پولیس کی حراست میں نوجوان کی ہلاکت نے ایک نیا تنازعہ کھڑا کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
عابد چوہدری: مزنگ پولیس نے رات گئے اچھرہ سے اعجاز کو حراست میں لیا تھا۔ پولیس کے مبینہ تشدد کے باعث اعجاز کی حالت غیر ہو گئی اور اسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہو سکا۔
پولیس ذرائع کے مطابق مزنگ پولیس اعجاز کے بھائی انعام کو گرفتار کرنے گئی تھی تاہم انعام موقع سے فرار ہو گیا جس کے بعد پولیس نے اس کے بھائی اعجاز کو حراست میں لے لیا۔
ورثا کے مطابق جاں بحق نوجوان کسی مقدمے یا درخواست میں مطلوب نہیں تھا۔
اہم ملک نے پاکستانی طلبہ کیلئے مفت تعلیم کےدروازے کھول دیے
پولیس نے روایتی کارروائی کرتے ہوئے نوجوان کی لاش مردہ خانے منتقل کر دی۔ اس کے علاوہ پولیس حکام نے بتایا کہ فرار ہونے والا انعام منشیات کے مقدمے میں مطلوب تھا۔
متوفی کے ورثا نے پولیس پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے نوجوان کی ہلاکت کے بعد اس کے خلاف بھی مقدمہ درج کر لیا اور گھر سے زیورات اور نقدی بھی لے گئے۔ ورثا نے پولیس کے اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ: اعجاز چوہدری کی 9 مئی کیس میں سزا کیخلاف اپیلیں متعلقہ بینچ کو بھجوا دیں
لاہور ہائیکورٹ میں نومئی کے 2 مقدمات میں سزا پانے والے اعجاز چوہدری کی اپیلوں پر سماعت ہوئی۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سماعت کے بعد اپیلیں انسدادِ دہشت گردی عدالت کے متعلقہ بینچ کو بھجوا دیں۔
اعجاز چوہدری کے وکیل میاں علی اشفاق عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ سرور روڈ اور شادمان تھانوں کے مقدمات میں انسداد دہشت گردی عدالت نے 10 سال قید کی سزا سنائی جبکہ موکل کیس کے آغاز سے ہی گرفتار ہیں اور اب تک جیل میں قید ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: نو مئی حملہ کیس، پی ٹی آئی رہنما حافظ فرحت عباس کی ضمانت قبل ازگرفتاری منظور
درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ اپیلوں کے حتمی فیصلے تک دونوں مقدمات میں سنائی گئی سزا معطل کرتے ہوئے ضمانت منظور کی جائے۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت کے لیے اپیلیں 23 ستمبر کو متعلقہ بینچ کے پاس بھجوا دیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بینچ لاہور ہائیکورٹ نو مئی کیس