پولیس کی حراست میں نوجوان کی ہلاکت نے ایک نیا تنازعہ کھڑا کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
عابد چوہدری: مزنگ پولیس نے رات گئے اچھرہ سے اعجاز کو حراست میں لیا تھا۔ پولیس کے مبینہ تشدد کے باعث اعجاز کی حالت غیر ہو گئی اور اسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہو سکا۔
پولیس ذرائع کے مطابق مزنگ پولیس اعجاز کے بھائی انعام کو گرفتار کرنے گئی تھی تاہم انعام موقع سے فرار ہو گیا جس کے بعد پولیس نے اس کے بھائی اعجاز کو حراست میں لے لیا۔
ورثا کے مطابق جاں بحق نوجوان کسی مقدمے یا درخواست میں مطلوب نہیں تھا۔
اہم ملک نے پاکستانی طلبہ کیلئے مفت تعلیم کےدروازے کھول دیے
پولیس نے روایتی کارروائی کرتے ہوئے نوجوان کی لاش مردہ خانے منتقل کر دی۔ اس کے علاوہ پولیس حکام نے بتایا کہ فرار ہونے والا انعام منشیات کے مقدمے میں مطلوب تھا۔
متوفی کے ورثا نے پولیس پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے نوجوان کی ہلاکت کے بعد اس کے خلاف بھی مقدمہ درج کر لیا اور گھر سے زیورات اور نقدی بھی لے گئے۔ ورثا نے پولیس کے اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پہلگام میں 26افراد کی ہلاکت کے خلاف سرینگرسمیت دیگر اضلاع میں مکمل ہڑتال
سرینگر(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 اپریل ۔2025 )مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 26افراد کی ہلاکت کے خلاف سرینگرسمیت دیگر اضلاع میں مکمل ہڑتال ہے جبکہ بھارتی فورسزنے سرچ آپریشن کا دائرپورے جموں و کشمیر تک بڑھا دیا ہے سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے پہلگام میں ہلاکتوں کے خلاف احتجاجی مارچ کی قیادت کی محبوبہ مفتی کی جانب سے پورے کشمیرمیں مکمل ہڑتال کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے” ایکس“ پر ایک بیان میںکہا کہ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے اور ممکنہ سکیورٹی کوتاہیوں کی تحقیقات کرنے کی ضرورت ہے.(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ کشمیر میں سیاحوں کی حفاظت کو یقینی بنانا سب سے اہم ہے اور مستقبل میں حملوں کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جانے چاہئیں ادھربھارتی وزیر داخلہ امت شاہ نے پہلگام حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین سے ملاقات کے لیے سرینگر پہنچ گئے ہیں. بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیر داخلہ امت شاہ سرینگر کے پولیس ہیڈکواٹر میں لواحقین سے ملاقات کے دوران اس واقع پر افسوس کا اظہار کیا واضح رہے کہ گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں دہشت گردوں کے ایک حملے میں 26 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے دوسری جانب بھارتی دارلحکومت دہلی میں بھی سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے. یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکی نائب صدر جے ڈی وینس بھارت کے دورے پر ہیں رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پہلگام میں فائرنگ کے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی میتیں سرینگر پہنچا دی گئی ہیں پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی اپنا سعودی عرب کا دورہ مختصر کر کے دہلی واپس پہنچ گئے ہیں پہلگام حملے میں ہلاک ہونے والوں کی میتیں سرینگر کے پولیس کنٹرول روم میں رکھی گئی ہیں جنہیں آبائی شہروں میں بجھوانے کے لیے بسوں اور ایمبولینسوں کے ذریعے ہوائی اڈے منتقل کیا جا رہا ہے متعدد لاشوں کو آج صبح سویرے خصوصی فلائٹ سے روانہ کیا گیا تھا جبکہ زخمیوں کو بھی کشمیر سے منتقل کیا جارہا ہے مرنے والوں کا تعلق ملک کے مختلف حصوں سے ہے بھارتی حکومت کی جانب سے جاری فہرست کے مطابق مرنے والو ں میں سارے مرد ہیں . ادھر مقبوضہ کشمیر میں تاجرتنظیموں ‘ وکلا ‘ کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز اور کشمیر پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن نے پورے جموں اور کشمیرمیں آج ہڑتال کی کال دی ہے حملے کے بعد سے ہی کشمیر سمیت بھارتی دارالحکومت دہلی اور دیگراہم شہروں میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے پہلگام حملے کی ذمہ داری ابھی تک کسی بھی گروپ یا تنظیم نے قبول نہیں کی تاہم بھارتی وفاقی انٹیلی جنس کے حوالے سے ایک مبہم دعوی سامنے آیا ہے جس کے مطابق ایک غیرمعروف تنظیم” دی رزیسٹینس فرنٹ“ (ٹی آر ایف) نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے تاہم سرکاری طور پر اس کی تصدیق نہیں کی گئی .