اپریل فول ڈے، یکم اپریل کو ہی کیوں منایا جاتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
یکم اپریل دنیا بھر میں ’اپریل فول ڈے‘ کے طور پر منایا جاتا ہے اور یہ دنیا بھر میں ایک مقبول روایت بن گیا ہے۔
اپریل فول کا دن صدیوں سے مختلف ثقافتوں کے ذریعہ منایا جاتا رہا ہے۔ یہاں تک کہ جدید دور میں ٹی وی شوز اور میڈیا آؤٹ لیٹس بھی ناظرین کو سنجیدہ خبریں مذاق میں سناتے رہے ہیں۔
اگرچہ اپریل فول کا دن صدیوں سے منایا جا رہا ہے لیکن یہ کہاں سے شروع ہوا، یہ ایک معمہ بنا ہوا ہے۔
ایک نظریہ بتاتا ہے کہ اس کا آغاز 1582 سے ہوا ، جب فرانس میں جولین کیلنڈر کی جگہ گریگورین کیلنڈر آگیا، جس میں نئے سال کا آغاز یکم اپریل کے بجائے یکم جنوری ہوگیا۔ نتیجتاً جو لوگ یکم اپریل کو نیا سال کا آغاز سمجھتے رہے، انہیں "اپریل فول" کہہ کر مذاق اڑایا جاتا تھا۔
ایک اور نظریہ اپریل فول کے دن کو قدیم رومن تہوار ’ہلیریا‘ سے جوڑتا ہے۔
یہ 25 مارچ کو سائبیل دیوی کے اعزاز میں منایا جاتا تھا۔ اس تہوار میں لوگ بھیس میں ملبوس ہوتے تھے اور ساتھی شہریوں کا مذاق اڑاتے تھے۔ اسی روایت نے جدید دور کے پرینکسٹرز کو متاثر کیا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: منایا جاتا یکم اپریل
پڑھیں:
سامعہ حجاب نے حسن زاہد کو کیوں معاف کیا؟ ٹک ٹاکر نے سب کچھ بتادیا
مشہور ٹک ٹاکر اور سوشل میڈیا انفلوئنسر سامعہ حجاب نے اپنے سابق منگیتر حسن زاہد کو معاف کرنے کی وجوہات کا تفصیل سے ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے یہ فیصلہ حسن کی والدہ کی درخواست پر اور فی سبیل اللہ کیا ہے۔
سامعہ حجاب نے حال ہی میں انسٹاگرام پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں کہا کہ جب انہوں نے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر آواز بلند کی تو ان کا مقصد ان خواتین جیسا بننا تھا جو اپنے حق کے لیے خود کھڑی ہوتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر تنقید کا سامنا ضرور کرنا پڑا، مگر اُن 75 فیصد لوگوں کی حمایت نے انہیں حوصلہ دیا جنہوں نے ان کا ساتھ دیا۔
View this post on Instagram
A post shared by Samiya Hijab jafari (@_samiyashianz_)
ٹک ٹاکر نے بتایا کہ عدالت کی آخری سماعت کے بعد حسن زاہد کو سزا سنائی جا سکتی تھی لیکن حسن کی والدہ کی درخواست پر انہوں نے کیس واپس لینے کا فیصلہ کیا۔ سامعہ کا کہنا تھا کہ ایک انسان کی غلطی کی سزا اُس کے پورے خاندان کو نہیں ملنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: اغوا کیس کا ڈراپ سین: ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کا سابق منگیتر حسن زاہد کیخلاف مقدمات واپس لینے کا اعلان
انہوں نے مزید کہا کہ حسن زاہد نے اپنی غلطی تسلیم کر لی تھی اور ان پر لگائے گئے تمام الزامات واپس لے لیے تھے۔ اس کے بعد حسن کی والدہ نے مجھ سے دوبارہ رابطہ کر کے شکریہ ادا کیا اور درخواست کی کہ عدالت میں جا کر حلف دے دوں کیونکہ اس کے بغیر یہ مسئلہ ختم نہیں ہو گا جس کے بعد میں نے کورٹ جا کر حلفی بیان دیا اور کیس واپس لے لیا۔
سامعہ حجاب کا کہنا تھا کہ انہوں نے فی سبیل اللہ حسن زاہد کو معاف کر دیا ہے اور عدالت میں جا کر باضابطہ طور پر بیان جمع کروا دیا ہے کہ یہ کیس اس شرط پر ختم کیا جا رہا ہے کہ حسن زاہد آئندہ انہیں یا ان کے خاندان کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سامعہ حجاب کا حسن زاہد سے کیا تعلق تھا؟ ٹک ٹاکر نے نئے انکشافات کردیے
واضح رہے کہ یکم ستمبر کو سامعہ حجاب نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ حسن زاہد نے انہیں اغوا کرنے کی کوشش کی، انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور بارہا بلیک میل کرتے رہے۔ ان الزامات کے بعد اسلام آباد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے حسن زاہد کو گرفتار کر کے مختلف دفعات کے تحت مقدمات درج کیے تھے۔
ابتدائی سماعتوں کے بعد عدالت نے حسن زاہد کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا، جبکہ 12 ستمبر کو انہیں عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا تھا۔ بعد ازاں سامعہ حجاب نے تصدیق کی کہ وہ اپنے سابق منگیتر کو معاف کر چکی ہیں اور صلح ہو چکی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ٹک ٹاکر حسن زاہد سامعہ حجاب سوشل میڈیا انفلیوئنسر