UrduPoint:
2025-04-26@02:28:50 GMT

پنجاب میں گندم کی قیمت کریش کر گئی

اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT

پنجاب میں گندم کی قیمت کریش کر گئی

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 اپریل2025ء) پنجاب میں گندم کی قیمت کریش کر گئی، حکومت کی جانب سے گندم کی امدادی قیمت مقرر نہ کیے جانے سے فی من گندم کی قیمت 2100 سے 2300 روپے تک گر گئی۔ تفصیلات کے مطابق مرکزی کسان تحریک نے حکومت کی طرف سے گندم کی امدادی قیمت کا اعلان نہ کرنے اور اوپن مارکیٹ میں گندم کی 2300فی من فروخت ہونے کی شدید مذمت کی ہے۔

مرکزی کسان تحریک کے صدر اشفاق ورک اور جنرل سیکرٹری میاں طیب نے اپنے بیان میں کہا کہ پنجاب کے مختلف اضلاع میں گندم کی کٹائی کا آغاز ہو چکا ہے، تاہم حکومت کی طرف سے ابھی تک گندم کی امدادی قیمت کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ اوپن مارکیٹ میں گندم 2300 روپے فی من کے حساب سے فروخت ہورہی ہے، جس سے کسانوں کو شدید مالی نقصان کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری طرف فلور ملز والے بھی صرف ضرورت کے تحت ہی گندم خرید رہے ہیں، جو کسانوں کے لیے مزید مشکلات کا سبب بن رہا ہے۔

حکومت کسانوں کے مفادات کا تحفظ اور ان سے گندم خرید کر اپنے وعدے کا پاس کرے تاکہ کسانوں کو ان کی محنت کا مناسب معاوضہ مل سکے۔انہوں نے کہا کہ کسان اپنی گندم کو ذخیرہ کرنے کی مناسب سہولت نہ ہونے کے سبب اپنی فصل کو کھلے آسمان تلے رکھنے پر مجبور ہیں، جس کی وجہ سے گندم کی فصل خراب ہونے کا خدشہ ہے اور انہیں ناقابل تلافی مالی نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔

اس صورتحال میں کسان اپنی فصل کو اونے پونے داموں فروخت کرنے پر مجبور ہیں، جس سے ان کی معاشی حالت مزید بدتر ہوتی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت کہہ رہی ہے کہ گندم نہیں خریدے گی، جبکہ دوسری طرف بیرون ملک سے گندم خریدنے کی بات کی جا رہی ہے۔ یہ حکومتی دوہری پالیسی کی عکاسی کرتا ہے جس سے نہ صرف کسانوں کا استحصال ہو رہا ہے بلکہ ملکی معیشت بھی متاثر ہو رہی ہے اور پاکستان کا قیمتی زرمبادلہ بھی بیرون ملک منتقل ہو رہا ہے۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت کسانوں کے مفادات کا تحفظ کرے اور کسانوں سے گندم خرید کر اپنے وعدے کا پاس کرے تاکہ کسانوں کو ان کی محنت کا مناسب معاوضہ مل سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ، گندم کی ذخیرہ اندوزی کے لیے کسانوں کو سہولت فراہم کی جائے تاکہ وہ اپنی فصل کو کھلے آسمان تلے رکھنے سے بچ سکیں اور نقصان سے بچ سکیں۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے میں گندم کی کسانوں کو رہی ہے

پڑھیں:

پیپلز پارٹی سندھ میں 16 سال سے ہے، اپنی کارکردگی پر دھیان دے: عظمیٰ بخاری

عظمیٰ بخاری---فائل فوٹو

وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے پیپلز پارٹی سندھ میں 16 سال سے اقتدار میں ہے، اپنی کارکردگی پر دھیان دے۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو سندھ کے کسانوں کی فکر کیوں نہیں ہوتی؟ اگر پیپلز پارٹی غلط بیانی سے کام لے گی تو جواب دینا پڑے گا، مذاکرات دھمکیوں کے ذریعے نہیں ہوتے۔

مراد علی شاہ کو سندھ سے زیادہ پنجاب کے کسانوں کی فکر ہے: عظمیٰ بخاری

وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ مراد علی شاہ کو سندھ کے کسانوں سے زیادہ پنجاب کے کسانوں کی فکر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تک کوئی نہر بننا شروع نہیں ہوئی، کیا تقاریر سے مسائل کا حل ہوگا؟

صوبائی وزیر نے کہا کہ پہلے 16 ماہ دھمکیاں سنی تھیں اب بھی سن ہی رہے ہیں، اس منصوبے میں سیلاب کا پانی استعمال ہوگا، سندھ ہمیں ڈکٹیشن تو نہیں دے سکتا کہ ہم سیلاب کے پانی سے کیا کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کاشتکاروں کو گندم کی پوری قیمت دے، ہم عوام کے اتحادی: گورنر 
  • کاشتکاروں سے 25 فیصد گندم نہ خریدنے والی فلور ملز کا لائسنس منسوخ ہوگا
  • پاکستان کسان اتحاد کا گندم کی کاشت میں بہت بڑی کمی لانے کا اعلان
  • سندھ میں کسانوں کا کوئی پُرسان حال نہیں: عظمیٰ بخاری
  • کسان اتحاد کا آئندہ سال گندم کی کاشت میں بڑی کمی لانے کا اعلان
  • گندم کا بحران؟ آرمی چیف سے اپیل
  • کسان اور کاشتکار کا گلا دبا دیا گیا ہے: صدر پاکستان کسان اتحاد
  • نہری منصوبہ کسان دشمنی ہے، حکومت آئینی حدود سے تجاوز کر رہی ہے، پیپلز پارٹی
  • پیپلز پارٹی سندھ میں 16 سال سے ہے، اپنی کارکردگی پر دھیان دے: عظمیٰ بخاری
  • پنجاب اور سندھ کے اضلاع میں گندم کی تیار فصل میں آگ لگنے سے کسانوں کو لاکھوں کا نقصان