چھوٹے صوبوں کے تحفظات دور کرنا وزیر اعظم کا احسن اقدام ، فیصل کنڈی
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)گورنر خیبرپی کے فیصل کریم کنڈی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے نہروں کی تعمیر سے متعلق حالیہ مشترکہ پریس کانفرنس میں کیے گئے فیصلے قومی وحدت، آئینی تقاضوں اور بین الصوبائی ہم آہنگی کی ایک عملی مثال ہیں۔ پوری قوم ان فیصلوں کا بھرپور خیر مقدم کرتی ہے انہوں نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ وزیر اعظم نے تمام صوبوں کے اتفاق رائے کو لازم قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں منظوری نہیں ملتی، کوئی نئی نہر تعمیر نہیں کی جائے گی۔ یہ فیصلہ نہ صرف آئینی اصولوں کے مطابق ہے بلکہ چھوٹے صوبوں کے تحفظات کو دور کرنے میں بھی اہم سنگ میل ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات کا اعلامیہ جاری
وزیراعظم شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
اسلام آباد سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کی باہمی افہام و تفہیم کے بغیر کوئی نئی نہر نہیں بنائی جائے گی، جب تک صوبوں میں اتفاق رائے نہیں ہوجاتا وفاقی حکومت نہروں کےمعاملے کو آگے نہیں بڑھائےگی۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام صوبوں کے پانی کے حقوق 1991 کے معاہدے اور واٹر پالیسی 2018 میں درج ہیں۔
اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صوبوں کے تحفظات دور کرنے اور خوراک و ماحولیاتی تحفظ یقینی بنانے کے لیے کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے، جس میں
وفاق اور تمام صوبوں کی نمائندگی ہو گی۔
کمیٹی دو متفقہ دستاویزات کے مطابق طویل مدتی زرعی ضروریات اور تمام صوبوں کے پانی کے استعمال کے حل تجویز کرے گی۔
یہ بھی پڑھیے نہروں کا منصوبہ رکوانے پر وزیراعلیٰ کی چیئرمین بلاول بھٹو کو مبارکباد جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظماعلامیہ کے مطابق پانی کا شمار اہم ترین وسائل میں ہوتا ہے، 1973 کے آئین میں بھی پانی کی اہمیت کو تسلیم کیا گیا ہے، کسی بھی صوبے کے خدشات کو اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مستعدی سے حل کرنے کا پابند بنایا گیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی 2025 کو بلایا جائے گا۔