امریکا نے ممبئی حملوں کی سازش میں مطلوب پاکستانی نژاد کینیڈین شہری تہور حسین رانا کو بھارت کے حوالے کر دیا۔

انڈین میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا نے ممبئی حملوں کی سازش میں ملوث پاکستانی نژاد کینیڈین شہری کو بھارت کے حوالے کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سیف علی خان پر حملے کے الزام میں گرفتار ملزم کون ہے؟

بھارت اور امریکا کے تحت شروع کی گئی مشترکہ کارروائی کے بعد ملزم کو امریکا میں عدالتی حراست میں رکھا گیا تھا۔ تہور رانا کی بھارت کو حوالگی بالآخر اس وقت ممکن ہوئی جب ملزم حوالگی کے اس اقدام کو روکنے کے لیے تمام قانونی آپشنز استعمال کر چکا تھا۔

یاد رہے کہ سال2011  میں NIA  نے تہور رانا کی غیر موجودگی میں چارج شیٹ اس وقت داخل کی تھی جب وہ ڈیوڈ ہیڈلی نامی شخص کے ساتھی کے طور پر امریکا میں گرفتار کیا گیا تھا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق تہور رانا نے ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی اور جاسوسی کی کارروائیاں کی تھیں۔ خاص طور پر وہ ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث تھا۔

یہ بھی پڑھیں:معروف بھارتی مسلمان سیاستدان قاتلانہ حملے میں جاں بحق

بھارتی میڈیا کے مطابق ڈیوڈ ہیڈلی بھارتی ویزا حاصل کرنے میں ملزم کی مدد کرتا تھا، جس کی وجہ ہی سے ملزم غلط شناخت کے ساتھ بھارت کا سفر کرتا تھا۔

دوسری طرف بھارتی میڈیا کا یہ بھی کہنا ہے کہ 26/11 کو ہوئے ممبئی حملوں کے شریک سازشی تہور حسین رانا سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں۔پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے کہا ہے کہ رانا نے ملک چھوڑنے کے بعد سے اپنی پاکستانی شہریت کی تجدید کی کوشش نہیں کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا بھارت پاکستان تہور رانا کینیڈین شہری ممبئی حملے.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا بھارت پاکستان تہور رانا کینیڈین شہری ممبئی حملے ممبئی حملوں کی نے ممبئی حملوں کینیڈین شہری تہور رانا

پڑھیں:

امریکی کمپنیوں کو بھارتی شہریوں کو ملازمتیں نہ دینے کی ہدایت

ـ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گوگل اور مائیکرو سافٹ جیسی بڑی امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو سخت پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دیگر ممالک بشمول بھارتی شہریوں کو ملازمتیں نہ دیں۔

واشنگٹن میں منعقدہ اے آئی سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکی کمپنیوں کو اب چین میں فیکٹریاں بنانے یا بھارتی ٹیک ورکرز کو ملازمتیں دینے کے بجائے امریکا میں ملازمتیں پیدا کرنے پر زیادہ توجہ دینی چاہیے۔
امریکی صدر نے تنقید کی اور کمپنیوں کے اس طرز عمل کو عالمی ذہنیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نقطہ نظر نے بہت سے امریکیوں کو نظر انداز کر دیا  ۔
انہوں نے کہا کہ کچھ بڑی ٹیک کمپنیوں نے امریکی آزادی کا استعمال کرتے ہوئے منافع کمایا ہے لیکن ملک سے باہر بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری بہت سی بڑی ٹیک کمپنیوں نے چین میں اپنی فیکٹریاں بناتے ہوئے بھارتی شہریوں کی خدمات حاصل کیں اور آئرلینڈ میں منافع کمایا، لیکن یہ اب صدر ٹرمپ کا دور ہے پرانے دن ختم ہوگئے۔
امریکی صدر نے کہا کہ ہمیں امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی ضرورت ہے کہ وہ امریکا کیلئے سب سے آگے رہیں، ہم چاہتے ہیں کہ آپ امریکا کو سب سے پہلے رکھیں۔

 

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں غیر ملکی شہریوں کے گھروں میں ڈکیتیاں، اہم انکشافات
  • راکٹ حملوں کے جواب میں تھائی لینڈ کے کمبوڈیا کے فوجی اہداف پر تابڑ توڑ فضائی حملے
  • امریکی کمپنیوں کو بھارتی شہریوں کو ملازمتیں نہ دینے کی ہدایت
  • میاں بیوی پر مشتمل ڈکیت گروپ، غیرملکیوں کو کیسے لوٹتا تھا؟
  • ایف آئی اے کی بڑی کارروائی، انسانی اسمگلنگ اور ویزا فراڈ میں ملوث اشتہاریوں سمیت 9 ملزمان گرفتار
  • آپشن ہونا چاہیئے کہ شہری اجرک والی یا پاکستانی پرچم والی نمبر پلیٹ لگائیں، آفاق احمد
  • آپشن ہونا چاہیے شہری اجرک والی یا پاکستانی پرچم والی نمبر پلیٹ لگائیں، آفاق احمد
  • بھارت: جعلی سفارت خانہ چلانے والا ملزم گرفتار
  • سلامتی کونسل میں کھلا مباحثہ، پاکستانی سفیر نے بھارت کا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا
  • کوہستان سکینڈل میں گرفتار ٹھیکیدار جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے