مسلم کانفرنس کے صدر کا کہنا ہے کہ اس وقت کشمیری عوام تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں اور اس مقصد کے حصول کیلئے لاکھوں کشمیری اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے صدر و سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ کشمیر کی تحریک آزادی نازک مراحل سے گزر رہی ہے، ہندوستان پوری قوت استعمال کرنے کے باوجود تحریک آزادی کو دبا نہیں سکا۔ ایسے حالات میں آزاد کشمیر کے عوام اور سیاسی جماعتوں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے، یہاں کے عوام کو تحریک آزادی کے ساتھ وابستہ رہنا ہے اور مسلم کانفرنس تحریک کا اہم مورچہ ہے۔ آزاد کشمیر کی عوام کی دوہری ذمہ ہے اُنہیں جہاں ریاست کے تشخص کے لیے کردار ادا کرنا ہے وہیں پاکستان کے ساتھ اپنے نظریاتی رشتوں کو مضبوط سے مضبوط بنانا ہے، کارکن آزاد کشمیر کے عوام کے لیے امید کی کرن ہیں اور عوامی مسائل حل کرنے کے لیے خود کو وقف کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مجاہد اول ہاوس غازی آباد میں عیدالفطر کے پرمسرت موقع پر یونین کونسل ہل سرنگ دھاوی سے مصطفی عباسی، اضطفی عباسی، صبور عباسی، ثاقب عباسی، فریال عباسی، ذوالفقار عباسی، شعیب عباسی اور دیگر کی مسلم کانفرنس میں شمولیت کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ مسلم کانفرنس میں نئے شامل ہونے والوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے انہیں یقین دلاتے ہیں کہ ان کو جماعت میں جائز مقام دینگے۔ مسلم کانفرنس کارکنان کی محرومیوں کے ازالے کیلئے اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔ مسلم کانفرنس نے ہمیشہ کارکنوں کو عزت دی ہمارے لیے کارکنان کی عزت سب سے مقدم ہے، کسی کو بھی مایوس نہیں کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم کانفرنس حال ماضی اور مستقبل کی جماعت ہے، مشکل وقت ہر جماعت پر آیا ہے اور وہ کارکن جو مشکل وقت میں بھی جواں مردی کے ساتھ کھڑے رہے وہ جماعت کا قیمتی اثاثہ ہوتے ہیں۔ مسلم کانفرنس تحریک آزادی اور تکمیل پاکستان کیلئے بھرپور جدوجہد کر رہی ہے۔اس وقت کشمیری عوام تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں اور اس مقصد کے حصول کیلئے لاکھوں کشمیری اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر چکے ہیں اور وہ وقت دور نہیں جب کشمیریوں کی دی ہوئی قربانیاں رنگ لائیں گے اور شہداء کا خون کسی صورت رائیگاں نہیں جائے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مسلم کانفرنس ہیں اور

پڑھیں:

بلی کے ذریعے جیل میں چرس اسمگل کی کوشش ناکام

حال ہی میں کوسٹا ریکا میں ایک حیرت انگیز واقعہ پیش آیا جہاں ایک جیل میں بلی کے ذریعے چرس اور ہیروئن اسمگل کرنے کی کوشش کی گئی۔

واقعہ رواں ماہ پیش آیا جب رات کو ایک جیل کے گارڈز نے بلی کو راہزنی کرنے کی کوشش کے دوران پکڑا، جب وہ کانٹوں والی لوہے کی باڑ سے جیل کے اندر داخل ہو رہی تھی۔

گارڈز نے پایا کہ بلی کے پیٹھ پر دو پیکٹ چپکے ہوئے ہیں۔ جب پیکٹ کا جائزہ لیا گیا تو تقریباً 236 گرام چرس اور تقریباً 68 گرام ہیروئن برآمد ہوئی۔

بلی کو ہنگامی طور پر نیشنل اینیمل ہیلتھ سروسز کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ جانور خاص طور پر بلیاں اور کبوتروں کا استعمال منشیات اسمگلنگ کے لیے بڑھتا ہوا رجحان ہے۔ ایسے ہی واقعات پاناما، روس اور کوسٹاریکا میں رپورٹ ہوتے رہے ہیں۔

اسی طرح امریکا، روس، کوسٹاریکا وغیرہ میں جانوروں کو فون، چارجرز سمیت مختلف غیرقانونی سامان جیل میں اسمگل کرنے میں استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جب فیکٹریوں کے لیے خام مال نہیں ہوگا تو ملک کیسے چلے گا: شاہد خاقان عباسی
  • بھارت ظلم و تشدد کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کر سکتا، حریت کانفرنس
  • بلی کے ذریعے جیل میں چرس اسمگل کی کوشش ناکام
  • مسلم لیگ (ن) والے عوام کو نہیں بلکہ خود کو بیوقوف بنا رہے ہیں، پرویزالہیٰ
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کا کشمیری قیادت کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر اظہار تشویش
  • بلوجستان میں بھی ہندوستان کے فسادیوں کو عبرتناک شکست دیں گے، احسن اقبال
  • پی ٹی آئی جو تحریک شروع کرنے جارہی ہے ان کو اس سے کچھ نہیں ملےگا: رانا ثنا
  • کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر کی قیادت کی جانب سے امت مسلمہ کو عیدالاضحی کی مبارکباد
  • کشمیری حقیقی عید تب منائیں گے جب وہ بھارتی غلامی کا طوق توڑ دیں گے، غلام احمد گلزار
  • فلسطین میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر اقوام عالم کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے، سردار عتیق