گلگت بلتستان میں معدنیات کی تلاش کیلئے چین کے ساتھ معاہدہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
جیولوجیکل سروے آف پاکستان اور چین کی جیولوجیکل سروے کے درمیان گلگت بلتستان میں لیتھیم اور دیگر معدنیات کی تلاش کیلئے ایم اویو کا تبادلہ ہوا۔ اس موقع پر جیولوجیکل سروے آف پاکستان اور برطانیہ کی بین الاقوامی جیو سائنس سروسز لمیٹڈ کے درمیان جیولوجیکل میپنگ کیلئے تکنیکی تعاون کیلئے مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ جیولوجیکل سروے آف پاکستان اور چین کی جیولوجیکل سروے کے درمیان گلگت بلتستان میں لیتھیم اور دیگر معدنیات کی تلاش کیلئے ایم اویو کا تبادلہ ہوا۔ اس موقع پر جیولوجیکل سروے آف پاکستان اور برطانیہ کی بین الاقوامی جیو سائنس سروسز لمیٹڈ کے درمیان جیولوجیکل میپنگ کیلئے تکنیکی تعاون کیلئے مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا، جیولوجیکل سروے آف پاکستان اور آئرلینڈ کی ہولمزکروفٹ پراسپیکٹنگ کے درمیان تعاون کی مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا۔ جیو سائنٹفک ریسریچ کیلئے جی ایس پی اور روس کی جے ایس سی روز جیو کے درمیان مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا۔ جیو سائنس ڈیٹا ڈیجیٹائزیشن کے شعبے میں جی ایس پی اور جنوبی افریقہ کی سپیشل ڈائمنشن کے درمیان شراکت داری کے فریم ورک کیلئے ایم او یو کا تبادلہ ہوا۔ماڑی منرلز اور بلوچستان حکومت کا چین کی ایم سی سی ٹانگسن ریسورسز کے درمیان منرل پارک کے قیام، پاکستان کے معدنیات کے شعبے کی ترقی کیلئے ماڑی منرلز اور گلوبل کور منرلز کے درمیان مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا۔
معدنیات کی تلاش کیلئے ماڑی منرلز اور لدیہ مایئنگز کے درمیان ایم او یو کا تبادلہ کیا گیا، معدنیات کی تلاش اور پراسیسنگ کیلئے پی پی ایل اور میٹسو کے درمیان مفاہمتی یادداشت، خضدار میں بے رائٹ لیڈ اور زنک منصوبے کیلئے پی پی ایل اور حکومت بلوچستان کے درمیان معاہدہ طے پایا۔ایف ڈبلیو او، نورن مائننگ ،BMRL اور مقامی عمائدین کے درمیان بلوچستان میں معدینات کی تلاش اور ترقیاتی منصوبوں کیلئے شراکت داری کا معاہدہ طے پایا، ایف ڈبلیو او اور آزر گولڈ کے درمیان معدنیات کے شعبے کی ترقی کیلئے معاہدے کا تبادلہ ہوا۔ اس کے علاوہ او جی ڈی سی ایل اور این آر ایل کے درمیان معدنیات کی تلاش اور پیداوار سے متعلق مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا۔ دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا سے بلوچستان اور گلگت بلتستان کے پہاڑوں میں معدنیات کے وسیع ذخائر موجود ہیں جبکہ سندھ اور پنجاب کی سرزمین بھی قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔ آزاد کشمیر میں بھی قدرت کے بے پناہ خرانے مدفن ہیں۔ ملک میں معدنی ذخائر کی مالیت کھربوں ڈالر ہیں اور ان معدنی ذخائر سے مستفید ہو کر پاکستان آئی ایم ایف کو خیر باد کہہ سکتا ہے۔ یقین دلاتے ہیں بیرونی سرمایہ کاروں کو ہر سہولت دیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025ء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025ء سے خطاب میں وزیراعظم نے تمام مندوبین کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ فورم کے کامیاب انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، خلیجی ممالک، چین، یورپ، امریکا اور دیگر خطوں سے سرمایہ کاروں کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ ہم ملکر پاکستان کو دنیا کا عظیم ملک بنائیں گے، فورم معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری میں اضافے کا باعث بنے گا اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں مزید اضافہ ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ریکوڈک منصوبے میں پیش رفت حوصلہ افزا ہے، بلوچستان میں کان کنی سے روزگار کے مواقع پیدا اور سماجی و معاشی ترقی ہو گی۔ معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری سب کے لیے سودمند ہے۔ انہوں نے کہا کہ قدرت نے پاکستان کو قدرتی وسائل سے مالا مال کیا ہے۔ پاکستان میں دنیا کے سب سے بڑے کوئلے کے ذخائر موجود ہیں اور سندھ حکومت کوئلے کے ذخائر سے استفادہ حاصل کرنے کے لیے بھرپور کام کر رہی ہے۔ درآمدی کوئلے کے بجائے مقامی پر انحصار کرکے قیمتی زرمبادلہ کی بچت کر رہے ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن کرکے برآمدات کو فروغ دینا ہے اور خام مال کے بجائے تیار شدہ مصنوعات کی برآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔ شہبازشریف نے کہا کہ بلوچستان کے سنگلاخ پہاڑوں سے لے کر خیبرپختونخوا کے برف پوش پہاڑوں تک، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر کی قدیم چوٹیوں اور وادی سندھ اور پنجاب کی زرخیز زمینوں میں کھربوں ڈالر مالیت کے ذخائر موجود ہیں۔ آزاد کشمیر میں بھی قدرت کے بے پناہ خزانے مدفن ہیں، بلوچستان کے کان کنی سے روزگار کے مواقع پیدا اور سماجی و معاشی ترقی ہو گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ اگر ہم ان عظیم اثاثوں سے مستفید ہوں تو میں بلا خوف و تردد یہ بات کہہ سکتا ہوں کہ پاکستان آئی ایم ایف کو خدا حافظ بول سکتا ہے اور اپنے قرضوں کے پہاڑ سے جھٹکارا حاصل کرسکتا ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ صرف یہی نہیں بلکہ ہمارے پاس پنجاب اور سندھ سمیت پاکستان کے دیگر حصوں میں انتہائی ذرخیز زمینیں موجود ہیں اور سب سے بڑھ کر ہمارے پاس انتہائی بہادر لوگ موجود ہیں جو چیلنج قبول کرنے کے لیے تیار رہتے ہیں اور مٹی کو سونا بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاروں سے کہوں گا کہ وہ تیار مصنوعات پر کام کریں، کان کنی کی صنعت کیلئے فنی تربیت لازم وملزوم ہے، نوجوانوں کو فنی تربیت کیلئے نجی شعبے اور حکومتی سطح پر شراکت داری کو فروغ دیا جائے گا، سرمایہ کار کمپنیاں نوجوانوں کو ہنر کی فراہمی میں کردار ادا کریں۔ شہباز شریف نے کہا کہ ہم ملکر پاکستان کو دنیا کا عظیم ملک بنائیں گے، طے پانے والی مفاہمتی یادداشتوں کو معاہدوں میں تبدیل کریں گے۔ پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم میں معدنی وسائل کی تلاش کیلئے پاکستانی کمپنیوں کے چین، برطانیہ، آئرلینڈ، جنوبی افریقا، روس اور دیگر ملکوں کے کمپنیوں کے ساتھ سمجھوتوں پر دستخط ہوئے۔ پاکستان منرل سیکورٹی پارٹنر شپ کے قیام کیلئے پاکستان ایم ایس پی اور بیرک گولڈ کے درمیان مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے درمیان مفاہمتی یادداشت معدنیات کے شعبے سرمایہ کاروں گلگت بلتستان موجود ہیں نے کہا کہ اور دیگر ہیں اور ایم او
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان ڈیپ فیک ویڈیو کا ہدف بن گئے، ایف آئی اے میں شکایت درج
ایف آئی اے سائبر کرائم کے سب انسپکٹر سید وقار رضوی نے تصدیق کی کہ وزیر اعلیٰ اور وزیر آئی ٹی کی جانب سے دو الگ الگ شکایات درج کرائی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قصورواروں کے خلاف تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان اور وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی ثریا زمان سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی جعلی ویڈیو کا تازہ ترین ہدف بن گئیں۔ یہ ویڈیو ایک جعلی فیس بک اکاؤنٹ پر اپ لوڈ کی گئی تھی جس میں کوک اسٹوڈیو میں کام کرنے کے لیے مشہور ہنزہ کی معروف گلوکارہ نوریما ریحان کی نقالی کی گئی تھی۔ 20 اپریل کو پوسٹ کی گئی، ویڈیو کو بدھ کو اتارے جانے سے پہلے 150,000 سے زیادہ آراء حاصل کی گئیں۔ ویڈیو میں وزیر اعلیٰ کے ساتھ ثریا زمان کو بھی دکھایا گیا ہے۔ یہ واقعہ اسی طرح کے ایک کیس کے بعد پیش آیا ہے جہاں گلوکارہ نوریمہ ریحان خود بھی اس طرح کی جعلی ویڈیو کے ذریعے دھوکہ کھا گئی تھیں۔ دریں اثنا گلگت میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) سائبر کرائم رپورٹنگ سنٹر نے اس معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ایف آئی اے سائبر کرائم کے سب انسپکٹر سید وقار رضوی نے تصدیق کی کہ وزیر اعلیٰ اور وزیر آئی ٹی کی جانب سے دو الگ الگ شکایات درج کرائی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قصورواروں کے خلاف تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ وقار رضوی نے بتایا کہ ایف آئی اے جعلی اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب کرنے کے لیے میٹا کو خط لکھے گی۔ امید ہے، ہم میٹا سے ضروری تفصیلات حاصل کریں گے۔