پاکستانی کرکٹرز اور آفیشلز کے ایجنٹ کی انگلش کرکٹ بورڈ نے رجسٹریشن معطل کر دی۔انہیں اینٹی کرپشن کوڈ کی 4 خلاف ورزیوں کا مرتکب پایا گیا ہے۔سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ 80فیصد سے زائد کرکٹرز اور کئی سابق اسٹارز کی یہی کمپنی نمائندگی کرتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق کھلاڑیوں کی ایجنسی آئی سی اے (انٹرنیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن ) کے سربراہ مغیز احمد شیخ  انگلش کرکٹ بورڈ میں بطور پلیئر ایجنٹ بھی رجسٹرڈ ہیں۔کرکٹ ریگولیٹر کی تحقیقات اور آزاد اینٹی کرپشن ٹریبونل میں سماعت کے بعد انھیں ای سی بی اینٹی کرپشن کوڈ کی چار خلاف ورزیوں کا مرتکب پایا گیا۔اینٹی کرپشن ٹریبونل مناسب وقت پر پابندی کے حوالے سے فیصلہ سنائے گا۔

اسی دوران انگلش بورڈ نے مغیز کی بطور ایجنٹ رجسٹریشن معطل کر دی ہے۔ماضی میں پاکستان کرکٹ پر سایا کارپوریشن کا راج تھا۔ اب آئی سی اے بیشتر کرکٹرز اور آفیشلز کی نمائندگی کرتی ہے۔25 میں سے 20 سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں کا تعلق اس سے ہی ہے۔ ان میں عامر جمال، محمد وسیم جونیئر،عبد الله شفیق، عرفات منہاس، حسیب الله، جہانداد خان، کامران غلام، خرم شہزاد، محمد علی، محمد حسنین، محمد ہریرہ،عرفان نیازی، نسیم شاہ، نعمان علی، صاحبزادہ فرحان، صائم ایوب،ساجد خان، شاداب خان ،صفیان مقیم اور طیب طاہر شامل ہیں، امام الحق، محمد حارث، سرفراز احمد، اسامہ میر اورعبدالصمد بھی اسی ایجنٹ سے منسلک ہیں۔

 موجودہ ہیڈ کوچ و سلیکٹر عاقب جاوید، محمد حفیظ، وہاب ریاض، عبدالرزاق، کامران اکمل، سہیل تنویر، عمر گل، سعید اجمل اور مصباح الحق کی بھی یہی کمپنی نمائندہ ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ کرکٹ میں سایا کارپوریشن کا بھرپور اثر کم کرنے کیلیے پی سی بی نے اقدامات کیے تھے لیکن پھر دوسری کمپنی آئی سی اے حاوی ہو گئی۔

 اس حوالے سے مزید تفصیلات حاصل کرنے کیلیے نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ نے مغیز احمد شیخ سے رابطہ کیا تو انھوں نے کوئی جواب نہ دیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اینٹی کرپشن کرکٹرز اور

پڑھیں:

آئمہ کرام کی رجسٹریشن کیلئے کوئی قواعد و ضوابط جاری نہیں کیے، محکمہ داخلہ

ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا تھا کہ آئمہ مساجد و علماء کرام کی رجسٹریشن اور خطبہ جمعہ کیلئے اجازت نامہ بارے جھوٹی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ سوشل میڈیا اور واٹس ایپ گروپوں میں چلنے والی خبر حقائق کے منافی اور گمراہ کن ہے، عوام الناس اور علمائے کرام ایسے جھوٹے پروپیگنڈا پر توجہ نہ دیں۔ اسلام ٹائمز۔ آئمہ کرام کی رجسٹریشن کے معاملے پر سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا جاری ہے، جس کی حکومت پنجاب نے واضح تردید کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر جعلی پروپیگنڈا پر حکومت پنجاب کی واضح تردید آگئی ہے۔ ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق حکومت پنجاب نے آئمہ کرام کی رجسٹریشن کیلئے کوئی قواعد و ضوابط جاری نہیں کیے۔ آئمہ مساجد و علماء کرام کی رجسٹریشن اور خطبہ جمعہ کیلئے اجازت نامہ بارے جھوٹی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا اور واٹس ایپ گروپوں میں چلنے والی خبر حقائق کے منافی اور گمراہ کن ہے، عوام الناس اور علمائے کرام ایسے جھوٹے پروپیگنڈا پر توجہ نہ دیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایشیز سیریز اہم قرار، آسٹریلوی کرکٹرز بھارت کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز چھوڑنے لگے
  • میرپورخاص ،سرکاری زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ میں بندر بانٹ
  • یارانِ جدہ گروپ کی جانب سے چوہدری عطا محمد چیمہ مرحوم کے ایصالِ ثواب کے لیے تعزیتی نشست کا انعقاد
  • پنجاب میں اسموگ کے خاتمے کے لیے ’اینٹی اسموگ گنز‘ کا استعمال
  • ’را‘ ایجنٹ کی گرفتاری: بھارت کی پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا مہم ناکام
  • آئمہ کرام کی رجسٹریشن کیلئے کوئی قواعد و ضوابط جاری نہیں کیے، محکمہ داخلہ
  • بارش متاثرین کے فنڈ کرپشن کی نظرہوچکے ہیں ،مولانا محمد صالح انڈھڑ
  • پنجاب میں مساجد کے امام کی رجسٹریشن سے متعلق حکومتی وضاحت سامنے آگئی
  • پنجاب حکومت کی وضاحت: مساجد کے ائمہ کی رجسٹریشن سے متعلق خبریں بے بنیاد قرار
  • محمد عامر ابوظہبی ٹی10 لیگ میں کوئٹہ کیولری کے کپتان مقرر