اداکارہ مہرالنساء اقبال کی مایوں کی تصاویر اور ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
اداکارہ مہرالنساء اقبال کی مایوں کی دلکش تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں۔
پاکستانی شوبز انڈسٹری کی خوبصورت اور باصلاحیت اداکارہ مہرالنساء اقبال جنہوں نے ڈرامہ سیریل عشقیہ، ایک ستم اور، میرے بن جاؤ اور بکھرے ہیں ہم جیسے کامیاب پراجیکٹس میں اپنی جاندار اداکاری سے ناظرین کے دل جیتے، اب اپنی ذاتی زندگی کے ایک نئے اور خوبصورت سفر کی جانب بڑھ رہی ہیں۔
مہرالنساء اقبال نے اپنی مایوں کی تقریب کی دلکش جھلکیاں سوشل میڈیا پر مداحوں کے ساتھ شیئر کیں۔
اس خاص موقع پر وہ نہایت دلکش مَسٹرڈ رنگ کے لباس میں ملبوس تھیں، جسے خوبصورتی سے شِفون اور سلک کے امتزاج سے تیار کیا گیا تھا۔
ان کے اس لباس کا رنگ اور انداز روایتی اور جدید طرز کا حسین امتزاج تھا، جو ان کی شخصیت پر خوب جچ رہا تھا، سادہ میک اپ، لہراتے بال اور چمکتے چہرے کے ساتھ وہ واقعی ایک دلہن جیسی لگ رہی تھیں۔
مایوں کی تقریب میں صرف قریبی عزیز و اقارب اور دوستوں نے شرکت کی، اس موقع پر گانے، ہنسی مذاق اور خوشیوں کا سماں بندھا ہوا تھا۔
مہرالنساء نے انسٹاگرام پر ویڈیو کے ساتھ ایک محبت بھرا پیغام بھی لکھا ہے کہ یہ ایک یادگار لمحہ ہے، دعاؤں کی ضرورت ہے۔
ان کی اس پوسٹ کو ہزاروں لائکس اور کمنٹس موصول ہو رہے ہیں، جہاں مداح انہیں نیک تمنائیں، دعائیں اور محبت بھرے پیغامات دے رہے ہیں۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مہرالنساء اقبال مایوں کی
پڑھیں:
دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت والی نیوز اینکر متعارف، ویڈیو وائرل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک اور تاریخی سنگِ میل عبور کر لیا گیا، برطانوی چینل 4 نے دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت (اے آئی) پریزنٹر متعارف کرا دی، جس کے بعد عالمی میڈیا انڈسٹری میں ہلچل مچ گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق چینل 4 نے 20 اکتوبر کو تجرباتی طور پر اپنی اسکرین پر اے آئی سے تیار کردہ خاتون پریزنٹر کو ڈاکیومنٹری کی میزبانی کے لیے پیش کیا۔ حیرت انگیز طور پر ناظرین یہ محسوس ہی نہ کر سکے کہ وہ کسی انسان کو نہیں بلکہ مصنوعی ذہانت سے تخلیق کردہ ماڈیول کو دیکھ رہے ہیں، جس کا لہجہ، چہرے کے تاثرات اور آواز کا اتار چڑھاؤ بالکل انسانی محسوس ہوتا تھا۔
پروگرام کے دوران اے آئی پریزنٹر نے ناظرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے سالوں میں مصنوعی ذہانت دنیا بھر کے شعبوں کو بدل کر رکھ دے گی، اور کئی لوگ اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو سکتے ہیں، جن میں کال سینٹر ورکرز، کسٹمر سروس ایجنٹس اور حتیٰ کہ ٹی وی پریزنٹرز بھی شامل ہیں۔ اسی لمحے اس نے انکشاف کیا کہ وہ خود حقیقی نہیں بلکہ ایک اے آئی پریزنٹر ہے جسے برطانوی ٹی وی نے تخلیق کیا ہے۔
یہ تجربہ نہ صرف ٹیکنالوجی کی برق رفتاری سے ترقی کی علامت ہے بلکہ یہ سوال بھی پیدا کرتا ہے کہ جب اے آئی اتنی حقیقی، کم خرچ اور مؤثر شکل اختیار کر لے تو پھر میڈیا، صحافت اور تخلیقی صنعتوں میں انسانوں کا مستقبل کیا ہوگا؟
عالمی سطح پر میڈیا سے وابستہ افراد نے چینل 4 کے اس اقدام پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس رجحان کو انسانی ملازمتوں کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل ہالی ووڈ اداکار ایک اے آئی اداکارہ کی تخلیق کے خلاف احتجاج کر چکے ہیں، جبکہ البانیہ میں اے آئی وزیر اور جاپان میں ایک سیاسی جماعت کی قیادت بھی مصنوعی ذہانت کے حوالے کی جا چکی ہے۔