کوئٹہ، یوم علی کے سلسلے میں ہزارہ ٹاؤن میں جلوس برآمد
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
ہزارہ ٹاؤن اور علمدار روڈ میں شہادت امام علی (ع) کے ماتمی جلوس برآمد ہوئے، جبکہ مرکزی جلوس آج رات برآمد ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں یوم علی علیہ السلام کے سلسلے میں ہزارہ ٹاؤن اور علمدار روڈ میں ماتمی جلوس برآمد ہوئے۔ جس میں عزاداروں نے امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی شہادت پر پرسہ دیا۔ ہزارہ ٹاؤن میں برآمد ہونے والی روایتی ماتمی جلوس کی قیادت بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر عاشق حسین ہزارہ نے کی، جبکہ علاقے کے مختلف ماتمی دستوں نے نوحہ خوانی اور ماتمداری کی۔ اس موقع پر سکیورٹی کے انتظامات کئے گئے تھے، جبکہ مختلف رضا کار اداروں کی جانب سے سبیلوں اور میڈیکل کیمپس کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔ اسی طرح علمدار روڈ میں علاقے کے اندر متعدد امام بارگاہوں سے ماتمی دستے برآمد ہوئے۔ جو اپنے اپنے راستوں سے ہوتے ہوئے اختتام پذیر ہوئے۔ علمدار روڈ سے مرکزی جلوس آج رات برآمد ہوگا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علمدار روڈ ہزارہ ٹاؤن
پڑھیں:
منڈی بہاؤالدین : 8 سالہ بچی اغوا اور مبینہ ریپ کے بعد قتل، لاش کھیت سے برآمد
منڈی بہاوالدین: ضلع منڈی بہاؤالدین کی تحصیل ملکوال کے نواحی علاقے مراد وال میں عید الاضحیٰ کے پہلے روز 8 سالہ بچی کو اغوا کے بعد مبینہ طور پر اغوا اور ریپ کے بعد بے دردی سے قتل کر دیا گیا، مقتولہ کی لاش آج گنے کے کھیت سے برآمد ہوگئی جس پر علاقے میں کہرام مچ گیا۔
8 سالہ کرن شہزادی دختر محمد افتخار ہفتے کو شام 3 بجے کے قریب اپنی والدہ سے 50 روپے لے کر قریبی دکان سے چیز لینے کے لیے گھر سے نکلی تھی مگر واپس نہ آئی۔
والدین نے قریبی رشتہ داروں اور اہل علاقہ کے ساتھ مل کر بچی کو ڈھونڈنے کی ہر ممکن کوشش کی تاہم کوئی سراغ نہیں ملا۔
بچی کے والدہ الماس نے تھانہ ملکوال میں گمشدگی کی اطلاع دی، جس پر پولیس نے گمشدگی کی رپورٹ درج کرلی تاہم بچی کو تلاش کرنا اور زندہ بازیاب کروانا مناسب نہیں سمجھا۔
اتوار کو دوپہر کے وقت گنے کے کھیت سے کرن کی لاش برآمد ہوگئی، اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کو تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال ملکوال منتقل کر دیا جہاں سے نابالغ لڑکی کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منڈی بہاالدین بھجوادی گئی۔
تھانہ ملکوال کی پولیس نے بچی کی والدہ کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 535/25 بجرم دفعہ 363 تعزیرات پاکستان کے تحت درج کر لیا ہے، ابتدائی شواہد اور اہل خانہ کے بیانات کی روشنی میں شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بچی کو اغوا کے بعد مبینہ ریپ کا نشانہ بنایا گیا اور قتل کر کے لاش کھیت میں پھینک دی گئی۔
پولیس کے مطابق مزید دفعات پوسٹ مارٹم رپورٹ اور فرانزک شواہد کی بنیاد پر شامل کی جائیں گی، جب کہ تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا ہے، تھانہ ملکوال کے انچارج اور تفتیشی ٹیم اس واقعے کو ٹیسٹ کیس کے طور پر لے رہی ہے۔
واقعے کے بعد علاقے میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے، اہل علاقہ نے بچی کے ساتھ پیش آنے والے ظلم کو انسانیت سوز قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ داروں کو جلد از جلد گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔
متاثرہ خاندان غم کی تصویر بنا ہوا ہے، افسوسناک واقعے کی تفصیل کے لیے ڈی ایس پی سرکل ملکوال ذوالفقار احمد سے موبائل فون پر رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے کال نہیں اٹھائی،۔
دوسری جانب ترجمان منڈی بہاالدین پولیس سب انسپکٹر زوہیب ورک سے معاملے سے متعلق معلومات جاننے کی کوشش کی گئی تو وہ واقعے سے لاعلم نکلے، انہوں نے بتایا کہ وہ عید کی چھٹیوں پر ہیں۔
Post Views: 5