کراچی: بنگلے سے ایک شخص کی گلے میں پھندا لگی لاش برآمد
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
گزری خیابان اتحاد سگنل کے قریب بنگلے سے ایک شخص کی گلے میں پھندا لگی ہوئی لاش ملی۔
گزری کے علاقے ڈیفنس خیابان اتحاد سگنل کے قریب بنگلے سے ایک شخص کی گلے میں پھندا لگی لاش ملی جس کی اطلاع پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح اسپتال پہنچائی۔
ایس ایچ او گزری فاروق سنجرانی کے مطابق ہلاک ہونے والے کی شناخت 25 سالہ نوید یوحنا کے نام سے کی گئی جو کہ کورنگی مہران ٹاؤن کا رہائشی اور مذکورہ بنگلے پر رنگ و پالش کا کام کر رہا تھا جبکہ ابتدائی تحقیقات میں واقعہ بظاہر پنکھے کے ہک سے بجلی کا تار باندھ کر خودکشی کا معلوم ہوتا ہے۔
تاہم، فوری طور پر وجہ کا تعین نہیں ہوسکا جبکہ نوید یوحنا نشے کا بھی عادی تھا تاہم پولیس اس حوالے سے مزید تحقیقات کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی، گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
کراچی:گلشن معمار میں کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کے واقعے میں پولیس اہلکار صدام حسین شہید ہوگیا۔
ترجمان ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ویسٹ کراچی کے مطابق تھانہ گلشن معمار کے علاقے کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، جہاں پولیس اہلکار شہید ہوگیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فائرنگ سے شہید ہونے والا پولیس کانسٹیبل صدام حسین تھانہ گلشن معمار میں تعینات تھا اور ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس اہلکار پنکچر کی دکان پر اپنی موٹرسائیکل کا پنکچر لگوا رہا تھا، اسی دوران سفید آلٹو کار میں سوار 4 نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار شہید ہوگیا جبکہ ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔
مزید بتایا گیا کہ شہید ہونے والا پولیس اہلکار رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی کا گن مین تھا، ڈیوٹی سے چھٹی کر کے گھر جا رہا تھا کہ فائرنگ کا نشانہ بنا۔
ترجمان نے بتایا کہ پولیس نے جائے وقوع سے 5 خولز 9 ایم ایم اور ایک خول 30 بور قبضے میں لیا ہے، ایس ایچ او گلشن معمار شہید اہلکار کے ہمراہ اسپتال روانہ ہوگئے ہیں جبکہ واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کررہے ہیں۔
صوبائی وزیر داخلہ ضیا لنجار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ایس ایس پی ویسٹ فی الفور مکمل ابتدائی پولیس اقدامات سے آگاہ کریں۔
وزیر داخلہ سندھ نے ہدایت کی ہے کہ شہادتوں اور عینی شاہدین کے بیانات کی روشنی میں تفتیش کامیاب بنائی جائے، شہید کانسٹیبل کے گھر جائیں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ کچھ وقت شیئر کریں۔
ضیا الحسن لنجارنے کہا کہ پولیس کے قتل میں ملوث اب تک گرفتار ملزمان کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا جائے اور کامیاب تفتیش اور واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک ماہر اور باصلاحیت افسر کو دیا جائے۔