پریس کانفرنس میں رہنماؤں نے کہا کہ ایسے وقت میں کہ جب ایک طرف مغربی دنیا سے فلسطین کے حق میں توانا آواز بلند ہورہی ہے تو دوسری جانب پاکستان کے شہریوں کا اسرائیل کا دورہ تشویشناک ہے، حکومت وقت ان تمام افراد کو فی الفور گرفتار کرے اور ان کے خفیہ نیٹ ورک کو آشکار کرے، اسرائیل سے کسی بھی قسم کے روابط قائد اعظم محمد علی جناح اور مسلمانان جہاں سے غداری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امام خمینیؒ کے فرمان پر لبیک کہتے ہوئے 27 رمضان المبارک  جمعہ الوداع کو عالمی یوم القدس منایا جائے گا جبکہ پاکستان کی مرکزی ریلی نمائش تا تبت سینٹر 3 بجے سہ پہر تحریک آزادی القدس پاکستان کے تحت نکالی جائے گی، حکومت پاکستان یوم القدس کو سرکاری سطح پر منانے کا اعلان کرے، مظلومین فلسطین آج فتح کے نزدیک تر ہیں اور اسرائیل بربادی کے دہانے پر ہے، فلسطینی مقاومتی فورسز نے ثابت کردیا کہ مزاحمت میں عزت، وقار اور کامیابی ہے، فلسطینیوں کی فتح ملت اسلامیہ کی فتح ہے، آج اگر مسئلہ فلسطین زندہ ہے تو اس کے پیچھے امام خمینیؒ، رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای، شہید سردار قاسم سلیمانی، شہید سید حسن  نصراللہ، شہید یحییٰ سنوار اور بیشمار مجاہدین کا بنیادی کردار ہے کہ جنہوں نے اپنے خون سے اس مقاومتی تحریک کو زندہ رکھا، انشاء اللہ وہ دن دور نہیں جب مسلمان قبلہ اول کو غاصب صیہونی ریاست سے آزاد دیکھیں گے، پاکستان میں دہشت گردی کے خطرات کے باعث یوم القدس کی ریلیوں کو فول پروف سیکورٹی فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے جو پچھلے سالوں میں بہترین انداز میں سرانجام دیا گیا ہے، ہم امید کرتے  ہیں کہ موجودہ حالات کے پیش نظر حکومتی انتظامیہ یوم القدس کی ریلی کے روٹ پر سیکورٹی سمیت دیگر اقدامات کرے گی۔

ان خیالات کا اظہار امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کراچی ریجن کے صدر سروش رضا زیدی نے مجلس وحدت مسلمین کراچی کے صدر مولانا صادق جعفری، رکن مرکزی نظارت آئی ایس او پاکستان مولانا عقیل موسیٰ، سیکرٹری جنرل فلسطین فاؤنڈیشن ڈاکٹر صابر ابو مریم، صدر مجلس ذاکرین امامیہ پاکستان علامہ نثار قلندری، نائب صدر جعفریہ الائنس علامہ باقر حسین زیدی، جنرل سیکرٹری جعفریہ الائنس شبر رضا کے ہمراہ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اپنے خطاب میں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ امام خمینی نے جمعتہ الوداع کو عالمی یوم القدس قرار دیا، فلسطینی مجاہدین کی ہر طرح سے مدد کی اور فلسطین کے مسئلہ کو ایک عالمی تحریک بنایا، امام خمینی جانتے تھے کہ اسرائیل کو محض فلسطین تک محدود رہنے کیلئے مسلط نہیں کیا گیا ہے بلکہ اسرائیل عالم اسلام پر قبضہ چاہتا ہے، اسی لئے امام خمینی نے شروع سے اسرائیل کے خلاف جدوجہد شروع کی اور آج دنیا میں بسنے والا ہر مظلوم فلسطین کی آزادی کیلئے سینہ سپر ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ قدس امت مسلمہ کا قلب ہے اور اسرائیل اس پر خنجر کی مانند ہے، دنیا بھر کے مسلمانوں پر واجب ہے کہ قبلہ اول کے تقدس و تحفظ اور مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں صدائے احتجاج بلند کریں، ان شاء اللہ وہ دن دور نہیں جب اسرائیل کا ناپاک وجود صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا۔

مقررین نے مزید کہا کہ ایسے وقت میں کہ جب ایک طرف مغربی دنیا سے فلسطین کے حق میں توانا آواز بلند ہورہی ہے تو دوسری جانب پاکستان کے شہریوں کا اسرائیل کا دورہ تشویشناک ہے، حکومت وقت ان تمام افراد کو فی الفور گرفتار کرے اور ان کے خفیہ نیٹ ورک کو آشکار کرے، پاکستان کے عوام قبلہ اول کی آزادی کیلئے ہم آواز اور سینہ سپر ہیں اور اسرائیل کی حمایت میں کسی بھی اقدام کیخلاف میدان میں موجود ہیں، اسرائیل سے کسی بھی قسم کے روابط قائد اعظم محمد علی جناح اور مسلمانان جہاں سے غداری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلمان حکمران اگر غیرت و حمیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے قبلہ اول پر چڑھائی کرنے والوں سے جرات مندانہ انداز اختیار کرتے تو آج فلسطین کا نقشہ مختلف ہوتا، اپنی بقاء کے لیے فلسطین کے مسلمانوں نے ایک طویل اور صبر آزما جنگ لڑی ہے،جن مسلمان حکمرانوں نے اپنے اسلامی نظریات پر اسرائیل و امریکہ کی تابعداری کو مقدم رکھا ہے تاریخ ان کی اس سیاہ کاری کو کبھی معاف نہیں کرے گی، دنیا بھر کے باشعور و با ضمیر افراد یوم القدس کے موقع پر مظلوم کی حمایت اور ظالمین سے اپنی نفرت کا برملا اظہار کرتے ہیں، اس سال کا یوم القدس سید المقاومت سید حسن نصراللہ سے منسوب ہے اور انشااللہ ملک بھر میں ہزاروں عاشقان بیت المقدس اپنے گھروں سے نکل شہید سید حسن نصراللہ سے اظہار یکجہتی کریں گے اور اپنا تجدید عہد کریں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پاکستان کے یوم القدس فلسطین کے قبلہ اول کہا کہ

پڑھیں:

فلسطین کی صورتحال پر مسلم ممالک اپنی خاموشی سے اسرائیل کو سپورٹ کر رہے ہیں، حافظ نعیم

اسلام آباد:

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ فلسطین کی صورتحال پر اپنی خاموشی سے مسلم ممالک دراصل اسرائیل کو سپورٹ کر رہے ہیں، ابراہیم معاہدے کی طرف جانے کی کوششوں کی مزاحمت کریں گے۔

اسلام آباد میں ملی یکجہتی کونسل کے زیر اہتمام مجلس قائدین اجلاس اور ’’قومی مشاورت‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ اس وقت امت مسلمہ اور ملک کو درپیش حالات میں مضبوط و جاندار موقف اپنانے کی ضرورت ہے، مسئلہ فلسطین قبلہ اول کی آزادی کی جنگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین میں جو لوگ حق کے راستے میں قربانیاں دے رہے ہیں ان کے لیے آواز اٹھانی چاہیے۔ فلسطین میں روزانہ عورتوں اور بچوں سمیت 100 سے زائد افراد کو شہید کیا جا رہا ہے، بدترین بمباری کی جاری ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ آج جانوروں کے حقوق کی بات کرنے والے مغربی ممالک کہاں ہیں، دنیا بھر میں باضمیر لوگ فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کر رہے ہیں، ہمیں افسوس ہوتا ہے کہ فلسطین کی صورتحال پر اپنی خاموشی سے مسلم ممالک دراصل اسرائیل کو سپورٹ کر رہے ہیں، ہمیں اپنے حکمرانوں کو جگانے کے لیے بھی آواز بلند کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں حق و باطل کی جنگ لڑی جا رہی ہے، حماس نے جو کیا عالمی قوانین کے مطابق کیا ہے، کسی بھی اعتبار سے حماس کے قدم کو غلط نہیں کہا جا سکتا، ہمیں واضح طور پر حماس کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا، پاکستان کو اپنے ہاں حماس کا دفتر قائم کرنا چاہیے، اسرائیلی لڑ نہیں سکتے اس لیے وہ نہتے بچوں، عورتوں اور عوام کو مار رہے ہیں، ٹرمپ اسرائیل کی ہرممکن مدد کر رہا ہے۔

حافظ نعیم نے کہا کہ پاکستان کی بنیادوں میں فلسطین کاز شامل ہے، قائد اعظم محمد علی جناح نے اسرائیل کو مغرب کا ناجائز بچہ کہا تھا، پاکستان کی پالیسی ہے کہ ہم اسرائیل کو کسی طور پر تسلیم نہیں کریں گے، پاکستان کو فلسطین کے ایک ریاستی حل کا مطالبہ کرنا چاہیے، اگر کوئی ابراہیم معاہدے کی طرف جانے کی کوشش کریں گے تو ہم اس کی مزاحمت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں فلسطینیوں کی مدد کے لیے ہر ممکن مدد کر نی چاہیے، جب اسرائیل پر ایران کے حملے ہوئے تو ٹرمپ امن کے لیے میدان میں آگیا، جب بھارت نے حملہ کیا تو ٹرمپ چپ تھا لیکن جب پاکستان نے جواب دیا تو وہ امن کے لیے آگیا، کشمیر کے لیے ٹرمپ کی ثالثی کی کیا ضرورت ہے، کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں ان پر عمل کیا جائے، کشمیریوں کے حق خود ارادیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

حافظ نعیم نے کہا کہ حکمران اور افواج اپنے حصے کا کام کرتے ہیں تو قوم اس کا ساتھ دیتی ہے، ہمیں ایران کے ساتھ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے اور ایران کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ ہمیں یہ بھی دیکھنا ہے کہ کوئی بھی گروہ یا فرد توہین رسالت کا غلط استعمال نہ کرے، جو لوگ توہین رسالت کا قانون ختم کرنا اور مجرموں کو بچانا چاہتے ہیں ان کے خلاف بھر پور آواز بلند کی جانی چاہیے، توہین رسالت کے قوانین کے حوالے سے ہمیں ہوشیار رہنا ہوگا۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ سود کے خاتمے کے لیے حکومت نے کیا قدم اٹھایا ہے، ملک سے سود کے خاتمے کے لیے ایک مضبوط آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • فرانس کا فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان؛ سعودیہ، اسپین سمیت متعدد ممالک کا خیرمقدم
  • فرانس کے فلسطین کو تسلیم کرنے کے اعلان پر امریکا برہم؛ اسرائیل بھی ناراض
  • فرانس کا فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان، امریکا برہم، اسرائیل ناراض
  • سندھ حکومت کا یومِ آزادی تقریبات بھرپور اور تاریخی انداز میں منانے کا فیصلہ
  • مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کا132واں یوم پیدائش 31جولائی کو منایا جائے گا
  • 2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا
  • فلسطین کی صورتحال پرمسلم ممالک اسرائیل کو سپورٹ کر رہے ہیں(حافظ نعیم )
  • حکومت نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کرینگے ، ملی یکجہتی کونسل
  • فلسطین کی صورتحال پر مسلم ممالک اپنی خاموشی سے اسرائیل کو سپورٹ کر رہے ہیں، حافظ نعیم
  • اسرائیل پر ایران کا جوابی حملہ جائز تھا، فلسطین کا دو ریاستی حل قبول نہیں، ملی یکجہتی کونسل