چین نے امریکی درآمدات پر ٹیرف 125 فیصدکر دیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چینی مصنوعات پر ڈیوٹی 145 فیصد تک بڑھانے کے فیصلے کے ردعمل میں چین نے امریکی درآمدات پر محصولات 84 فیصد سےبڑھا کر 125 فیصدکر دیا ۔
چینی وزارت خزانہ نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکہ کی جانب سے غیرمعمولی طور پر بلند ٹیرف عائد کرنا بین الاقوامی تجارتی اصولوں، بنیادی معاشی اصولوں اور عام عقل کی شدید خلاف ورزی ہے یہ فیصلہ یکطرفہ دباؤ اور معاشی جبر کی عکاسی کرتا ہے۔
چین نے امریکی فیصلے کے خلاف عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) میں باقاعدہ شکایت درج کراتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ یہ ٹیرفز نہ صرف چین کی معیشت بلکہ عالمی معیشت کے لیے بھی نقصان دہ ہیں۔
چین کے عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) مشن کے مطابق10 اپریل کو امریکہ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا، جس میں چینی مصنوعات پر باہمی ٹیرف میں اضافے کا اعلان کیا گیا۔
ترجمان کے مطابق چین نے اس اقدام کے خلاف عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) میں شکایت درج کرا دی ہےتاکہ امریکہ کے غیرمنصفانہ اور انتقامی اقدامات” کو چیلنج کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ یہ تازہ ترین پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب وائٹ ہاؤس دنیا کی دوسری بڑی معیشت پر تجارتی دباؤ بڑھا رہا ہے، جبکہ درجنوں دوسرے ممالک کو ایسے سخت اقدامات سے استثنیٰ دیا گیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر دونوں ممالک نے پسپائی اختیار نہ کی تو یہ تجارتی جنگ ایک عالمی معاشی بحران کو جنم دے سکتی ہے، جس کے اثرات براہ راست اشیائے صرف کی قیمتوں، سپلائی چینز اور سرمایہ کاری کے بہاؤ پر مرتب ہوں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چین نے
پڑھیں:
امریکی ٹیرف میں اضافے کے باعث برآمدات میں کمی کا امکان ہے.ایشیائی ترقیاتی بینک
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 جولائی ۔2025 )ایشیائی ترقیاتی بینک نے جولائی کے لیے ایشین ڈیویلپمنٹ آﺅٹ ل±ک رپورٹ جاری کردی ہے رپورٹ کے مطابق امریکا کی طرف سے ٹیرف میں اضافے کے باعث برآمدات میں کمی کا امکان ہے، عالمی تجارت میں غیر یقینی اور کمزور مقامی طلب سے بھی خطے کے ممالک کی شرح نمو متاثر ہوگی. رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں سال خطے کی شرح نمو 4.(جاری ہے)
7 فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ مختلف تنازعات سے عالمی تجارت مزید متاثر اور توانائی کی لاگت بڑھنے کا خدشہ ہے رپورٹ کے مطابق چین کی پراپرٹی مارکیٹ میں اندازے سے زیادہ گراوٹ سے عالمی تجارت متاثر ہوگی، خطے کے ممالک میں زرعی پیداوار میں اضافے سے مہنگائی 2 فیصد تک رہنے کا امکان ہے جبکہ امریکا کی طرف سے ترسیلات زر پر ٹیکس عائد کرنے سے ایشیائی ممالک کی مشکلات میں اضافہ ہوگا.
رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت، فلپائن اور پاکستان اس سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک ہوں گے رپورٹ کے مطابق پاکستان میں گزشتہ مالی سال میں مہنگائی میں بڑی کمی ہوئی اور رواں مالی سال بھی پاکستان میں قیمتوں میں استحکام رہنے کا اندازہ ہے. علاوہ ازیں پاکستان کی شرح نمو گزشتہ مالی سال 2.7 فیصد رہی اور رواں مالی سال پاکستان کی شرح نمو کے ہدف 4.2 فیصد میں کمی نہیں کی گئی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے صنعتی اور خدمات کے شعبوں میں ترقی کا امکان ہے.