پی ٹی ایف میں کرپشن کی تحقیقات کی جائے، نصیرحسین شاہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
اسلام آباد: پاکستان ٹینس فیڈریشن کے ممبر سید نصیرحسین شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان ٹینس فیڈریشن میںگذشتہ دس سالوں میں کی جانے والی کرپشن کی تحقیقات کی جائے ،پی ٹی ایف کے ملازمین کو اعلیٰ حکام نے گھروں میں ملازم بنا کر رکھا ہوا ہے اور گھر کے ملازمین کو پی ٹی ایف میں لا کر ایڈجسٹ کیا ہوا ہے ، پی ٹی ایف میں عدم دلچسپی کے باعث وہ نتائج حاصل نہیں ہو رہے جو ہونے چاہیے تھے – ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق وفاقی وزیر و چیئرمین نصرت اسلام پیپلزنیٹ ورک کے چیئرمین شہزاد جمال نظیر کے صاحبزادے احمد جمال کی سالگرہ کے موقع پر کیا انہوں نے کہا کہ گذشتہ دس سال سے پاکستان ٹینس فیڈریشن میں ہونے والی کرپشن کے بارے میں تحقیقات کی جانی چاہیے پی ٹی ایف کو جو فنڈز جاری کئے گئے وہ کہاں پر خرچ ہوئے اگر خرچ ہوئے ہیں توان کا ریکارڈ کہاں ہے انہوں نے کہا کہ جو فنڈز پی ٹی ایف کیلئے جاری کئے گئے ہیں وہ بجائے پی ٹی ایف پر لگنے کے حکام نے اپنی جیبوں میں ڈالے ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ ملنے والے فنڈ پی ٹی ایف کی بہتری کیلئے خرچ کئے جاتے انہوں نے کہا کہ پی ٹی ایف کے اکثر ملازمین اعلیٰ حکام کے گھر وں پر تعینات ہیں جو کہ سراسر زیادتی ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت فیڈریشن اور کھلاڑی پرخصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے اور مالی بے ضابطگیوں کے بارے میں تحقیقات کرکے ملوث افراد کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائےاس موقع پر متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ پی ٹی ایف میں ہونیوالی بے ضابطگیوں اور اختیارات کے ناجائز استعمال کیخلاف تحقیقات کی جائیں اور ملوث افراد کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے –
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سربراہ سی سی ڈی سہیل ظفر چٹھہ کی برطرفی کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
لاہور ہائیکورٹ میں سی سی ڈی کے سربراہ سہیل ظفر چٹھہ کی برطرفی کے لیے درخواست دائر کر دی گئی ہے۔
یہ درخواست شاہد محمود ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی، جس میں حکومت پنجاب، آئی جی پنجاب اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیب کا ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کے خلاف ریفرنس بند کرنے کا فیصلہ
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سی سی ڈی ڈیپارٹمنٹ پولیس آرڈر کے تحت قائم کیا گیا تھا اور سہیل ظفر چٹھہ کو اس محکمے کا سربراہ تعینات کرنا غیرقانونی اقدام ہے۔
درخواست گزار کے مطابق سہیل ظفر چٹھہ اینٹی کرپشن پنجاب کے سربراہ کے طور پر بھی فرائض انجام دے رہے ہیں اور دوہرے چارج کے باعث مفادات کا ٹکراؤ پیدا ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں: پنجاب میں پی ٹی آئی دور میں مبینہ کرپشن کے کیسز محکمہ اینٹی کرپشن کے حوالے
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ سہیل ظفر چٹھہ کو سی سی ڈی کی سربراہی سے ہٹانے کا حکم دیا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اینٹی کرپشن پنجاب پولیس آرڈر دوہرے چارج سہیل ظفر چٹھہ سی سی ڈی ڈیپارٹمنٹ شاہد محمود ایڈووکیٹ لاہور ہائیکورٹ