کراچی میں پولیس والا ڈاکو کو دیکھ کر بھاگ گیا، ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
آپ نے چوری کی بہت سی وارداتوں کے بارے میں سنا ہو گا جس میں پولیس نے بروقت پہنچ کر شہریوں کی جان بچا لی اور چوروں کو پکڑ لیا لیکن چوروں کو دیکھ کر پولیس کو بھاگتے ہوئے نہیں دیکھا ہو گا۔
ایسا ہی ایک واقعہ کراچی میں پیش آیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک پولیس والا ڈاکو کو دیکھ کر پہلے بائیک سے گرا اور پھر ڈرم میں کود کر اپنی جان بچائی۔
کراچی میں ڈاکو کو دیکھ کر پولیس والا پہلے بائیک سے گرا پھر ڈرم میں کود کر اپنی " جان " بچائی@SsyedHhussain pic.
— Faizullah Khan فیض (@FaizullahSwati) April 3, 2025
ویڈیو وائرل ہوئی تو صارفین اس پر مختلف تبصرے کرتے نظر آئے۔ ابرار خان نے لکھا کہ ’یہ عوام کو ڈاکوؤں سے بچائیں گے‘۔
یہ عوام کو ڈاکوں سے بچائیں گے https://t.co/rlLWXfm079
— Abrar khan (@IbrarKhatt75456) April 3, 2025
ایک صارف نے لکھا کہ جس پولیس میں بھرتی صرف مال پانی بنانے کے لیے، مال پانی دے کر ہوئی ہو وہ ڈاکو دیکھ کر ایسے ہی دوڑیں گے جیسے یہ پولیس والا دوڑا ہے۔ انہوں نے پولیس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مزید کہا کہ ان کا واسطہ چھابڑی والے یا مزدور طبقے سے پڑے تو ان کے اندر سپرمین کی روح آ جاتی ہے۔
جس پولیس میں بھرتی صرف مال پانی بنانے کے لیے مال پانی دے کر ہوئے ہوں وہ ڈاکو دیکھ کر ایسے ہی دوڑیں گے ان کا واسطہ چھابڑی والے یا مزدور طبقے سے پڑے تو ان کے اندر سپرمین کی روح آ جاتی ہے https://t.co/7fUCroOEPM
— ₖ ₕ ₐ ₗ ᵢ F ₐ (@i_m_khalifa) April 3, 2025
ڈاکٹر شیر خان نے لکھا کہ شاید پولیس والے کے پاس گن نہیں تھی، اب خود کشی کرنا بھی حرام ہے۔
شاید اس کے پاس گن نہیں تھی ۔۔
اب خود خوشی کرنا بھی حرام ھے نا بھائی
— Dr.Sher khan (بھائی جان)⚕️ (@Drsherkhan80) April 3, 2025
جنید رضا زیدی لکھتے ہیں کہ پولیس ڈاکوؤں سے بھاگ رہی ہے، کیا قانون کی عملداری ہے۔
یہ ہے پولیس والا منحوس پھٹو بھائی جو ڈاکو کو دیکھتے ہی پہلے بائیک سے گود گیا پھر بھاگ کر ایک ڈرم میں جاکر چھپا ۔ بتاؤ پولیس ڈاکوؤں سے بھاگ رہی ہے کیا قانون کی عملداری ہے بھئی واھ ???? pic.twitter.com/VwFxgHWchq
— Junaid Raza Zaidi (@junaidraza01) April 3, 2025
احمد عمیر نامی ایکس صارف نے لکھا کہ جس طرح یہ پولیس والا بھاگا ہے ایسے تو کوئی عام شہری بھی نہیں بھاگتا۔ یقیناً یہ ڈاکوؤں کا محافظ ہوگا اس لیے سامنے نہیں آیا۔
جس طرح بھاگا ہے ایسے تو کوئی عام شہری بھی نہیں بھاگتا۔ یقیناً یہ ڈاکوؤں کا محافظ ہوگا اس لیے سامنے نہیں آیا۔
— Ahmed Omair (@aomair) April 4, 2025
مزمل محمد خان نے کہا کہ ’اللہ ہی رحم کرے اب کراچی والوں پر‘۔
اللہ ہی رحم کرے اب کراچی والوں پر
— مزمل محمد خان (@MUZAMILKHAN7) April 3, 2025
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پولیس ڈاکو کراچی پولیسذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پولیس ڈاکو کراچی پولیس پولیس والا کو دیکھ کر نے لکھا کہ مال پانی
پڑھیں:
کراچی؛ نجی بینک میں بڑی ڈکیتی؛ سکیورٹی گارڈ کی مدد سے کروڑوں کے زیورات لوٹ کر ڈاکو فرار
کراچی:شہر قائد کے نجی بینک میں واردات کے دوران ڈکیت سکیورٹی گارڈ کی مدد سے کروڑوں روپے کے زیورات اور دیگر سامان لوٹ کر فرار ہو گئے۔
نارتھ ناظم آباد میں نجی مائیکروفنانس بینک میں ڈکیتی کی واردات کے دوران سکیورٹی گارڈ کی مدد سے نامعلوم مسلح ملزمان گیس کٹر استعمال کرکے 30 میں سے 22 لاکرکاٹ کر ان میں موجود کروڑوں روپےمالیت کے طلائی زیورات،بینک میں موجود سی سی ٹی وی کیمروں کا ڈی وی آر،سکیورٹی گارڈ کا اسلحہ و رپیٹر بارہ بور اور موبائل فون لوٹ کربا آسانی فرار ہوگئے۔
پولیس نے موقع پرپہنچ کربینک کے سکیورٹی گارڈ کوگرفتارکرلیا اور بینک ڈکیتی کی واردات کا مقدمہ بینک منیجرکی مدعیت میں نامعلوم مسلح ملزمان کےخلاف درج کرکے تفتیش کاآغازکردیا ہے۔
پولیس کے مطابق عید الاضحیٰ کی تعطیلات کے دوران بینک میں ڈکیتی کا واقعہ نارتھ ناظم آبادتھانے کےعلاقے نارتھ ناظم آباد بلاک ڈی میں پیش آیا، جس کی اطلاع ملنے پر پولیس حکام موقع پرپہنچے اور بینک کی سکیورٹی پر مامور گارڈ امان اللہ کوحراست میں لے لیا۔ پولیس نے جائے واردات سے شواہد اکٹھا کرنے کے لیے کرائم سین یونٹ کوطلب کیا۔
اس موقع پر اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو)کے افسران واہلکاربھی اطلاع ملنے پہنچے۔
حکام کے مطابق زیرحراست بینک کے سکیورٹی گارڈ نےاپنے دیگر 10 سے 12 ساتھیوں کوہفتے اوراتوارکی درمیانی شب بینک کے اندرگیٹ کھول کرداخل کروایا۔ مسلح ملزمان وائٹ کرولا اورایک بلیورکشے میں آئے تھے۔ ملزمان لاکرکاٹنے کے لیے کٹنگ ویلڈربھی ساتھ لائے تھے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ڈسٹرکٹ سینٹرل پولیس کی جانب سے بینکوں کو پہلے ہی ایڈوائزری جاری کی گئی تھی۔ اسی طرح نجی مائیکرو فنانس کو بھی ایڈوائزری جاری کی گئی تھی۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ زیرحراست گارڈ امان اللہ سے تفتیش کی جا رہی ہے اوردوران تفتیش سکیورٹی گارڈ اپنے دیگرساتھیوں کی نشاندہی کررہا ہے۔ امید ہے پولیس جلد بینک ڈکیتی کی واردات میں ملوث ملزمان کوگرفتارکرنے میں کامیاب ہوجائے گی ۔
دوسری جانب نجی مائیکروفنانس بینک میں ڈکیتی کی واردات کا مقدمہ بینک منیجرعامراقبال کی مدعیت میں درج کرلیاگیا ہے۔مدعی مقدمہ نے بتایا کہ 6 جون سے 9 جون تک عید الاضحیٰ کی تعطیلات تھیں، اس دوران ایم ایس ایم سکیورٹی گارڈ کمپنی کے فراہم کردہ 2 سکیورٹی گارڈز محمد اویس اورعمر دین صبح 8 بجے سے رات 8 بجے تک اور ایک سکیورٹی گارڈ امان اللہ رات 8 بجے سے صبح 8 بجے تک ڈیوٹی سر انجام دے رہے تھے۔
انہوں نے بتایاکہ بینک کے اے ٹی ایم بوتھ کے اندر سے بینک میں جانے کے لیے دروازہ موجود ہے جب کہ سکیورٹی گارڈ بینک کے اندر ہی موجود ہوتا ہے۔ بینک کی بلڈنگ گراؤنڈ پلس ون ہے اور لاکرز گراؤنڈ فلور پر بنے ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہمارا بینک ضرورت مند لوگوں کو طلائی زیورات ضمانت کے طورپررکھ کرنقد قرض فراہم کرتا ہے اورطلائی زیورات بینک کے لاکرزمیں موجود ہوتے ہیں، جس کا بینک میں ریکارڈ موجود ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ انہیں بینک میں وارات کی اطلاع اتوار کی صبح ریجنل منیجرسرفرازحسین نے بذریعہ فون اور سکیورٹی سپروائررشکیل نے اطلاع دی اوربتایا کہ صبح آنے والے سکیورٹی گارڈ عمردین نے بتایا کہ 6 جون کی رات ساڑھے10 بجے کے قریب 5 اشخاص اے ٹی ایم بوتھ کے برابروالےگیٹ سے سکیورٹی گارڈ شفت امان اللہ کے دروازے کھولنےپربینک کےاندر داخل ہوئے۔
ڈاکوؤں کے پاس ویلڈنگ گیس سلنڈرکا مکمل سیٹ اورلوہے کی راڈ وغیرہ تھیں، جنہوں نے سکیورٹی گارڈ امان اللہ کے ہاتھ پاؤں باندھے اورگیس سلنڈر کی مدد سے لاکر کا دروازہ کاٹا اورصارفین کے رکھے ضمانتی زیورات نکال لیے۔
ملزمان نے طلائی زیورات کے 2 سیف اورایک بڑے نقد رقم کے سیف کو کاٹنے کی بھی کوشش کی لیکن ناکام رہے، جس کی رقم سیف میں محفوظ ہے جب کہ طلائی زیورات کے 30 لاکرز میں سے 22 لاکرزمیں طلائی زیورات لوٹ لیے۔
سکیورٹی گارڈ امان اللہ کی غفلت سے مسلح ملزمان بینک میں دخل ہوئے ۔ ملزمان ایک گاڑی اورایک رکشے پرسوار ہوکر آئے تھے۔ ملزمان بینک میں موجود سی سی ٹی وی کیمروں کا ڈی وی آر،سکیورٹی گارڈ کا پسٹل و رپیٹر بارہ بور اور موبائل فون لوٹ کر فرار ہو گئے۔