— فائل فوٹو

غیر ملکی ایئر لائن کی کراچی سے دوحہ کی پرواز کئی گھنٹوں کی تاخیر کے بعد منسوخ کر دی گئی۔

غیر ملکی ایئر لائن کی پرواز کو صبح 3 بج کر 50 منٹ پر روانہ ہونا تھا۔

ایئر پورٹ ذرائع کے مطابق غیر ملکی ایئر لائن کا طیارہ ٹیکسی کے دوران فنی خرابی کا شکار ہو گیا۔

  ایئر لائن ذرائع کے مطابق منسوخ ہونے والی آج کی پرواز کے مسافروں کو اگلی پرواز سے بھیجا جائے گا۔

ریاض سے لاہور کی غیرملکی پرواز میں سوار پاکستانی مسافر کی طبیعت خراب، مسقط میں ہنگامی لینڈنگ

پرواز نے شیڈول کے مطابق شام 7 بجکر 10 منٹ پر لاہور کے علامہ اقبال ایئرپورٹ پر لینڈ کرنا تھا۔

 مسافروں کا کہنا ہے کہ ایئر لائن کے عملے نے ہوٹلوں میں گنجائش نہیں کہہ کر انہیں گھر جانے کا کہا ہے۔

پرواز منسوخ ہونے کی وجہ سے دوسرے شہر سے آنے والے مسافر سخت پریشان ہیں جبکہ پرواز منسوخ ہونے پر ایئرلائن مسافروں کو ہوٹل دینے کی پابند ہے۔ 

پرواز منسوخ کر دی گئی لیکن اگلی پرواز کب جائے گی، یہ نہیں بتایا جا رہا جبکہ مسافر رات 1 بجے سے ایئر پورٹ پر موجود تھے، انہیں ناشتہ تک نہیں دیا گیا، کئی مسافروں کی دوحہ سے آگے کنکٹنگ فلائٹ بھی تھی، جو نکل گئی۔

ذرائع کے مطابق دوحہ جانے والی پرواز کے 325 مسافروں کو 2 گھنٹے طیارے میں بٹھانے کے بعد لاؤنج میں بھیجا گیا۔

پرواز میں تاخیر پر مسافروں نے احتجاج اور ہنگامہ آرائی کی جبکہ دیگر فلائٹس کے مسافروں کو بھی روکا گیا۔

مسافروں کے شدید احتجاج کے بعد اے ایس ایف کے عملے کو طلب کیا گیا۔

بورڈنگ روکنے پر مختلف پروازوں کے مسافروں کی آپس میں ہاتھاپائی بھی ہوئی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: مسافروں کو ایئر لائن غیر ملکی کی پرواز کے مطابق کے بعد

پڑھیں:

ای کامرس یا آن لائن کاروبار کرنیوالوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے بجٹ میں ای کامرس یا آن لائن کاروبار کرنے والوں کو  ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا ہے، وہ افراد یا کمپنیاں جو آن لائن پلیٹ فارمز کے ذریعے اشیا یا خدمات فروخت کرتے ہیں، ان پر ٹیکس لاگو ہوگا۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے 17 ہزار 573 ارب روپے کا بجٹ 26-2025 پیش کردیا جس میں تنخواہ دار طبقے کے لیے ریلیف کا اعلان کرتے ہوئے تمام ٹیکس سلیبز میں نمایاں کمی کی گئی۔  تاہم  بجٹ میں حکومت نے ڈیجیٹل پریزینس پروسیڈس ٹیکس ایکٹ 2025 لانے کا بھی فیصلہ کیا ہے جس کے تحت ای کامرس یا آن لائن کاروبار کرنے والوں کو بھی ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا۔
وہ افراد یا کمپنیاں جو آن لائن پلیٹ فارمز کے ذریعے اشیا یا خدمات فروخت کرتے ہیں، ان پر ٹیکس لاگو ہوگا، اس کے علاوہ آن لائن آرڈر کی گئی اشیا اور خدمات پر بھی ٹیکس عائد کیا جائے گا، ای کامرس کاروباری افراد کو اپنی ماہانہ ٹرانزیکشنز کا مکمل ڈیٹا اور ٹیکس رپورٹ متعلقہ اداروں کو جمع کروانی ہوگی۔
بجٹ تقریرمیں  وزیر خزانہ نے کہا کہ موجودہ انکم ٹیکس کا نظام سرحد پار بڑھتے ہوئے ای کامرس کے شعبے پر ٹیکس کا اطلاق موثر انداز میں نہیں کر پارہا، خصوصاً ان غیر ملکی تاجروں ( وینڈرز) پرجو ویب سائٹس اور سوفٹ ایپلی کیشنز کے ذریعے آرڈر کی گئی اشیا فروخت کر رہے ہیں اور کورئیرز کے ذریعے سامان کی ترسیل پر کیش آن ڈلیوری کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کئی ممالک کے ساتھ دو طرفہ ٹیکس معاہدوں کے تحت، اگر کسی غیر ملکی کمپنی کا پاکستان میں مستقل کاروباری مقام نہ ہو، تو اس صورت میں یہاں ان کی آمدنی پر انکم ٹیکس لاگو نہیں ہوتا لہٰذا صرف اُن غیر ملکی وینڈرز پر ٹیکس عائد کیا جاسکتا ہے جن ممالک کے ساتھ پاکستان کے ایسے کوئی معاہدے موجود نہیں ہیں۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ اس ضمن میں کئی ممالک پہلے ہی ڈیجیٹل سروسز ٹیکس متعارف کروا چکے ہیں تاکہ اُن غیر ملکی تاجروں سے ٹیکس وصول کیا جا سکے، جو غیر ملک میں رہتے ہوئے مقامی مارکیٹ میں محض اپنی ’ ڈیجیٹل موجودگی’ کی بنیاد پر چیزیں فروخت کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان ممالک کا مؤقف ہے کہ مستقل کاروباری مقام کا پرانا تصور اب ان کے ٹیکس نافذ کرنے کے حق کا تحفظ نہیں کر سکتا، تاہم سرحد پار فروخت کئے گئے سامان پر جو ای کامرس کے ذریعے سپلائی ہوتا ہے، اب بھی ٹیکس عائد نہیں کیا جا رہا۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ اس صورتحال کے پیش نظر ٹیکس کے معاملات پر عالمی معاہدے کی فوری ضرورت ہے تاکہ ٹیکس نافذ کرنے کے حقوق ملکوں کے مابین منصفانہ طور پر دیے جا سکیں، اور مستقل کاروباری مقام کے تصور کو نئی جہتوں کے ساتھ اپنایا جا سکے۔
انہوں نےکہا کہ ایسے کسی عالمی معاہدے تک پہنچنے سے قبل کے عبوری دور میں غیر ملکی تاجروں کی جانب سے پاکستان میں فروخت ہونے والی اشیا اور خدمات پر ٹیکس نہ دینے کا حل نکالنے کے لیے ایک نیا قانون تجویز کیا جا رہا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ اس بل کے تحت ’ ڈیجیٹل پریزینس’ سے حاصل شده آمدنی پر ٹیکس کا قانون متعارف کرایا جارہا ہے، جس کے تحت پاکستان کے دائرہ اختیار میں غیر ملکی تاجروں کی جانب سے فروخت کی گئی اشیا اور خدمات پر ٹیکس عائد کیا جائے گا۔
وزیرخزانہ نے کہاکہ اس قانون کے تحت تمام ادارے بشمول بینک، مالیاتی ادارے، لائسنس یافتہ ایکسچینج کمپنیاں اور دیگر ادائیگی کے ذرائع اس بات کے پابند ہوں گے کہ وہ پاکستان میں باہر سے اشیا اور خدمات فراہم کرنے والے غیر ملکی تاجروں کو کی جانے والی ڈیجیٹل ادائیگیوں پر 5 فیصد ٹیکس وصول کریں۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • لاہور اور کراچی ریلوے سٹیشن پر برقی سیڑھیوں کی تنصیب شروع
  • لاہور اور کراچی ریلوے اسٹیشن پر برقی سیڑھیوں کی تنصیب شروع
  • ایکسیئم-4 مشن کی پرواز منسوخ، اسپیس ایکس نے فالکن 9 راکٹ میں لیکیج کا پتا لگایا
  • کراچی، سرجانی ٹاؤن میں پُراسرار واقعہ میں نو عمر لڑکی کی گلے میں پھندا لگی لاش برآمد
  • آن لائن خریداری پر 18 فیصد ٹیکس عائد
  • ای کامرس یا آن لائن کاروبار کرنیوالوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ
  • حاجیوں کی واپسی کا عمل شروع، کراچی میں پہلی پرواز کل پہنچے گی
  • بجٹ سیشن میں شرکت مشکل ؛ پرواز تاخیر کا شکار ، کئی ممبر قومی اسمبلی ائیر پورٹ پر پھنس گئے
  • جاپان: بیکٹیریا کی وجہ سے ورلڈ ایکسپو شدید متاثر‘ واٹر شو منسوخ
  • کراچی: فیکٹروں میں لگنے والی آگ پر30 گھنٹوں کی مسلسل کوششوں کے بعد قابو پا لیا گیا