امریکی ایوان کی کمیٹی میں طالبان کی مالی امداد روکنے کا بل منظور
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
واشنگٹن:
واشنگٹن: امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کمیٹی نے طالبان کو مالی امداد روکنے کے بل کی منظوری دے دی۔
یہ بل کانگریس کے رکن برائن ماسٹ نے پیش کیا جس کا مقصد کسی بھی امریکی امداد کو طالبان تک پہنچنے سے روکنا ہے۔
کانگریس مین برائن ماسٹ نے بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ امریکی ٹیکس دہندگان کا ایک بھی ڈالر طالبان کے ہاتھوں میں جائے۔
بل میں واضح کیا گیا ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کو ایک خصوصی حکمت عملی تیار کرنی ہوگی تاکہ طالبان کو براہ راست یا بالواسطہ کسی قسم کی مالی یا مادی امداد نہ پہنچ سکے۔
بل کے مطابق دیگر ممالک اور غیر سرکاری تنظیموں کو بھی طالبان کو کسی بھی قسم کی امداد فراہم کرنے سے روکا جائے گا۔ یہ بل 23 قانون سازوں کی حمایت سے کانگریس میں پیش کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ امریکی حکومت نے گزشتہ تین سالوں کے دوران افغانستان کو 2 ارب ڈالر سے زائد کی امداد فراہم کی ہے، جس میں انسانی امداد بھی شامل ہے۔ تاہم، اس بل کی منظوری کے بعد امریکی حکومت کی پالیسی مزید سخت ہو سکتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکی رکن کانگریس جیک برگ مین نے بھی عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کردیا
رواں ماہ کے اوائل میں پاکستان کا اعلیٰ سطحی دورہ کرنیوالے امریکی رکن کانگریس جیک برگ مین نے پاک امریکا تعلقات میں انسانی حقوق پر زور دیتے ہوئے سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پوسٹ کیے گئے اپنے ایک بیان میں، ریپبلکن پارٹی سے وابستہ رکن کانگریس جیک برگمین نے پاکستان اور امریکا کے مضبوط تعلقات کو فروغ دینے میں جمہوری اقدار اور انسانی حقوق کی اہمیت پر زور دیا۔
جیک برگ مین کا کہنا تھا کہ دورہ پاکستان کے دوران اور بعد میں امریکا میں رہنماؤں اور کمیونٹیز سے بات چیت کے تناظر میں، وہ عمران خان کی رہائی کے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتے ہیں۔
https://Twitter.com/RepJackBergman/status/1914412767747940651
’پاکستان اور امریکا کی مضبوط شراکت داری مشترکہ اقدار یعنی جمہوریت، انسانی حقوق اور معاشی خوشحالی پر پروان چڑھتی ہے، آئیے مل کر آزادی اور استحکام کے لیے کام کریں۔‘
جیک برگ مین نے حال ہی میں پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم میں شرکت کے لیے امریکی کانگریس کے وفد کی قیادت ، کانگریس کے رکن تھامس سوزی اور جوناتھن جیکسن نے اپنے دورہ پاکستان کو ’انتہائی کامیاب اور مستقبل کے لیے اہم‘ قرار دیا تھا۔
کانگریس مین جیک برگ مین سمیت وفد کے اراکین نے پاکستان میں اپنے قیام کے دوران چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر، وزیر داخلہ محسن نقوی اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں بھی کی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھی عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیوں کر رہےہیں؟
رکن کانگریس جیک برگمین کے اس حالیہ بیان سے عمران خان کی رہائی کی وکالت کرنے والے امریکی قانون سازوں کی آواز میں اضافہ ہوا ہے، رواں برس فروری میں، کانگریس مین جو ولسن اور اگست پلگر نے سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو کو لکھے ایک خط میں عمران خان کی رہائی کے لیے پاکستان کے ساتھ بات چیت پر زور دیا تھا۔
اس سے قبل رچرڈ گرینیل، نیشنل انٹیلی جنس کے سابق قائم مقام ڈائریکٹر اور صدر ٹرمپ کے قریبی ساتھی نے عوامی طور پر عمران خان کی رہائی کی وکالت کی ہے۔
گزشتہ برس دسمبر میں گرینل نے خان کی قید کے بارے میں بائیڈن انتظامیہ کے ردعمل پر تنقید کرتے ہوئے جمہوری اصولوں کو برقرار رکھنے کے لیے مزید سخت موقف اختیار کرنے پر زور دیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی کانگریس بائیڈن انتظامیہ بانی پی ٹی آئی پاکستان پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم جیک برگ مین رچرڈ گرینیل رہائی سیکریٹری آف اسٹیٹ صدر ٹرمپ عمران خان مارکو روبیو