امریکہ من مانے طریقے سے کام نہیں کر سکتا ، چینی وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
بیجنگ : چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے بیجنگ میں آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل گروسی کے ساتھ ایک ملاقات میں کہا کہ بین الاقوامی صورتحال میں موجودہ بدامنی کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ کچھ بڑے ممالک طاقت کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں اور سب سے پہلے اپنے ملک کو اولین ترجیح دیتے ہوئے یکطرفہ غنڈہ گردی میں مصروف ہو رہے ہیں۔
حال ہی میں، امریکہ ہر جگہ محصولات کی ایک بڑی چھڑی چلا رہا ہے، کھلے عام اپنے مفادات کو تمام ممالک کے مشترکہ مفادات پر ترجیح دے رہا ہے، اور کثیر الجہتی تجارتی نظام اور طے شدہ قوانین کو واضح طور پر نظر انداز کر رہا ہے۔بین الاقوامی برادری اسے اس طرح بلا روک ٹوک چلنے نہیں دے سکتی، امریکہ من مانے طریقے سے کام نہیں کر سکتا اور تاریخ کا پہیہ الٹا نہیں گھوم سکتا۔
وانگ ای نے کہا کہ چین ایک بڑے ملک اور بین الاقوامی برادری کے ایک ذمہ دار رکن کی حیثیت سے ایسی بڑی طاقتوں کو روکنے کے لئے کھڑا ہے ، ایسا کرنے کا مقصد نہ صرف اپنے جائز حقوق اور مفادات ، بلکہ بین الاقوامی برادری کے مشترکہ مفادات کا تحفظ کرنا بھی ہے ۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بین الاقوامی
پڑھیں:
کوئی بھی نماز پڑھنے سے نہیں روک سکتا، نصرت بھروچا ٹرولنگ پر پھٹ پڑیں
بالی وڈ اداکارہ نصرت بھروچا مندر کے دورے کے دوران اپنے لباس اور مذہب کے باعث خود پر ہونیوالی تنقید پر پھٹ پڑیں۔حال ہی میں دیے گئے ایک انٹرویو کے دوران نصرت بھروچا نے اپنی نئی فلم’چھوری 2‘ کی تشہیر کے دوران مندروں میں جانے اور لباس پر ہونے والی تنقید سے متعلق بات کی۔نصرت بھروچا نے ٹرولرز کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’ میرے لیے، میرا ایمان حقیقی ہے، غیر حقیقی چیزیں ہوتی رہتی ہیں اور یہی میرے یقین کو مضبوط کرتی ہیں، اسی لیے میں اب بھی اپنے مذہب سے مضبوطی سے جڑی ہوں ‘۔اداکارہ نے کہا کہ ’میرا ماننا ہے کہ آپ کو جہاں سکون میسر آئے آپ کو وہاں جانا چاہیے، پھر چاہے وہ مندر ہو، گوردوارہ ہو یا چرچ ، میں پانچ وقت کی نماز پڑھتی ہوں حتیٰ کہ سفر میں بھی اپنی جائے نماز اپنے ساتھ رکھتی ہوں‘ ۔اداکارہ نے مزید کہا کہ’ چاہے میں کہیں بھی جاؤں یا کوئی بھی لباس پہنوں ، مجھے غیر مناسب تبصروں کا سامناکر نا پڑتا ہوں، جب میں اپنی تصویر پوسٹ کرتی ہوں تو لوگ پوچھتے ہیں، یہ کس قسم کی مسلمان ہے؟ اس کے کپڑے دیکھو'۔نصرت بھروچا کاکہنا تھاکہ ’میرا ہمیشہ سے یقین ہے کہ خدا ایک ہے مگر اس سے رابطہ کرنے کے لیے مختلف راستے ہیں اور میں ان تمام راستوں کو تلاش کرنا چاہتی ہوں، ناقدین کی رائے مجھے تبدیل نہیں کر سکتی یا مجھے مندر جانے یا پھر نماز پڑھنے سے نہیں روک سکتی ‘۔