللہ کو مسلح کرنے اور اس کو رقوم کی منتقلی اور متعلقہ حکام کو ہتھیاروں کی فراہمی کو روکنے کے لیے کام کر رہا ہے۔

ہم صرف نگرانی کے کردار سے مطمئن نہیں ہوں گے۔

(جاری ہے)

ذریعہ نے کہا کہ جنوبی لبنان میں 5 پوائنٹس پر اسرائیلی افواج کی موجودگی لبنان کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کے نتیجے میں مانیٹرنگ میکانزم کے مطابق ہے۔ یہ جنگ اسرائیل نے حزب اللہ کے ساتھ گزشتہ موسم خزاں میں لڑی تھی۔ایک اور تناظر میں سفارتی ذریعے نے کہا کہ اسرائیل حقیقی اور عملی طور پر اور فوجی کارروائیوں کے ذریعے ایرانی محور کے خاتمے کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہا ہے۔ اسرائیل 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد فوجی کارروائی کو حل کے طور پر دیکھ رہا ہے۔ ذریعے نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل شام میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کی نگرانی بھی کر رہا ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کہ اسرائیل رہا ہے

پڑھیں:

وزیرخزانہ کی آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات، اصلاحات جاری رکھنے کی یقین دہانی

وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف کو معاشی اصلاحات جاری رکھنے کی یقین دہانی کردی ہے۔

واشنگٹن میں آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جورجیوا سے ملاقات کے دوران انہوں نے آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے پر اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے آئی ایم ایف کے سربراہ کو وزیراعظم محمد شہباز شریف کی طرف سے دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔

آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کے ساتھ یہ ملاقات آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے موسم بہار اجلاس کی سائیڈ لائن پر ہوئی۔

یہ بھی پڑھیے: آئی ایم ایف پروگرام میں ہوتے ہوئے بجلی کی قیمتوں میں کمی کرنا آسان نہ تھا، نواز شریف

اس موقع پر انہوں نے امریکی محکمہ خزانہ کے اسسٹنٹ سیکریٹری رابرٹ کیپروتھ سے بھی ملاقات کی جس میں انہوں نے پاکستان میں معاشی صورتحال اور محصولات، نجکاری اور پینشن کے شعبے میں جاری اصلاحات سے متعلق انہیں آگاہ کیا۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بین الاقوامی مالیاتی کارپوریشن کی ریجنل نائب پریزیڈنٹ ہیلا چیخروحو اور ان کی ٹیم سے بھی ملاقات کی۔

اس اجلاس میں نجی شعبے کے اصلاحات، توانائی، مستحکم بلدیاتی مالیات اور روزگار کے شعبوں میں تعاون کے بارے میں گفتگو ہوئی۔

اجلاس میں متنوع ادائیگی کے حقوق پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے: آئی ایم ایف نے 1 ارب ڈالر کی قسط دینے سے پہلے کیا مطالبات رکھ دیے؟

وزیر خزانہ نے بلوچستان میں ریکو ڈک میں تانبے اور سونے کے منصوبے کے لیے 2.5 ارب ڈالر کے قرض کی مالی معاونت میں بین الاقوامی مالیاتی کارپوریشن کے اہم کردار کو سراہا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس منصوبے کے فوائد مقامی کمیونٹی کو بھی پہنچنے چاہئیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • غزہ کا 90 فیصد حصہ صفحہ ہستی سے مٹ گیا، اقوام متحدہ کا ہولناک انکشاف
  • غاصب صیہونی رژیم مسجد اقصی پر غاصبانہ قبضہ جمانا چاہتی ہے، قائد انصاراللہ یمن
  • وزیراعظم کی یقین دہانی پر شکر گزار ہوں، بلاول بھٹو
  • مائنز اینڈ منرلز بل امریکی اشارے پر آیا، ہماری صوبائی خودمختاری ختم ہوجائے گی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
  •  کینالزتنازع:  نظرآرہاہے کہ معاملہ  جلد حل ہوجائے گا ،وزیراعلیٰ سندھ
  • حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کی مہم، امن کی کوشش یا طاقتوروں کا ایجنڈا؟
  • لبنان: اسرائیلی ڈرون حملے میں جماعت اسلامی کے رہنما شہید
  • حکومت پاکستان کی آئی ایم ایف کو اصلاحات جاری رکھنے کی یقین دہانی
  • وزیر خزانہ کی ایم ڈی آئی ایم ایف سے ملاقات، اصلاحات جاری رکھنے کی یقین دہانی
  • وزیرخزانہ کی آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات، اصلاحات جاری رکھنے کی یقین دہانی