ٹک ٹاکر دانیہ شاہ کے گھر بیٹے کی پیدائش
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
معروف ٹک ٹاکر دانیہ شاہ اور ان کے دوسرے شوہر شہزاد حکیم کے گھر بیٹے کی پیدائش ہوئی ہے۔
مختصر ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر شہزاد حکیم المعروف لوہا پاڑ نے مختلف ویڈیوز شیئر کی ہیں۔
انہوں نے 6 دن قبل ویڈیو شیئر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ان کے اور دانیہ شاہ کے یہاں پہلے بیٹے کی پیدائش ہوئی ہے۔
اس کے ساتھ ہی اپنے نوزائیدہ بیٹے کی متعدد ویڈیوز شیئر کی ہیں جو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہیں، تاہم انہوں نے ابھی اپنے بیٹے کا نام نہیں بتایا ہے۔
سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیوز کے کمنٹس میں صارفین تبصرہ کرتے ہوئے انہیں مبارک باد اور نوزائیدہ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ سابق رکنِ قومی اسمبلی، ٹی وی کی معروف شخصیت عامر لیاقت سے شادی کرنے کے بعد راتوں رات شہرت حاصل کرنے والی ٹک ٹاکر دانیہ شاہ نے جولائی 2024ء میں شہزاد حکیم المعروف لوہا پاڑ سے دوسری شادی کی تھی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سہیل آفریدی کا جرم 9 مئی کے دیگر مجرموں سے زیادہ سنگین ہے، وزارت اعلیٰ کے اہل نہیں، اختیار ولی
اپنے بیان میں وزئراعظم کے کوآرڈینیٹر کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی ویڈیوز منظرعام پر آنے کے بعد کئی سوالات نے جنم لیا ہے، پی ٹی آئی کے پراپیگنڈا نیٹ ورک نے ویڈیوز کو جعلی قرار دینےکی مہم شروع کردی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف کے کوآرڈی نیٹر اختیار ولی نے کہا ہے کہ سہیل آفریدی کی تقاریر اور بیانات حلف کی سنگین خلاف ورزی ہیں، سہیل آفریدی کسی طور پر وزارتِ اعلیٰ کےاہل نہیں رہے۔ اپنے بیان میں اختیار ولی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی ویڈیوز منظر عام پر آنے کے بعد کئی سوالات نے جنم لیا ہے، پی ٹی آئی کے پراپیگنڈا نیٹ ورک نے ویڈیوز کو جعلی قرار دینےکی مہم شروع کردی۔ انہوں نے کہا ہے کہ ویڈیوز کی فارنزک کے بعد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔
ان کا کہنا تھاکہ سہیل آفریدی کی ویڈیوز کو کسی اور موقع کی قرار دینے سے جرم کی سنگینی کم نہیں ہوجاتی، سہیل آفریدی کا جرم 9 مئی کے دیگر مجرموں سے زیادہ سنگین ہے۔ اختیار ولی نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ نے ریاست کے تحفظ کا حلف اٹھایا، حلف اٹھانے کے بعد بھی ان کے بیانات ہر اعتبار سے قابلِ گرفت ہیں، سہیل آفریدی کی تقاریر اور بیانات حلف کی سنگین خلاف ورزی ہیں، سہیل آفریدی کسی طور پر وزارتِ اعلیٰ کے اہل نہیں رہے۔