ثناء جاوید اور شعیب ملک نے میٹھی عید پر تصویریں شیئر کر کے مداحوں کی عید مزید میٹھی بنادی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
پاکستان کے مایہ ناز کھلاڑی شعیب ملک اور صفِ اول کی اداکارہ و ماڈل ثناء جاوید نے میٹھی عید کے موقع پر تصویریں شیئر کر کے اپنے مداحوں کی عید مزید میٹھی بنادی ہے۔
شعیب ملک اور ثناء جاوید نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹس پر ایک مشترکا پوسٹ شیئر کی ہے۔
اس پوسٹ میں ثناء جاوید اور شعیب ملک کو خوشگوار موڈ میں خوبصورت اور رومانٹک تصویریں بنواتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Shoaib Malik (@realshoaibmalik)
ڈرامہ شائقین و کرکٹ کے متوالوں کی پسندیدہ جوڑی نے اپنی پوسٹ کو ’عید‘ کا کیپشن دیا ہے اور ساتھ میں سرخ دل کے ایموجی کا استعمال کیا ہے۔
تصویروں کے مطابق ثناء جاوید نے عید کے لیے ہلکے رنگ کے جوڑے کا انتخاب کرتے ہوئے کریم رنگ کا چکن کاری کا لباس پہنا ہے جبکہ اس کے برعکس شعیب ملک کو سیاہ رنگ کے ڈھیلے ڈھالے مغربی لباس میں دیکھا جا سکتا ہے۔
شیئر کی گئی اس پوسٹ پر اس جوڑی کے مداحوں نے لائیکس اور کمنٹ باکس میں سرخ دلوں کی بھرمار کر دی ہے۔
مداح ثناء جاوید اور شعیب ملک کو عید کی مبارکباد دے رہے ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ثناء جاوید شعیب ملک
پڑھیں:
بے حیائی پر مبنی پروگرامات کی تشہیر قابل مذمت ، ان کا مقصد ن نوجوان نسل کو گمراہ کرنا ہے‘ جاوید قصوری
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ ’’ڈیٹنگ ریئلٹی شولازوال عشق‘‘ غیر اخلاقی انداز میں پروموشن اور کیمروں کی ریکارڈنگ کے دوران غیر محرم افراد کا ایک ساتھ گھر میں رہنا شرمناک اقدام ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ، ایسے پروگراموں کا مقصد نوجوان نسل کو گمراہ کرنا ہے ، مسلم معاشرے میںفحاشی و عریانیت پھیلانا اوریورپین طرز پر استوار کرنے کے لئے راہیں ہموار کرنا ہے ،کچھ دین بیزار لوگ پاکستان کے اسلامی تشخص کو نقصان پہنچانے کے لئے غیر ملکی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں ، ان کو کسی بھی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے غیر اخلاقی انداز میں غیر مناسب پروگرام کی پروموشن کرنے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کیا ۔(جاری ہے)
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میںآیا ، یہاں صرف اور صرف اللہ اور اس کے رسول ﷺکا نظام زندگی ہی کامیابی سے چل سکتے ہیں ، ایسے افراد جو ہماری نوجوان نسل کو اپنے گھٹیاحربوں کے ذریعے بے راہ روی کی جانب دھکیلنا چاہتے ہیں ان کو منہ کی کھانی پڑے گی ۔
یہ وہی لوگ ہیں جو ہر سال عورت مارچ کے نام پر اپنامعاشری اقدار کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں ۔ ہم پوری قوت کے ساتھ ان کا راستہ روکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام بے حیائی اور فحاشی سے روکتا ہے۔ فحاشی پر مبنی پروگرام اور ڈرامے قابل قبول نہیں ۔انہوں نے کہا کہ اسلام کا طرزتعلیم وتربیت برائیوں اورجرائم کی طرف جانیوا لے راستوں پرپابندی عائدکرتا ہے۔رہنے کیلئے ایک صالح اورپاکیزہ ماحول مہیاکرتاہے، اس کے بعد سزا و جزاکا عمل حرکت میں آتاہے۔جب تک ماحول اورمعاشرہ کی اصلاح وتعمیر نہیں ہوگی، اس جنسی درندگی کے واقعات منظر عام پرآتے رہیں گے۔وطن عزیزکی اسلامی روح اور پاکستانی تہذیب و ثقافت کو مجروح کیاجارہاہے۔ مغربی سماج سے شرم وحیا اورعفت و عصمت جیسی خوبیاں عرصہ دراز سے دم توڑچکی ہیں۔محمد جاوید قصوری نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ اگر ہم مسلمان بن کر زندہ رہنا چاہتے ہیں تو پھر معاشرے میںاسلامی اقدارکو رواج دیں۔ پیمراجیسے اداروں کوموثربنا کرہرطرح کے ذرائع ابلاغ پرکڑی نظر رکھتے ہوئے،وہاں سے بے حیائی کاخاتمہ کریں۔تعلیمی اداروں میں اسلامی اخلاقیات کی تعلیم وتربیت کا اہتمام کریں۔ موم بتیاں اٹھا کر‘‘ہمارا جسم، ہماری مرضی’’ کا نعرہ لگانے والوں اوران کی فنڈنگ کرنیوالی این جی اوزپر مستقل پابندی لگائی جائے۔