جنوبی کوریا میں خوفناک جنگلاتی آگ، 24 افراد ہلاک، ہزاروں بے گھر
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
سیئول: جنوبی کوریا کے جنوبی علاقوں میں شدید جنگلاتی آگ نے تباہی مچادی ہے، جس کے نتیجے میں کم از کم 24 افراد جاں بحق ہوگئے، 27 ہزار کے قریب افراد بے گھر اور 200 سے زائد عمارتیں خاکستر ہوگئیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آگ گزشتہ دو دن قبل لگی تھی ، اس وقت سے بھڑک رہی ہے اور اب تک 43,330 ایکڑ (17,535 ہیکٹر) زمین راکھ ہو چکی ہے، ہیلی کاپٹر کا ایک پائلٹ اس وقت ہلاک ہوا جب اس کا طیارہ آگ بجھانے کی کوشش کے دوران گر کر تباہ ہوگیا۔
آگ نے قدیم بدھ مت کے مندر گونسہ (Gounsa) کو بھی شدید نقصان پہنچایا، جہاں کئی تاریخی عمارتیں تباہ ہوگئیں، تاہم ایک آٹھویں صدی کا پتھر کا بُدھا محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا۔
500 قیدیوں کو ایک حراستی مرکز سے محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا تاہم جیل کو نقصان نہیں پہنچا،
سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں اندونگ، اوئسونگ، سانچیونگ اور اولسان شامل ہیں۔ تیز خشک ہواؤں کے باعث آگ پر قابو پانا مشکل ہو گیا ہے۔
حکومت نے ملک بھر میں جنگلاتی آگ کا انتباہ “انتہائی خطرناک” سطح پر پہنچا دیا ہے، فوجی مشقوں کو معطل کرنے اور اضافی عملہ تعینات کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے، جاں بحق ہونے والوں میں چار فائر فائٹرز اور سرکاری اہلکار شامل ہیں جو سانچیونگ میں تیز ہواؤں کے سبب پھیلتی آگ میں پھنس گئے تھے۔
ذرائع کےمطابق 20 سے زائد افراد جھلس کر زخمی ہو چکے ہیں،جنوبی کوریا کی حکومت نے ہنگامی اقدامات کرتے ہوئے مقامی حکام کو فوری ردعمل دینے، جنگلات میں داخلے پر پابندی لگانے اور مزید ریسکیو ٹیمیں تعینات کرنے کی ہدایت کی ہے، یہ جنوبی کوریا کی تاریخ کی تیسری سب سے بڑی جنگلاتی آگ ہے۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: جنوبی کوریا جنگلاتی آگ
پڑھیں:
کراچی، کباڑ کے بڑے گودام میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی
کراچی:شہر قائد کے علاقے سہراب گوٹھ کے قریب مچھر کالونی میں واقع کباڑ کے بڑے گودام میں اچانک خوفناک آگ بھڑک اٹھی، آگ کی شدت اس قدر زیادہ ہے کہ شعلے اور دھواں دور دور سے دیکھا جا سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مذکورہ مقام پر استعمال شدہ کپڑوں، پلاسٹک اور دیگر اشیاء کے کئی گودام موجود ہیں، جہاں اچانک لگنے والی آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے 15 گوداموں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
آگ لگنے کے بعد علاقہ دھوئیں سے بھر گیا اور فضا میں سانس لینا مشکل ہوگیا۔
عینی شاہدین کے مطابق فائر بریگیڈ کے عملے کو پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے۔ متعدد فائر ٹینڈرز موقع پر پہنچ چکے ہیں تاہم اُن میں موجود پانی ختم ہوگیا ہے اور تاحال واٹر ٹینکرز موقع پر نہیں پہنچ سکے۔
فائر فائٹرز اپنی مدد آپ کے تحت آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ آگ پر قابو پانے کے لیے مزید فائر ٹینڈرز طلب کرلیے گئے ہیں، تاہم پانی کی فراہمی میں رکاوٹیں ریسکیو آپریشن کو متاثر کر رہی ہیں۔
جائے وقوعہ پر پولیس اور رینجرز کی نفری موجود ہے، ابتدائی طور پر آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی جبکہ آگ کے باعث جانی نقصان کی بھی کوئی اطلاع نہیں ملی۔