کوئٹہ کے ڈبل روڈ دھماکے کا ایک اور زخمی دم توڑ گیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
فوٹو: پی پی آئی
کوئٹہ کے ڈبل روڈ دھماکے کا ایک اور زخمی اسپتال میں دم توڑ گیا۔
کوئٹہ کے سول اسپتال ٹراما سینٹر میں زیر علاج زخمی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا، واقعہ میں جاں بحق افراد کی تعداد 4 ہوگئی۔
گزشتہ روز کوئٹہ کے علاقے ڈبل روڈ پر ہونے والے دھماکے کا ایک اور زخمی سول سنڈیمن اسپتال میں دم توڑ گیا جس کے بعد ڈبل روڈ دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 4 ہوگئی۔
کوئٹہ ڈبل روڈ دھماکے میں جاں بحق کینسر اسپیشلسٹ ڈاکٹر مہر اللہ کو پشین میں سپرد خاک کردیا گیا۔
زخمیوں میں سے مزید 2 کی حالت تشویشناک ہے، دھماکے کے 8 زخمی تاحال ٹراما سینٹر اور سنڈیمن اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز ڈبل روڈ پر موٹر سائیکل میں ریمورٹ کنٹرول بم دھماکے میں تین افراد جاں بحق جبکہ 21 زخمی ہوئے تھے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ڈبل روڈ دھماکے دھماکے میں کوئٹہ کے
پڑھیں:
لودھراں کے مدرسے میں مبینہ زہریلا کھانا کھانے سے 9 بچوں کی حالت غیر، ایک جاں بحق
لودھراں کے ایک مدرسے میں مبینہ زہریلا کھانا کھانے سے شدید متاثر ہونے والے 8 سالہ ایان آصف جان کی بازی ہار گیا، جبکہ 7 طلباء اب بھی ضلعی اسپتال میں زیر علاج ہیں, زہر خورانی سے مجموعی طور پر 9 بچے متاثر ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق مدرسہ تفہیم القرآن لودھراں میں زیر تعلیم 10 طلباء مبینہ طور پر زہریلا کھانا کھانے سے بیمار ہو گئے تھے، جنہیں فوری طور پر ضلعی اسپتال منتقل کیا گیا۔
ان میں سے 8 سالہ ایان آصف کو تشویشناک حالت کے باعث بہاولپور وکٹوریا اسپتال ریفر کیا گیا، تاہم وہ جانبر نہ ہو سکا۔
ایان آصف کا تعلق بندرہ پُلی، بہاولپور سے تھا اور وہ قرآن حفظ کرنے کی غرض سے مدرسے میں داخل ہوا تھا۔
واقعے کی اطلاع پر سٹی پولیس بہاولپور موقع پر پہنچ گئی، جبکہ ڈی ایس پی صدر سرکل عابد حسین بھُلہ نے مدرسے کے مختلف شعبہ جات کا دورہ کیا اور واقعے کی ابتدائی تحقیقات کا آغاز کیا۔
فوڈ اتھارٹی کی ٹیم نے مدرسے کے کھانے اور پانی کے نمونے حاصل کر لیے ہیں، جنہیں تجزیے کے لیے لیبارٹری بھیجا گیا ہے۔
ڈی ایس پی کے مطابق واقعے میں ملوث ذمہ داران کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی کارروائی جاری ہے اور تحقیقات مکمل ہونے کے بعد سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ضلعی اسپتال ذرائع کے مطابق زیرِ علاج 9 طلباء میں سے 2 کو صحت یاب ہونے پر ڈسچارج کر دیا گیا ہے، جبکہ باقی 7 بچوں کا علاج جاری ہے۔