اسلام آباد؍ کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ خبر نگار) سینٹ کے اجلاس میں اپوزیشن کے شور شرابے کی وجہ سے ایوان مچھلی بازار بن گیا۔ کینالز کے معاملے پر اپوزیشن اور حکومتی اتحادی پیپلز پارٹی نے شدید احتجاج کیا۔ اپوزیشن ارکان نے پیپلزپارٹی کے خلاف منافقانہ سیاست کے نعرے لگائے گئے جبکہ کینالز کے معاملے پر پاکستان پیپلزپارٹی نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ پی پی اور پی ٹی آئی سینیٹرز نے مل کر احتجاج کیا۔ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کینالز کے معاملے پر قانون اور آئین کے مطابق بیٹھ کر بات ہوگی۔ رانا ثناء اللہ وزیراعظم کی ہدایت پر حکومت سندھ اور پیپلزپارٹی سے رابطے میں ہیں۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اس سلسلے میں کثیر جماعتی مشاورت کی تجویز بھی زیرغور ہے۔ اس معاملے پر کوئی چیز بلڈوز نہیں ہو رہی ہے۔ وزیراعظم نے اس بابت خصوصی ہدایت کی جس کے بعد رانا ثناء اللہ حکومت سندھ اور پیپلزپارٹی کے ساتھ رابطے میں آئے۔ اس طرح کی طرز سیاست سے معاملہ حل نہیں ہو گا۔ بات کرنا چاہتے ہیں تو کریں، نعرے نہ لگائیں۔ وزیر قانون کو ہیڈ فون لگا کر بات کرنا پڑی۔ وزیر قانون نے کہا کہ وفاقی وزیر آبی وسائل یہاں موجود ہیں اور ہماری کابینہ کے سینئر ارکان بیٹھے ہوئے ہیں، یہ سب سوالوں کے جواب دینے کے لیے یہاں موجود ہیں، اگر یہ طرز سیاست آپ نے رکھنا ہے تو اس سے ملک کی خدمت نہیں ہوگی۔ اپوزیشن لیڈر سینیٹر شبلی فراز نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سینٹ میں خیبر پی کے کو اس کے حق سے محروم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے اپوزیشن کو ایک سائیڈ پر کیا جارہا ہے، نہ ان کی قراردادیں ایجنڈے میں شامل کی جاتی ہیں، نہ ان کی تحریکیں شامل کی جاتی ہیں، اور نہ انہیں کوئی وقعت دی جاتی ہے، یہ درست نہیں۔ قانون سازی قانون شکنی کے ذریعے نہیں ہو سکتی، قانون سازی کے لیے آپ کو قانون پر عمل کرنا ہو گا۔ کینالز کے معاملے پر سندھ میں نظام منجمد ہوگیا، عوام سراپا احتجاج ہیں جبکہ کینالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی کا رویہ بڑا منافقانہ ہے، صدر صاحب نے جولائی میں اس منصوبے پر اتفاق کیا اور پھر تقریر میں مخالفت بھی کی۔ سینیٹر شیری رحمن نے کہا پانی کی قلت ہر شہری کو متاثر کرتی ہے۔ پانی کے مسئلہ کو 8 ماہ سے اٹھا رہے ہیں۔ آپ سندھ سے پانی کھینچیں گے تو کیا ہم بات نہیں کریں گے۔ پانی کا مسئلہ کیوں متنازعہ کیا جا رہا ہے؟۔ جب آپ ہمیں دیوار سے لگائیں گے تو دمادم مست قلندر ہو گا، سینٹ اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹرز متنازعہ کینالز کے مسئلے پر واک آؤٹ کرگئے۔ اپوزیشن کی جماعتوں نے شدید احتجاج اور شور شرابا اور ہنگامہ کیا۔ وفاقی وزیر قانون کی تقریر کے دوران شدید نعرے بازی کی جاتی رہی۔ اپوزیشن نے نکتہ اعتراض پر وقت نہ دینے پر بھی احتجاج کیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے ارکان کی جانب سے پیپلزپارٹی کے خلاف نعرے بازی کی گئی اور پیپلزپارٹی کی سیاست کو منافقت پر مبنی قرار دینے والے نعرے لگائے گئے۔  چیئرمین سینٹ نے پینل چیئر کے لیے پریزائیڈنگ افسروں کے ناموں کا اعلان کیا۔ سینیٹر شیری رحمن، عرفان صدیقی‘ سلیم مانڈی والا کو  نامزد کیا گیا۔ بعدازاں اجلاس 25 اپریل بروز جمعہ تک ملتوی کر دیا گیا۔ دوسری طرف پی پی سینیٹرز احتجاج کیلئے نشستوں سے اٹھ کر چیئرمین ڈائس کے سامنے آ گئے۔ انہوں نے احتجاج کے دوران پانی چوری نامنظور کے نعرے بھی لگائے۔  پیپلز پارٹی کے سینیٹرز احتجاج کے بعد ایوان سے واک آؤٹ کر گئے‘ جس کے بعد (ن) لیگی سینیٹرز بھی ایوان سے چلے گئے۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کینال منصوبہ اگر ہمارے ہاتھ سے نکل گیا تو پھر احتجاج کیلئے نکلیں گے۔ وزیراعظم کو نتائج کا معلوم ہے، وہ انصاف سے کام لیں۔ کراچی میں کارڈینل ہاؤس جا کر کارڈینل کے ساتھ پوپ جان فرانسس کے انتقال پر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ کے عوام کے مفاد کے خلاف کوئی منصوبہ منظور نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ منصوبہ کسی نے بھی بنایا ہو، لیکن سندھ حکومت نے اسے منظور نہیں ہونے دیا، جولائی کے بعد چولستان کینالز پر کوئی کام نہیں ہوا، سندھ حکومت نے اہم اقدامات کئے، پیپلز پارٹی نے ہر سطح پر احتجاج ریکارڈ کرایا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ انگریز دور میں بھی زیریں علاقوں کے مفاد میں بالائی علاقوں کے کینال منصوبے مسترد کئے گئے تھے، مجھے پوری امید ہے کہ وزیراعظم انصاف پر مبنی فیصلہ کریں گے۔ چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی نے رولنگ دی ہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں صدارتی خطاب پر بحث کو تین سیشنز میں نمٹایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ثانیہ نشتر کا سینیٹ سے استعفی منظور ہو چکا ہے اور یہ معاملہ الیکشن کمشن کو بھیج دیا گیا ہے۔ سینٹ میں آنجہانی پوپ فرانسس کے انتقال پر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی منگل کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر خلیل طاہر سندھو نے کہا کہ آنجہانی پوپ فرانسس کے انتقال پر دکھ اور افسوس ہوا، انہوں نے فلسطینی مسلمانوں کیلئے آواز اٹھائی،  ایوان بالا کے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی اور اپوزیشن جماعتوں نے نہری پانی کے معاملہ پر شور شرابا کیا۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ تھر پارکر کا الیکشن ہار گئے ہیں۔ اس طرز سیاست سے ملک کی خدمت نہیں ہوگی ، پی ٹی آئی ارکان کے ایک بار پھر پیپلز پارٹی کے خلاف نعرے بازی پی ٹی آئی کے بھاگے بھاگے چور بھاگے  بھاگو بھاگو چور بھاگو کے نعرے لگائے۔ سینٹ اجلاس میں کینالز کے معاملے پر اپوزیشن ارکان کا احتجاج پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے ارکان احتجاج میں شامل ہوئے اورپانی پر ڈاکہ نامنظور کے نعرے لگائے۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کینالز کے معاملے پر پیپلزپارٹی کے پیپلز پارٹی نعرے لگائے اجلاس میں نے کہا کہ پی ٹی آئی انہوں نے پارٹی کے کے نعرے نہیں ہو کے خلاف اور پی کے بعد

پڑھیں:

دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا منصوبہ ختم کیا جائے، مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت گرانے کی دھمکی دیدی

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے نہروں کا معاملہ بہت خراب کردیا ہے، ہمیں اس نہج پر نہ لے جائیں کہ ایسا فیصلہ کردیں جس کا سب کو نقصان ہو، ہم حکومت کو گرانا نہیں چاہتے لیکن گرا سکتے ہیں، نہروں کا منصوبہ ختم کیا جائے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت معاملے کو مشترکہ مفادات کونسل میں زیر بحث لائے اور ختم کرے، یہ منصوبہ ہر صورت واپس لینا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں ’وزیراعظم کینالز کے معاملے پر آپ سے ملنا چاہتے ہیں‘، رانا ثنااللہ کا ایاز لطیف پلیجو کو ٹیلیفون

مراد علی شاہ نے کہاکہ سندھ کے عوام چاہتے ہیں کہ کینالز کا منصوبہ واپس لیا جائے، وفاقی حکومت جو کہہ رہی ہے اور جو لکھ کردیا ہے اس میں فرق ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ سندھ کے لوگ اب ایک ہی بات پر راضی ہوں گے کہ منصوبہ ختم کیا جائے، صوبائی حکومت کی کامیابی ہے کہ اب تک منصوبے کو روکنے میں کامیاب ہے۔

انہوں نے کہاکہ پانی کا یہی مسئلہ پاکستان کا بھارت اور بھارت کا چین کے ساتھ ہے، ہمارے پاس دلیل موجود ہے کہ یہ منصوبہ ملک کے لیے فائندہ مند نہیں۔

انہوں نے کہاکہ ارسا میں جو درخواست دی گئی اس میں کہا گیا ہے کہ 27 فیصد پانی سمندر میں جارہا ہے اس لیے کینال بنانے کی اجازت دی جائے، اس میں یہ نہیں بتایا گیا کہ پانی کو بچانے کے لیے کیا اقدامات کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے معاملے پر وفاقی اور سندھ حکومت آمنے سامنے ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے مل بیٹھ کر معاملہ حل کرنے پر اتفاق کرلیا ہے تاہم ابھی تک کوئی باضابطہ میٹنگ نہیں بلائی گئی۔

یہ بھی پڑھیں کینالز تنازع پر ن لیگ پیپلزپارٹی آمنے سامنے، کیا پی ٹی آئی کا پی پی پی سے اتحاد ہو سکتا ہے؟

آج سینیٹ اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی نے دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے منصوبے کے خلاف احتجاج کیا اور ایوان سے واک آؤٹ بھی کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews ارسا دریائے سندھ کینالز منصوبہ مراد علی شاہ مشترکہ مفادات کونسل وزیراعلیٰ سندھ وفاقی حکومت وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • حکومت کینال منصوبے پر کثیر الجماعتی مشاورت پر غور کر رہی ہے، وفاقی وزیر قانون
  • پنجاب اسمبلی: گندم کی قیمت کا اعلان نہ ہونے پر اپوزیشن کا احتجاج: چھوٹے کسانوں کو تحفظ دینگے، حکومت
  • دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا منصوبہ ختم کیا جائے، مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت گرانے کی دھمکی دیدی
  • سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن سینیٹرز کا شور شرابہ، ہنگامہ آرائی
  • سینیٹ اجلاس میں کینالز کے معاملے پر پیپلزپارٹی کا واک آوٹ، اپوزیشن کا شور شرابہ
  • سینیٹ اجلاس : کینالز کے معاملے پر پیپلزپارٹی کا واک آوٹ، اپوزیشن کا شور شرابا
  • سینیٹ اجلاس میں  کینالز کے معاملے پر پیپلزپارٹی کا واک آؤٹ، اپوزیشن کا شور شرابا
  • ’پانی چوری نامنظور‘، سینیٹ میں وزیر قانون کی تقریر کے دوران اپوزیشن کے نعرے، پی پی کا واک آؤٹ
  • مراد علی شاہ کا ہر قیمت پر نہریں نہ بننے دینے کا اعلان