اعظم سواتی نے عمران خان سے متعلق قرآن پر حلف کے ساتھ بیان دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
پی ٹی آئی کے رہنما اعظم سواتی نے عمران خان سے متعلق قرآن پر حلف کے ساتھ بیان دے دیا۔
اعظم سواتی نے کہا ہے کہ میرے بارے میں بانی پی ٹی آئی سے منسوب غلط خبریں چلائی گئیں، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے وقت بشریٰ بی بی بھی موجود تھیں۔
اعظم سواتی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے کہا کہ آپ کی جیب میں کھوٹے سکے ہیں، میں نے کہا کہ اب مانسہرہ میں میرے ایک لاکھ ووٹ نہیں، سو ووٹ بھی نہیں، دسمبر 2022 میں بانی نے مجھے کہا آرمی چیف سے بات چیت کرنا چاہتا ہوں۔
اعظم سواتی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا مجھے آپ پر اعتماد ہے، جائیں اور فوجی قیادت سے بات کریں، بانی سے مشاورت کے بعد آرمی چیف کے استاد کے ذریعے رابطے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف سے عارف علوی کے ذریعے بھی بات کرنے کی کوشش کی لیکن دروازے نہ کھلے، پارٹی رہنماؤں نے مجھے گھر سے اٹھایا اور 22 اگست کا جلسہ ملتوی کروانے کا کہا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ بیرسٹر گوہر میرے گھر آئے اور مجھے اڈیالا جیل لے کر گئے، بانی پی ٹی آئی سے کہا عارف علوی اور ساتھیوں سے مل کر اسٹیبلشمنٹ سے بات کروں گا۔
اعظم سواتی نے کہا کہ بانی نے کہا کسی کو بتانے کی ضرورت نہیں کس سے کہاں رابطہ کر رہے ہو، بانی نے کہا اگر وہ بات کرنا چاہتے ہیں تو میں پہلے دن سے تیار ہوں۔
اعظم سواتی نے کہا کہ ایک وی لاگر کہتا ہے اعظم سواتی 26 نومبر کو کہاں تھا، میں اٹک جیل میں تھا، مجھ پر تشدد ہوا، پارٹی میں تفریق نہیں پیدا کرنا چاہتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس ملک کو بچانا ہے تو شر اور فساد پیدا کرنے والوں کا منہ بند کرنا پڑے گا، علی امین کے ساتھ کھڑا ہوں، وہ بانی پی ٹی آئی کے وزیراعلیٰ ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اعظم سواتی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) تحریک انصاف کے بانی کے نامزد قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی محمود اچکزئی کی تقرری مزید مشکلات کا شکار ہو گئی۔
آزاد ارکان کی طرف سے تقرری کے لئے عرضداشت کی وصولی کا اعلامیہ اسپیکر چیمبر سے تاحال جاری نہیں ہوا جو گزشتہ ماہ دائر کی گئی تھی۔درخواست ابھی اسپیکر سردار ایاز صادق کے روبرو پیش نہیں ہوئی جو اہم غیر ملکی دورے پر تھے۔
تحریک انصاف کے بانی کے نامزد قومی اسمبلی کے لئے قائد حزب اختلاف پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی کا تقرر مشکلات کا شکار ہوگیا ہے۔
گزشتہ ماہ قومی اسمبلی کے ستر سے زیادہ آزاد ارکان کے مبینہ دستخطوں سے ایک عرضداشت اسپیکر سیکریٹریٹ میں دائر کی گئی تھی جس کے بارے میں تاحال کوئی اعلامیہ اسپیکر چیمبر سے جاری نہیں کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق قائد حزب اختلاف کی نشست پر تقرری سے پہلے اسپیکر ایوان میں اس منصب کے خالی ہونے کا اعلان کرینگے جس کے بعد ارکان سے نامزدگی کے لئے درخواستیں طلب کی جائیں گی۔
جن ارکان کی طرف سے عرضداشت پر دستخط کئے گئے ہیں ان کی حیثیت آزاد رکن کی ہے وہ قبل ازیں خو د کو سنی اتحاد کونسل سے وابستہ ظاہر کرتے رہے ہیں جس کے اپنے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کو دس سال کی سزائے بامشقت سنائی جاچکی ہے اور انہیں نا اہل قرار دیا جاچکا ہے اب خو د بھی قومی اسمبلی کے رکن نہیں رہے۔
قائد حزب اختلاف کے تقرر سے پہلے اسپیکر موصولہ درخواست پر ثبت ارکان کے دستخطوں کی انفرادی طور پر تصدیق کرینگے اگر کسی ایک رکن کے دستخط سیکریٹری میں پیش کردہ دستخطوں سےمختلف ہوئے اور ان کی تصدیق نہ ہوسکی تو پوری درخواست کو مسترد کردیا جائے گا۔