قائم مقام چیف جسٹس کی منظوری سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں 3ایڈیشنل رجسٹرار کے تبادلے
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
قائم مقام چیف جسٹس کی منظوری سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں 3ایڈیشنل رجسٹرار کے تبادلے WhatsAppFacebookTwitter 0 25 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز) ہائیکورٹ میں 3 ایڈیشنل رجسٹرار کے تبادلے کردیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل رجسٹرار اعجاز احمد کا تبادلہ سروس ڈیپارٹمنٹ سے جوڈیشل ڈیپارٹمنٹ کردیا گیا۔
ایڈیشنل رجسٹرار امتیاز احمد کا تبادلہ جوڈیشل ڈیپارٹمنٹ سے جنرل پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ کردیا گیا۔اس کے علاواایڈیشنل رجسٹرار وقار احمد کا تبادلہ جنرل پی اینڈ ڈی سے سروس ڈیپارٹمنٹ کردیا گیا ۔قائم مقام چیف جسٹس کی منظوری سے رجسٹرار ہائیکورٹ نے تبادلوں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
پاکستانی خواتین سے شادی کرنیوالے افغان مردوں کو شہریت دینے کا ہائیکورٹ کافیصلہ معطل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251031-08-33
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عدالت عظمیٰ نے افغان شہری کو پاکستانی خاتون سے شادی کی بنیاد پر پاکستانی شہریت دینے کے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کو معطل کر دیا۔ افغان شہری کو پاکستان اوریجن کارڈ کے اجراء کے معاملے کی سماعت جسٹس شاہد وحید کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل رانا اسد اللہ عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اپنایا کہ یکم دسمبر 2023 کے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف وفاق نے اپیل دائر کر رکھی ہے، ہائی کورٹ نے قرار دیا تھا کہ اگر کوئی مرد افغان شہری پاکستانی خاتون سے شادی کرے تو اسے پاکستان اوریجن کارڈ (پی او سی) اور شہریت دی جائے، تاہم حکومت کو شہریت دینے والے حصے پر اعتراض ہے۔ جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ شہریت کس بنیاد پر دی جا سکتی ہے اور کل کتنے درخواست گزار ہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ اب تک 117 درخواست گزار سامنے آئے ہیں، جس پر جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ یہ تو وہ ہیں جو سامنے آگئے ہیں۔ وکیل نادرا نے مؤقف اپنایا کہ پاکستانی خاتون سے شادی کرنے والے افغان شہری کے لیے ویلڈ ویزا کی شرط بھی ہے، جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ یہ دیکھنا ضروری ہے کہ کوئی شخص دیوار پھلانگ کر آیا یا دروازے سے داخل ہوا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا کہ پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں توہین عدالت کی درخواستیں بھی دائر کی جا رہی ہیں۔عدالت عظمیٰ نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا اور کیس کی مزید سماعت ملتوی کر دی۔