اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) صدر مملکت آصف علی زرداری نے عید الفطر کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پوری قوم اور عالمِ اسلام کو عید الفطر پر دلی مبارکباد دیتا ہوں۔ خوشی کا یہ دن ہمیں رمضان المبارک کی برکتوں، عبادات اور تقوی کے سفر کے بعد نصیب ہوتا ہے۔ عیدالفطر اللہ تعالی کا انعام ہے جو  اللہ نے ہمیں روزے کی عبادت پر عطا کیا ہے۔ عیدالفطر کے موقع پر ہمیں اپنے ان بہن بھائیوں کو یاد رکھنا چاہیے جو معاشی مشکلات کا شکار ہیں۔ اصل خوشی دوسروں کے ساتھ اپنی خوشیاں بانٹنے میں ہے۔ ہمیں چاہیے کہ زکوۃ، صدقات اور فطرانہ بڑھ چڑھ کر ادا کریں تاکہ کوئی بھی ضرورت مند عید کی خوشیوں سے محروم نہ رہے۔ یہ دن ہمیں اتحاد اور یکجہتی کا بھی درس دیتا ہے کہ ہم اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں، ایک دوسرے کا سہارا بنیں اور پاکستان کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔  اس موقع پر میں اہل مقبوضہ جموں و کشمیر کیلئے  بھی دعا گو ہوں کہ اللہ تعالی انہیں جلد آزادی کے ساتھ عید نصیب فرمائے۔ وزیراعظم شہبازشریف نے قوم کو عیدالفطر کی مبارکباد دی ہے۔ وزیراعظم نے پیغام میں کہا کہ عیدالفطر خوشی، شکر گزاری، اخوت اور ہمدردی کا درس دیتی ہے۔ رمضان المبارک کی تربیت کو زندگی میں جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کو اندرونی و بیرونی خطرات لاحق ہیں، ہمیں متحد ہونا ہوگا۔ ہمیں انتہا پسندی، نفرت اور فرقہ واریت سے بچنا ہوگا۔ معاشی استحکام اور قومی یکجہتی ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ حکومت اقتصادی بحالی اور امن و امان کیلئے بھرپور کوشش کر رہی ہے۔ پاکستان دہشتگردوں کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے۔ پاک فوج کے شہداء کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔  جعفر ایکسپریس سانحہ  شہداء کے درجات کی بلندی کیلئے دعا گو ہیں۔ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ عید کی خوشیوں میں مستحقین کو شریک کریں۔ فلاحی معاشرے کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کریں۔ پاکستان ہمیشہ مظلوم مسلمانوں کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عید الفطر کے پرمسرت موقع پر پاکستانی عوام بالخصوص اور پوری امت مسلمہ کو بالعموم دلی مبارکباد پیش کی ہے۔ اپنے پیغام میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ  عید ہمیں ہمدردی، بھائی چارے اور ضرورت مندوں کا ساتھ دینے کی اہمیت سکھاتی ہے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ اس بابرکت دن پر ہمیں اپنے ان بھائیوں اور بہنوں کو یاد رکھنا چاہیے جو غربت سے نبرد آزما ہیں، وہ خاندان جو دہشت گردی کا شکار ہوئے ہیں، اور وہ لوگ جو معاشی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کے ساتھ

پڑھیں:

پاکستان اور ترکی کا دہشت گردی کے خلاف متحد ہونے کا عزم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 23 اپریل 2025ء) پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے منگل کو انقرہ میں ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور عالمی چیلنجز کے حل کے لیے تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔

بعد میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں صدر ایردوآن نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کی کوششوں کے لیے ترکی کی مکمل حمایت کا اظہار کیا۔

جب کہ پاکستانی وزیر اعظم نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششیں کی جائیں۔

پاکستانی وزیراعظم آج ترکی کے دورے پر

دونوں رہنماؤں نے میڈیا سے خطاب میں عالمی مسائل پر اپنے نقطہ نظر میں مضبوط صف بندی پر زور دیا۔ ایردوآن نے کہا، "ہمیں یہ دیکھ کر خوشی ہوئی ہے کہ ہم تقریباً ہر معاملے پر ہم آہنگی سے کام کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

"

انہوں نے دہشت گردی کے خلاف دونوں ممالک کے "پرعزم موقف" کو سراہا۔ ایردوآن نے صحافیوں کو بتایا، "پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔" انہوں نے مزید کہا، "ترکی اس لعنت کے خاتمے کے لیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔"

ترک صدر کا دورہ پاکستان، تجارت اور عالمی امور پر گفتگو

اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں تعاون پر ترکی کا شکریہ ادا کیا۔

شہباز شریف نے مسئلہ کشمیر پر ترکی کی غیر متزلزل حمایت پر بھی شکریہ ادا کیا۔

مختلف شعبوں میں باہمی تعاون پر اتفاق

پاکستانی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ایک بیان کے مطابق شہباز شریف نے بتایا کہ دونوں ممالک نے توانائی، کان کنی، معدنیات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون اور مشترکہ منصوبے شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

ترک صدر کا دورہ پاکستان بھارت کی نگاہوں میں

شہباز شریف نے دفاع اور زرعی پیداوار میں مشترکہ منصوبوں کی گنجائش کو بھی اجاگر کیا، علاقائی اور دو طرفہ رابطوں کو فروغ دینے کے لیے تجارت اور لوگوں کے درمیان تبادلے کو فروغ دینا، اور سائبر سیکیورٹی اور مصنوعی ذہانت جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں تعاون کو گہرا کرنے پر زور دیا۔

بیان کے مطابق، انقرہ پہنچنے کے فوراً بعد، انہوں نے صدر ایردوآن سے ملاقات کی اور علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا اور قومی مفاد کے امور پر ایک دوسرے کی حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے خطے میں امن اور خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے دوطرفہ اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

ترک صدر نے کیا کہا؟

ترک صدر رجب طیب ایردوان نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف کو خوش آمدید کہتے ہیں، ترکی اور پاکستان کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ باہمی رابطے مضبوط دوستی کی علامت ہوتے ہیں، پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے، اور ہم ہرقسم کی دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔

رجب طیب ایردوآن نے کہا کہ ترکی اپنے بھائی پاکستان کی ہرممکن مدد اور تعاون کے لیے ہر وقت تیار ہے۔

ایردوآن کا کہنا تھا کہ ترکی دفاعی شعبے میں مشترکہ منصوبے شروع کرنا چاہتا ہے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف ترک صدر رجب طیب اردوان کی دعوت پر دو روزہ دورے پر منگل کو ترکی پہنچے تھے۔ ان کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی گیا ہے۔

ج ا ⁄ ص ز (خبر رساں ادارے)

متعلقہ مضامین

  • ہمیں دشمن نہ سمجھیں اور کشمیریوں کو نشانہ بنانا بند کریں، عمر عبداللہ
  • بیرونی خطرات سے نمٹنے کیلئے ہمیں اتحاد کی ضرورت ہے، کنول شوزب
  • حج ایک مقدس فریضہ ہے جسکے لئے بلاوا بھی اللہ تعالی کی طرف سے آتا ہے،چیئرمین سی ڈی اے
  • بھارتی اقدامات، مرکزی مسلم لیگ کاملک گیر احتجاج، مودی سرکار کیخلاف عوام سڑکوں پر، قوم کو متحد و بیدار کریں گے، مقررین
  • پہلگام واقعہ: نازک موقع پر پوری قوم اور حر جماعت اپنی مسلح افواج کے ساتھ ہے: پیر پگارا
  • مصنوعی ذہانت محنت کشوں کے لیے دو دھاری تلوار، آئی ایل او
  • پاکستان اور ترکی کا دہشت گردی کے خلاف متحد ہونے کا عزم
  • پیپلز پارٹی کو حکومت سے علیحدہ ہونا پڑا تو 2 منٹ نہیں لگائیں گے، ناصر حسین شاہ
  • کینال پر احتجاج گراؤنڈز میں کریں، سڑکوں کو بند نہ کریں: شرجیل میمن
  • پاکستان کا 3 ارب 40 کروڑ ڈالر کا چینی قرض ری شیڈول کرانے کا فیصلہ