پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ ساز تیزی؛ انڈیکس نئی بلند ترین سطح کو چھو گیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
کراچی:
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج ریکارڈ ساز تیزی دیکھی گئی، اس دوران انڈیکس نئی بلند ترین سطح کو چھو گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کاروباری ہفتے کے آخری دن بازارِ حصص میں کاروبار میں زبردست تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔ مارکیٹ کا آغاز جمعہ کے روز 1847.15 پوائنٹس کے اضافے سے 120785.26 پوائنٹس سے ہوا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
بعد ازاں پی ایس ایکس میں کے ایس ای 100 انڈیکس 1344.
بعد ازاں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منافعے کے حصول کے لیے فروخت کا رجحان بڑھ گیا اور کے ایس ای 100 انڈیکس ایک لاکھ 20 ہزار پوائنٹس کی سطح برقرار نہیں رکھ سکا ۔ 1039 پوائنٹس تک محدود ہونے سے انڈیکس ایک لاکھ 19 ہزار 977 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔
واضح رہے کہ ملک میں عیدالفطر کی تعطیلات کے بعد امریکی صدر کی جانب سے 180 ممالک پر جوابی ٹیرف عائد کرنے کے باوجود جمعرات کے روز پی ایس ایکس میں 100 انڈیکس نئی بلند ترین سطح کو چھو گیا تھا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسٹاک ایکسچینج
پڑھیں:
بارشوں کے باوجود لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح تیزی سے کمی ریکارڈ
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 ستمبر ۔2025 )لاہور میں تیزی کے ساتھ زمین سے پانی نکالے جانے کی وجہ سے خطے میں زیر زمین شدید پانی کی قلت ہوگئی ہے تفصیلات کے مطابق محکمہ ایریگیشن رسرچ انسٹی ٹیوٹ نے کہا ہے کہ لاہور میں حالیہ بارشیں بھی زیر زمین پانی کی سطح کو قدرتی طور پر بلند کرنے میں ناکام ہوگئی ہیں ایریگیشن رسرچ انسٹی ٹیوٹ کا کہنا ہے کہ زیر زمین پانی کی سطح کو بلند رکھنے کے لئے ہنگامی صورتحال کے تحت تمام چھوٹے بڑے نجی سرکاری سکولوں کالجوں اور یونیورسٹیوں سمیت ہاﺅ سنگ سوسائٹی میں ری چارجنگ کنویں بنانا ہونگے کیونکہ لاہور زیر زمین پانی کی سطح خطر ناک حد تک کم ہو رہی ہے.(جاری ہے)
محکمہ ایریگیشن رسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ذاکر حسین سیال نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا زیر زمین پانی کی ری چارجنگ بہت کم ہوئی جس کی وجہ سے زیر زمین لاہور کے مختلف علاقوں میں ایک فٹ سے لے کر چار فٹ تک سالانہ پانی کی سطح کم ہونے لگی ہے ری چارجنگ کر کے پانی کی سطح بلند کرنے کے لئے محکمہ ایریگیشن کے ریسرچ انسٹیٹیوشن نے 70 سے زائد ری چارج ویل لگا دئیے ہیں. حالیہ بارشوں میں 10 سے پندرہ ایکڑ فٹ کے بجائے صرف 15 لاکھ لیٹر پانی کو ری چارج کیا جا سکا ہے اس کے علاوہ گلبرگ کے ایریا میں پانی کی سطح 125 سے 30 فٹ پر ہے لاہور شہر کے دیگر علاقوں میں کھارے پانی کی سطح کم ہوتے ہوتے ڈیڑھ سو فٹ تک چلی گئی ہے جبکہ پینے کا پانی سات سو فٹ تک پہنچ چکا ہے. ایک سروے کے مطابق لاہور میں 1500 سے 1800 تک ٹیوب ویل لگے ہوئے ہیں جو 24 گھنٹے ہی چلتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح تیزی کے ساتھ گر رہی ہے ریسرچ کے ڈائریکٹر ذاکر سیال نے بتایا کہ لاہور میں جس تیزی کے ساتھ زمین سے پانی نکالا جا رہا ہے اس کے حساب سے ری چارجنگ نہ ہونے کے برابر ہے بڑے بڑے ڈیم بنانے کے ساتھ ساتھ انڈر گرانڈ ڈیمز کی بھی ضرورت ہے.