حکومت کا 14 اپریل کو پنجابی ثقافت کا دن منانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
شعبہ معلومات و ثقافت پنجاب کے نوٹیفکیشن کے مطابق کہا گیا ہے کہ اداروں کے صوبائی و ضلعی سربراہان ثقافتی لباس زیب تن کریں گے، مرد سر پر پگڑی اور خواتین چنری اوڑھیں گی۔ صوبائی اور ضلعی سطح پر پنجابی مشاعرے اور نعتیہ محافل کے انعقاد کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صوبہ بھر میں 14 اپریل کو پنجابی ثقافت کا دن منانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ شعبہ معلومات و ثقافت پنجاب نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا، صوبہ کے تمام سرکاری اداروں کو بھی مراسلہ بھجوا دیا گیا۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ اداروں کے صوبائی و ضلعی سربراہان ثقافتی لباس زیب تن کریں گے، مرد سر پر پگڑی اور خواتین چنری اوڑھیں گی۔ صوبائی اور ضلعی سطح پر پنجابی مشاعرے اور نعتیہ محافل کے انعقاد کی بھی ہدایت کی گئی ہے، سکولوں اور کالجوں کی انتظامیہ کو بھی ثقافتی دن میں بھرپور شرکت کی ہدایت کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ریاض سیزن میں بین الاقوامی ہم آہنگی کا رنگ، سویدی پارک میں مختلف ممالک کے ثقافتی ویک کا آغاز
ریاض:سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ریاض سیزن کے تحت بین الاقوامی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے مختلف ممالک کے ثقافتی ہفتوں کا آغاز ہو گیا۔
منسٹری آف میڈیا اور ریاض سیزن کے باہمی اشتراک سے منعقد ہونے والے اس رنگا رنگ ایونٹ میں دنیا کے مختلف خطوں کی ثقافتوں کو اجاگر کیا جا رہا ہے۔
سویدی پارک میں 2 نومبر سے 10 دسمبر تک جاری رہنے والے اس سلسلے میں بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش، سوڈان، مصر، شام، انڈونیشیا، فلپائن سمیت دیگر ممالک کے ثقافتی ویک منائے جائیں گے۔
ان ہفتوں میں متعلقہ ممالک کے روایتی رقص، موسیقی، دستکاری، لباس اور کھانوں کو پیش کیا جائے گا، جبکہ ان ممالک کے معروف فنکار بھی پرفارم کریں گے۔
ریاض سیزن حکام کے مطابق سویدی پارک میں کھانے پینے کے خصوصی اسٹالز، روایتی بازار، اور مختلف ثقافتی سرگرمیاں منعقد کی گئی ہیں جو زائرین کو تفریح اور معلومات دونوں فراہم کریں گی۔
بچوں کے لیے بھی ایک علیحدہ زون قائم کیا گیا ہے، جہاں انٹرایکٹو گیمز اور ثقافتی سرگرمیوں کے ذریعے اُنہیں مختلف ممالک کے کلچر سے روشناس کرایا جائے گا۔
حکام کا کہنا ہے کہ ریاض سیزن کا مقصد سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں اور دنیا بھر سے آنے والے سیاحوں کے درمیان ثقافتی ہم آہنگی، رواداری اور باہمی احترام کو فروغ دینا ہے۔
ہر سال یہ زون ملکی و غیر ملکیوں کے لیے خصوصی توجہ کا مرکز رہتا ہے، جو مختلف قومیتوں کے لوگوں کو ایک دوسرے کی ثقافت کو قریب سے سمجھنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔