پنجاب میں گندم کی قیمت کریش کر گئی
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 اپریل2025ء) پنجاب میں گندم کی قیمت کریش کر گئی، حکومت کی جانب سے گندم کی امدادی قیمت مقرر نہ کیے جانے سے فی من گندم کی قیمت 2100 سے 2300 روپے تک گر گئی۔ تفصیلات کے مطابق مرکزی کسان تحریک نے حکومت کی طرف سے گندم کی امدادی قیمت کا اعلان نہ کرنے اور اوپن مارکیٹ میں گندم کی 2300فی من فروخت ہونے کی شدید مذمت کی ہے۔
مرکزی کسان تحریک کے صدر اشفاق ورک اور جنرل سیکرٹری میاں طیب نے اپنے بیان میں کہا کہ پنجاب کے مختلف اضلاع میں گندم کی کٹائی کا آغاز ہو چکا ہے، تاہم حکومت کی طرف سے ابھی تک گندم کی امدادی قیمت کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ اوپن مارکیٹ میں گندم 2300 روپے فی من کے حساب سے فروخت ہورہی ہے، جس سے کسانوں کو شدید مالی نقصان کا سامنا ہے۔(جاری ہے)
دوسری طرف فلور ملز والے بھی صرف ضرورت کے تحت ہی گندم خرید رہے ہیں، جو کسانوں کے لیے مزید مشکلات کا سبب بن رہا ہے۔
حکومت کسانوں کے مفادات کا تحفظ اور ان سے گندم خرید کر اپنے وعدے کا پاس کرے تاکہ کسانوں کو ان کی محنت کا مناسب معاوضہ مل سکے۔انہوں نے کہا کہ کسان اپنی گندم کو ذخیرہ کرنے کی مناسب سہولت نہ ہونے کے سبب اپنی فصل کو کھلے آسمان تلے رکھنے پر مجبور ہیں، جس کی وجہ سے گندم کی فصل خراب ہونے کا خدشہ ہے اور انہیں ناقابل تلافی مالی نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔ اس صورتحال میں کسان اپنی فصل کو اونے پونے داموں فروخت کرنے پر مجبور ہیں، جس سے ان کی معاشی حالت مزید بدتر ہوتی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت کہہ رہی ہے کہ گندم نہیں خریدے گی، جبکہ دوسری طرف بیرون ملک سے گندم خریدنے کی بات کی جا رہی ہے۔ یہ حکومتی دوہری پالیسی کی عکاسی کرتا ہے جس سے نہ صرف کسانوں کا استحصال ہو رہا ہے بلکہ ملکی معیشت بھی متاثر ہو رہی ہے اور پاکستان کا قیمتی زرمبادلہ بھی بیرون ملک منتقل ہو رہا ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت کسانوں کے مفادات کا تحفظ کرے اور کسانوں سے گندم خرید کر اپنے وعدے کا پاس کرے تاکہ کسانوں کو ان کی محنت کا مناسب معاوضہ مل سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ، گندم کی ذخیرہ اندوزی کے لیے کسانوں کو سہولت فراہم کی جائے تاکہ وہ اپنی فصل کو کھلے آسمان تلے رکھنے سے بچ سکیں اور نقصان سے بچ سکیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے میں گندم کی کسانوں کو رہی ہے
پڑھیں:
پیپلز پارٹی سندھ میں 16 سال سے ہے، اپنی کارکردگی پر دھیان دے: عظمیٰ بخاری
عظمیٰ بخاری---فائل فوٹووزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے پیپلز پارٹی سندھ میں 16 سال سے اقتدار میں ہے، اپنی کارکردگی پر دھیان دے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو سندھ کے کسانوں کی فکر کیوں نہیں ہوتی؟ اگر پیپلز پارٹی غلط بیانی سے کام لے گی تو جواب دینا پڑے گا، مذاکرات دھمکیوں کے ذریعے نہیں ہوتے۔
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ مراد علی شاہ کو سندھ کے کسانوں سے زیادہ پنجاب کے کسانوں کی فکر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی تک کوئی نہر بننا شروع نہیں ہوئی، کیا تقاریر سے مسائل کا حل ہوگا؟
صوبائی وزیر نے کہا کہ پہلے 16 ماہ دھمکیاں سنی تھیں اب بھی سن ہی رہے ہیں، اس منصوبے میں سیلاب کا پانی استعمال ہوگا، سندھ ہمیں ڈکٹیشن تو نہیں دے سکتا کہ ہم سیلاب کے پانی سے کیا کریں گے۔