لانگ مارچ کا اعلان، گہرام بگٹی کو 3 ایم پی او کے تحت گرفتار کر لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
ڈی سی ڈیرہ بگٹی کے حکم پر سابق صوبائی وزیر نوابزادہ گہرام بگٹی کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ضلعی انتظامیہ نے نواب اکبر بگٹی کے پوتے سابق صوبائی وزیر گہرام بگٹی کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کر لیا۔ پولیس کی جانب سے گزشتہ شب ڈیرہ بگٹی میں نوابزادہ گہرام بگٹی کے گھر پر چھاپہ مارا گیا۔ اس موقع پر پولیس نے گہرام بگٹی کو گرفتار کر لیا۔ یہ گرفتاری تھری ایم پی او کے تحت ڈپٹی کمشنر ڈیرہ بگٹی کے حکم پر سامنے آئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ گہرام بگٹی کو گرفتاری کے بعد سبی جیل منتقل کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ گہرام بگٹی نے ماہ رنگ بلوچ اور دیگر خواتین کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ڈیرہ بگٹی سے کوئٹہ تک لانگ مارچ کا اعلان کیا تھا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایم پی او کے تحت گہرام بگٹی کو گرفتار کر لیا ڈیرہ بگٹی بگٹی کے
پڑھیں:
بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائیگا، سرفراز بگٹی
اپنے پیغام میں وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ اگر بھارت نے آبی جارحیت کے تحت پاکستان کا پانی روکنے یا رخ موڑنے کی کوشش کی تو اس سے دو طرفہ کشیدگی میں مزید تناؤ آئیگا اور یہ اقدام براہ راست اعلان جنگ تصور کیا جائیگا اور اسکا منہ توڑ جواب دیا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کئے گئے اہم اور بروقت فیصلوں کو ملکی سلامتی و خودمختاری کے تحفظ کی جانب ایک فیصلہ کن اقدام قرار دیا ہے۔ سماجی رابطے کی سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر اپنے ایک پیغام میں وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ امن، استحکام اور علاقائی تعاون کو ترجیح دی ہے، مگر بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا اعلان ایک انتہائی اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ عمل ہے۔ جسے پوری پاکستانی قوم مسترد کرتی ہے۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ اگر بھارت نے آبی جارحیت کے تحت پاکستان کا پانی روکنے یا رخ موڑنے کی کوشش کی تو اس سے دو طرفہ کشیدگی میں مزید تناؤ آئے گا اور یہ اقدام براہ راست اعلان جنگ تصور کیا جائے گا اور اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے قومی سلامتی کمیٹی کے اس دوٹوک موقف کو سراہا کہ پاکستان کسی بھی قیمت پر اپنی قومی خودمختاری اور عوام کے بنیادی حقوق پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ پاکستان کی فضائی حدود اور واہگہ بارڈر کی بندش، بھارت کے ساتھ ہر قسم کی تیسرے ملک کے ذریعے ہونے والی تجارت کی مکمل معطلی اور بھارتی ہائی کمیشن کے عملے میں کمی جیسے فیصلے ناگزیر ہوچکے تھے۔ یہ اقدامات بھارت کی مسلسل جارحانہ پالیسیوں کے خلاف پاکستان کی خوددارانہ پالیسی کی عکاسی کرتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے بھارت کے شہریوں کو جاری تمام ویزوں کی منسوخی اور سارک کے تحت دیئے گئے ویزوں کی تنسیخ کو ایک دانشمندانہ قدم قرار دیا، جو قومی مفاد کے عین مطابق ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سالمیت، قومی وقار اور وسائل کے تحفظ کے لیے پوری قوم متحد ہے اور کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام اور حکومت، قومی سلامتی کے فیصلوں میں وفاقی حکومت اور مسلح افواج کے ساتھ کھڑے ہیں اور ملکی دفاع میں ہر ممکن کردار ادا کریں گے۔