ویب ڈیسک: کراچی کے صارفین کے لیے بجلی 6 روپے 62 پیسے سستی ہونے کا امکان ہے۔

 کے الیکٹرک نے فروری کے فیول چارجز کی مد میں درخواست نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں دائر کر دی، نیپرا اتھارٹی 16 اپریل کو کے الیکٹرک کی درخواست پر سماعت کرے گی۔

 جولائی 2023 تا فروری 2025 کی فیول لاگت ایڈجسٹمنٹ کی منظوری کے لیے بھی درخواست نیپرا کو دی گئی ہے۔

سریے اور سیمنٹ کی تازہ ترین قیمتیں سامنے آگئیں

 کے الیکٹرک کی جانب سے دی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کے ای کی 13.

9 ارب روپے کی فیول لاگت ایڈجسٹمنٹ زیر التوا ہے۔

 نیپرا نے کے الیکٹرک کی درخواست پر کہا ہے کہ سماعت میں کے الیکٹرک کے میرٹ آرڈر پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جائے گا۔
 
 

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: کے الیکٹرک

پڑھیں:

بجٹ میں ممکنہ خوشخبری؛ کون سی گاڑیاں سستی ہونے جا رہی ہیں؟

آج شام پیش ہونے والے وفاقی بجٹ میں  ممکنہ طور پر پرانی  گاڑیاں سستی ہونے کا امکان ہے۔

وفاقی حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ میں گاڑیوں کی درآمد کو عوام کے لیے قابلِ استطاعت بنانے پر غور کر رہی ہے، جس کے تحت 5 سال پرانی گاڑیوں پر عائد ٹیکسوں میں نمایاں کمی کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت نیشنل ٹیرف پالیسی کے تحت گاڑیوں پر کسٹمز اور ریگولیٹری ڈیوٹیز میں نرمی کے اقدامات پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے۔ اس ضمن میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو پرانی گاڑیوں کی درآمد سے متعلق ٹیکسوں میں کمی کی تجاویز بھی فراہم کی جا چکی ہیں۔

مجوزہ منصوبے کے تحت نہ صرف 5 سال پرانی گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دی جائے گی بلکہ ان پر عائد ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی کو بتدریج ختم کرنے کا بھی منصوبہ بنایا گیا ہے۔ مزید برآں ریگولیٹری ڈیوٹیز میں مرحلہ وار کمی کی سفارش کی گئی ہے تاکہ درآمدی گاڑیوں کی قیمتیں عام صارف کی پہنچ میں آ سکیں۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ کسٹمز ایکٹ کے پانچویں شیڈول میں بنیادی اصلاحات کی تجویز زیرِ غور ہے، جس کے تحت آٹو سیکٹر پر نئی ریگولیٹری ڈیوٹیز نافذ نہ کرنے اور پہلے سے موجود نان ٹیرف رکاوٹیں ختم کرنے کی سفارشات بھی شامل ہیں۔ حکومتی حکمت عملی کا اہم پہلو یہ ہے کہ 2030 تک آٹو انڈسٹری پر اوسط درآمدی ٹیرف کو 6 فیصد سے بھی کم سطح پر لایا جائے۔

واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال 2025-26 کا وفاقی بجٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جا رہا ہے، جس کا حجم تقریباً 18 ہزار ارب روپے متوقع ہے۔ بجٹ میں 2 ہزار ارب روپے سے زائد کے نئے ٹیکس اقدامات شامل کیے جانے کا امکان ہے، جن سے معیشت کو مستحکم کرنے اور مالیاتی خسارے پر قابو پانے کی کوشش کی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کی درآمد پر عائد رکاوٹیں ختم کرنے کا مقصد صرف عام شہری کو ریلیف دینا نہیں بلکہ ملکی آٹو مارکیٹ میں مسابقتی رجحان کو فروغ دینا بھی ہے، تاکہ صارفین کے لیے متبادل آپشنز دستیاب ہوں اور مقامی مینوفیکچررز کو بھی جدید خطوط پر ترقی کی ترغیب ملے۔

متعلقہ مضامین

  • لوڈشیڈنگ ‘عدالت کی کے الیکٹرک کو جواب جمع کرانے کی مہلت
  • گاڑیاں مہنگی ہونے کا امکان، حکومت نے پٹرول اور ڈیزل گاڑیوں پر نیا ٹیکس عائد کر دیا
  • بجٹ میں کھانے پینے کی کون سی اشیا سستی کی گئی ہیں؟
  • چیٹ جی پی ٹی کی سروسز معطل ہونے سے دنیا بھر میں صارفین کو تشویش
  • ملکی دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافے کا امکان
  • بجٹ میں ممکنہ خوشخبری؛ کون سی گاڑیاں سستی ہونے جا رہی ہیں؟
  • 190 ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست پر سماعت کل ہو گی
  • انٹر بینک: ڈالر 282 روپے 10 پیسے کا ہو گیا
  • ٹیکس نیٹ میں توسیع کی تیاریاں مکمل، بجٹ میں متعدد اشیا مہنگی اور بعض سستی ہونے کا امکان
  • عید الاضحیٰ و شدید گرمی میں بھی عوام بجلی و پانی کے بحران کا شکار رہے، منعم ظفر خان