Express News:
2025-07-30@19:41:19 GMT

صحافی فرحان ملک کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ   

اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT

جوڈیشل مجسثریٹ ایسٹ کی عدالت نے صحافی فرحان ملک کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

عدالت نے کہا کہ فیصلہ کل سنایا جائے گا، عدالت نے ڈائریکٹرایف آئی اے کو کل ذاتی طورپرطلب کرلیا،عدالتی اجازت کے بغیر ملزم کو دوسرے مقدمے میں گرفتارکرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔

عدالت نے تفتیشی افسر کو شوکازنوٹس جاری    کردیا، معیزجعفری ایڈووکیٹ    نے کہا کہ  مقدمہ بدنیتی پرمبنی ہے،  ایف آئی اے اب تک یہ نہیں بتاسکی کہ جرم کیاکیاہے،  صرف یہ کہہ دینااینٹی اسٹیٹ مواد کافی نہیں،  یہ توبتایاجائےکہ کون سی رپورٹ یا خبراینٹی اسٹیٹ ہے؟

وکیل صفائی نے کہا کہ ویب سائٹ پرہرچیزموجودہے پھرجسمانی ریمانڈکیوں لیا گیا،  کسی ایک لفظ کی نشاندھی نہیں کی گئی جواینٹی اسٹیٹ ہے، ایف آئی اے کی کہانی سے لگتا ہے کہ ویب سائیٹ چلاناہی جرم ہے،  یہ بھی نہیں بتارہے کہ فرحان ملک نے کس ادارے کی بے حرمتی کی ہے،   فرحان ملک کے خلاف کسی ادارے نے شکایت نہیں کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ  چھاپہ ضلع ایسٹ میں ماراگیا مقدمہ ملیر کابنادیاگیا، ملزم کوعدالتی حکم پرجیل منتقل کرنےکےبجائےدوسری عدالت سے ریمانڈ لےلیاگیا۔

عدالت  نے سوال   کیا یہ کیسے ممکن ہے،  جیل کسٹڈی کے بعد ملزم کو کہاں لےکر جاناتھا، تفتیشی افسر     نے جواب دیا کہ  میں دوسرے مقدمےکیلئےعدالت میں موجودتھا مجھےپتہ چلاکہ ملزم کو دوسرے مقدمےمیں گرفتارکرلیاگیا۔

عدالت نے کہا کہ یہ توقانون کی کھلی خلاف ورزی ہے،  کس کےحکم پرملزم کو جیل کیبجائے دوسرے کیس میں گرفتارکیاگیا، کراچی: نام بتائیں جس نے یہ حرکت کی ہے، تفتیشی افسرنے کہا کہ  مجھے آفس سے فون آیا تھا، عدالت  نے پوچھا  کس کافون تھا، نام بتاؤ، تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ  منشی کافون آیا تھا۔

عدالت نے کہا کہ بلائیں ان افسران کو جنہوں نےعدالتی فیصلے کی خلاف ورزی کی ہے، تفتیشی افسر  نے کہا کہ  فرحان ملک نے پاکستان کے نام کامذاق اڑایا، اس پوسٹ پر انتہائی نامناسب کمنٹس تحریرہیں، تفتیشی افسر   نے کہا کہ  کیا کوئی صحافی ایسا کرسکتاہے؟  پاکستان اور پاک فوج کامذاق اڑایاگیا، کیا کوئی ذمےدارصحافی ایساکرسکتاہے؟  ملزم کو بلاکرہربات سے آگاہ کیا گیا۔ 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تفتیشی افسر فرحان ملک نے کہا کہ عدالت نے ملزم کو

پڑھیں:

لاہور ہائیکورٹ، ڈکیتی کے ملزم کی پولیس مقابلے میں ہلاکت کیخلاف درخواست واپس

لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس نے ڈسٹرکٹ جیل پاکپتن سے ملزم علی عباس کی جیل سے دائر درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ملزم علی عباس کو ڈسٹرکٹ جیل پاکپتن سے دوسرے مقدمے میں شامل کیا جا رہا ہے جس کے بعد پولیس مقابلے میں مارے جانے کا خطرہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے ڈکیتی کے ملزم کی پولیس مقابلے میں ہلاکت سے بچانے کی درخواست واپس کر دی۔ لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے ڈسٹرکٹ جیل پاکپتن سے ملزم علی عباس کی جیل سے دائر درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ملزم علی عباس کو ڈسٹرکٹ جیل پاکپتن سے دوسرے مقدمے میں شامل کیا جا رہا ہے جس کے بعد پولیس مقابلے میں مارے جانے کا خطرہ ہے۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس عالیہ نیلم نے استفسار کیا کہ اگر ملزم دوسرے مقدمے میں شناخت ہو جاتا ہے تو عدالت اس کی گرفتاری کیسے روک سکتی ہے۔؟ اتنی سنسنی پھیلانے کی کیا ضرورت تھی جبکہ حقائق واضح نہیں کئے گئے، پولیس مقابلے کی مبینہ صورتحال میں حقیقت کیا ہے۔؟

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے مزید کہا کہ اگر پولیس واقعی ملزم کو کسی فرضی مقابلے میں مارنے کا ارادہ رکھتی ہے تو عدالت کو اس کا بروقت نوٹس لینا چاہیے اور ملزم کی حفاظت کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ عدالت نے درخواست واپس کرتے ہوئے ملزم کے وکیل کو ہدایت کی کہ وہ درخواست میں ضروری ترمیم کریں اور دوبارہ پیش کریں تاکہ معاملے کی مزید سماعت کی جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • بجلی سستی کرنےکی درخواست پر سماعت مکمل، فیصلہ محفوظ
  • عبدالطیف چترالی نااہل قرار، الیکشن کمیشن نے محفوظ فیصلہ سنا دیا
  • الیکشن کمیشن نے عبدالطیف چترالی کی نااہلی کیخلاف دارخوستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا
  • راولپنڈی: شادی شدہ خاتون کا قتل: مقتولہ کے دوسرے شوہر کے والد اور ماموں گرفتار
  • سپریم کورٹ؛ عمران خان کی 9مئی مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ملتوی
  • علیمہ خان کی عبوری ضمانت میں  30 جولائی تک توسیع
  • سوات : مدرسے میں تشدد سے طالبعلم کی ہلاکت، مرکزی ملزم عمر اور اس کا بیٹا احسان گرفتار
  • سوات: مدرسے میں تشدد سے طالبعلم کی موت، مرکزی ملزم بیٹے سمیت گرفتار
  • سوات کے مدرسے میں تشدد کر کے بچے کو مارنے والا مرکزی ملزم گرفتار
  • لاہور ہائیکورٹ، ڈکیتی کے ملزم کی پولیس مقابلے میں ہلاکت کیخلاف درخواست واپس