خواتین ٹیچرز کیلئے شلوار قمیض اور دوپٹہ لازمی قرار دیدیا گیا ہے۔ سرکاری و پرائیویٹ سکولوں میں مرد اساتذہ کیلئے بھی جینز اور ٹی شرٹ پہننے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ تمام سرکاری و پرائیویٹ سکولز میں سکول انتظامیہ سکولوں کے اوقات میں نمازظہر کے انتظامات کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سرکاری اور پرائیویٹ سکولوں میں فی میل ٹیچرز کیلئے ڈریس کوڈ جاری کر دیا گیا ہے۔ خواتین ٹیچرز کیلئے شلوار قمیض اور دوپٹہ لازمی قرار دیدیا گیا ہے۔ سرکاری و پرائیویٹ سکولوں میں مرد اساتذہ کیلئے بھی جینز اور ٹی شرٹ پہننے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ تمام سرکاری و پرائیویٹ سکولز میں سکول انتظامیہ سکولوں کے اوقات میں نمازظہر کے انتظامات کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ محکمہ سکولز ایجوکیشن نے ٹیچرز کیلئے ڈریس کوڈ سے متعلق ہدایات جاری کر دی ہیں۔

محکمہ سکول ایجوکیشن کی جانب سے جاری مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ نماز ظہر کے وقت کوئی پریڈ نہ لگایا جائے بلکہ نماز کیلئے طلبہ و طالبات سمیت اساتذہ کو بھی پابند کیا جائے اور سکول انتظامیہ نماز کی ادائیگی کیلئے انتظام کرے۔ دوسری جانب ڈریس کوڈ پر عملدرآمد کے حوالے سے بھی سکول سربراہوں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ ڈریس کوڈ پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔ ان احکامات کا اطلاق سرکاری و پرائیویٹ دونوں سکولوں پر ہوگا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سرکاری و پرائیویٹ پرائیویٹ سکولوں ڈریس کوڈ گئی ہے کی گئی

پڑھیں:

سوات، مدرسے کے اساتذہ کا 5 گھنٹے تک بدترین تشدد، کمسن طالبعلم جاں بحق

واقعے کے بعد علاقے میں شدید غم و غصہ پھیل گیا، لواحقین اور شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے مین خوازہ خیلہ بازار کی مرکزی سڑک بند کر دی اور ملوث ملزمان (اساتذہ) کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ اساتذہ کے 5 گھنٹے تک بدترین تشدد کا شکار مدرسے کا کم سن طالب علم جانبر نہ ہو سکا۔ خیبر پختونخوا میں سوات کے علاقے خوازہ خیلہ میں واقع ایک مدرسے میں اساتذہ کے بدترین تشدد سے ایک طالبعلم جاں بحق ہوگیا۔ واقعے کے بعد علاقے میں شدید غم و غصہ پھیل گیا، لواحقین اور شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے مین خوازہ خیلہ بازار کی مرکزی سڑک بند کر دی اور ملوث ملزمان (اساتذہ) کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ متاثرہ بچے کے ساتھی طالبعلم نے احتجاج کے دوران خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ مقتول طالبعلم کو 3 اساتذہ نے باری باری 5 گھنٹے تک کمرے میں بند رکھ کر وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا، تشدد کا سلسلہ رُکا نہیں بلکہ ایک کے بعد دوسرا استاد مسلسل اذیت دیتا رہا اور بالآخر بچہ جانبر نہ ہو سکا۔

واقعے کے بعد سامنے آنے والی ایک ویڈیو نے عوامی اشتعال کو مزید بڑھا دیا، جس میں مدرسے کے دیگر بچے بھی انتہائی خوفزدہ حالت میں دکھائی دیے۔ ویڈیو میں بچوں پر تشدد کے مناظر بھی ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ واقعہ محض ایک طالبعلم تک محدود نہیں تھا۔ اہل علاقہ نے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے سنگین واقعات کی روک تھام کے لیے مدارس کے اندر نگرانی کے موثر نظام قائم کیا جائے اور اس واقعے میں ملوث اساتذہ کو فوری طور پر گرفتار کر کے سزا دی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب کی سرکاری اور پرائیویٹ یونیورسٹیز کی گورننگ باڈیز میں ایم پی ایز کی نمائندگی لازمی قرار
  • سرکاری محکموں میں گریڈ 5 سے 15 کی بھرتیوں پر عائد پابندی کے معاملے پر سماعت کیلئے تاریخ مقرر
  • لاہور: سرکاری اسکول میں پڑھنے والے سبزی فروش کے بیٹے کی میٹرک بورڈ میں تیسری پوزیشن
  • لاہور: سبزی فروش کے سرکاری اسکول میں پڑھنے والے بیٹے کا میٹرک امتحانات میں شاندار کارنامہ
  • میٹرک: لاہور 1193 نمبرز کے ساتھ حرم فاطمہ، گوجرانوالہ سے 3 امیدواروں کا مشترکہ ٹاپ 
  • پنجاب اسمبلی، سکولوں میں طلبہ کیلئے موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد جمع
  • اساتذہ کا وقار
  • سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد اسمبلی میں جمع
  • سوات، مدرسے کے اساتذہ کا 5 گھنٹے تک بدترین تشدد، کمسن طالبعلم جاں بحق
  • سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع