کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مارچ2025ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ممتاز قبائلی رہنما سابق ضلع ناظم کچھی صوبائی مشیر برائے ترقی نسواں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی، میر عطاء اللہ خان بلیدی اور میر اسداللہ خان بلیدی کے والد سردار بہرام خان بلیدی کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے ۔

(جاری ہے)

اپنے تعزیتی پیغام میں وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ مرحوم ایک نفیس اور شریف النفس انسان تھے جنہوں نے ہمیشہ خیر خواہی، رواداری اور شائستگی کا درس دیا۔

وزیر اعلیٰ نے مرحوم کی قبائلی اور سماجی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ سردار بہرام خان بلیدی نے اپنی زندگی عوامی فلاح و بہبود، قبائلی ہم آہنگی اور سماجی خدمت کے لیے وقف کر رکھی تھی۔ ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جوارِ رحمت میں جگہ دے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے خان بلیدی وزیر اعلی

پڑھیں:

وزیراعلیٰ پختونخوا کے سیاسی جماعتوں کی قیادت سے رابطے،  امن جرگہ بلانے کا فیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور: خیبر پختونخوا میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیشِ نظر وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطے شروع کر دیے ہیں۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ امن و استحکام کے قیام کے لیے ایک مشترکہ جرگہ بلایا جائے گا، جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے اور قائدین شریک ہوں گے۔ یہ جرگہ صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت منعقد کیا جائے گا تاکہ مکالمے اور اتفاقِ رائے کے ذریعے پائیدار حل تلاش کیا جا سکے۔

وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے اس سلسلے میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان سے ٹیلیفونک گفتگو کی، جس میں صوبے کی مجموعی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلۂ خیال ہوا۔ گفتگو کے دوران وزیرِاعلیٰ نے انہیں اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے بلائی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کی دعوت بھی دی۔ سینیٹر ایمل ولی خان نے اس پر کہا کہ وہ پارٹی مشاورت کے بعد شرکت سے متعلق حتمی فیصلہ کریں گے۔

ساتھ ہی وزیرِاعلیٰ نے دیگر بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں  سے بھی رابطہ کیا، جن میں  مولانا فضل الرحمٰن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں۔ ان تمام رہنماؤں کے ساتھ صوبے میں بڑھتے ہوئے سیکورٹی خدشات، دہشت گردی کے واقعات اور عوامی تحفظ کے لیے مشترکہ اقدامات پر گفتگو کی گئی۔

وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام امن و استحکام چاہتے ہیں اور اس مقصد کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو اختلافات بالائے طاق رکھ کر ایک صف میں کھڑا ہونا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے، مگر امن و امان ایسا قومی مقصد ہے جس پر کوئی اختلاف نہیں ہو سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • مشترکہ لائحہ عمل کے تحت بانی پی ٹی آئی کو رہا کروائیں گے،وزیراعلیٰ سہیل آفریدی
  • وزیراعلیٰ بلوچستان کا سنجاوی میں 4 نئے پولیس اسٹیشنز قائم کرنے کا اعلان
  • گورنرسند ھ کامران خان ٹیسوری کا تھائی ملکہ کے انتقال پر اظہار تعزیت
  • سابق وزیراعلی سندھ آفتاب شعبان میرانی انتقال کرگئے،صدر مملکت کا اظہار تعزیت
  • وزیراعلیٰ پختونخوا کے سیاسی جماعتوں کی قیادت سے رابطے،  امن جرگہ بلانے کا فیصلہ
  • سابق آئی جی پنجاب عامر ذوالفقار کے والد انتقال کر گئے
  • وزیراعلیٰ بلوچستان کا شہید ایس ایچ او کے اہلِ خانہ سے تعزیت، اعزازات اور مالی امداد کا اعلان
  • سانحہ بھاگ میں شہید ایس ایچ او کے اہل خانہ سے وزیراعلیٰ بلوچستان کی تعزیت، اعزازات کا بھی اعلان
  • نواز شریف کا سابق ایم این اے بیرسٹر عثمان ابراہیم سے اہلیہ کے انتقال پر اظہارِ تعزیت
  • اسد اللہ بھٹو،کاشف شیخ محمد یوسف ودیگر کا عبید ہاشمی کی وفات پر اظہار تعزیت