ٹرمپ نے امریکا میں درآمد شدہ گاڑیوں پر 25 فیصد ڈیوٹی عائد کر دی
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
واشنگٹن:
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر کے تحت امریکہ میں درآمد شدہ گاڑیوں اور ہلکے ٹرکوں پر 25 فیصد ٹیرف عائد کر دیا ہے۔
اوول آفس میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہم ان تمام گاڑیوں پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے جا رہے ہیں جو امریکہ میں نہیں بنتیں۔
ٹرمپ نے اس اقدام کو امریکی صنعتی بنیاد کو بحال کرنے اور ملکی آمدنی میں اضافہ کرنے کے ایک ذرائع کے طور پر پیش کیا ہے جو کہ ان کے مطابق امریکی ٹیکس کٹوتیوں کو پورا کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا نے پاکستان سمیت 8 ممالک کی 70 کمپنیوں پر برآمدی پابندیاں عائد کر دیں
صدر ٹرمپ نے مزید بتایا کہ یہ ٹیرف 3 اپریل سے نافذ العمل ہوں گے اس کے اگلے روز وہ امریکی تجارتی خسارے کے ذمہ دار ممالک کے خلاف جوابی ٹیرف عائد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیئن نے اس اقدام کو کاروباری اداروں کے لیے نقصان دہ اور صارفین کے لیے بدتر قرار دیا ہے۔
اس کے علاوہ، کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی نے اس فیصلے کو کینیڈیائی کارکنوں کے لیے براہ راست حملہ قرار دیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لاس اینجلس فسادات: نیشنل گارڈز کی تعیناتی کے بعد مظاہروں کی شدت میں اضافہ
امریکی شہر لاس اینجلس میں ٹرمپ انتظامیہ کی امیگریشن پالیسیوں کے خلاف شروع ہونے والے مظاہروں میں اس وقت شدت دیکھی گئی جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے علاقے میں وفاقی حکومت کے زیرانتظام موجود نیشنل گارڈ کے اہلکاروں کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا۔
یہ مظاہرے گزشتہ روز اس وقت شروع ہوئے تھے جب ٹرمپ انتظامیہ نے علاقے میں غیرقانونی طور پر رہائش پذیر غیرملکی افراد کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کا آغاز کیا تھا۔
یہ بھی دیکھیے: امریکا جانا مشکل :امیگریشن پالیسی سخت کرنے کا بل کانگریس میں پیش
1965 کے بعد یہ پہلی دفعہ کسی امریکی صدر نے ریاست کے گورنر کی درخواست کے بغیر نیشنل گارڈ تعیناتی کا فیصلہ کیا ہے۔
امریکی صد کے اس فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بناکر اسے مظاہرین کو مزید اشتعال دلانے کے سبب کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ کیلی فورنیا کے گورنر گیویون نیوسم نے اس اقدام کو بحران پیدا کرنے کا ذریعہ قرار دیتے ہوئے امریکی صدر کو لکھے ایک خط میں فیصلہ واپس لینے کا کہا۔ اس فیصلے کے بعد ہزاروں مظاہرین نے سڑکوں کا رُخ کیا ہے اور وفاقی فورس کی تعیناتی کے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ نے مظاہروں نے کے بعد کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس میں قریباً 2 ہزار نیشنل گارڈ کے اہلکاروں کو مظاہرین کے خلاف تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا کا غیر قانونی تارکینِ وطن کو ملک چھوڑنے پر 1000 ڈالر دینے کا اعلان
مظاہروں کے درمیان مظاہرین کے کئی علاقوں میں وفاقی امیگریشن اہلکاروں کے ساتھ تصادم ہوا اور علاقے میں ٹریفک کے نظام میں بھی خلل پڑا۔ رپورٹس کے مطابق ٹرمپ حکومت نے امیگریشن حکام کو یومیہ 3 ہزار قانونی رہائش پذیر غیرملکیوں کے انخلا کا ہدف دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
فسادات لاس اینجلس مظاہرے