پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں8.27 روپے فی لیٹر تک کمی کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوںمیں 16؍ اپریل سے 6.97روپے تا 8.22 روپے فی لیٹر تخفیف کا امکان ہے.
قیمتوںمیں یہ کمی آئندہ پندرہواڑے کےلیے متوقع ہے اس کی بنیادی وجہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کردہ ٹیرف کی وجہ سے بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمت میں 7؍ فیصد تک کمی بتائی جاتی ہے۔
رواں ماہ کے پہلے پندرہواڑے کو مکمل ہونے میں ابھی دودن باقی ہیں اورآئندہ کے لیے جو کام کیا گیا ہے اس کے تحت پٹرول کی فی لیٹر 254.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فی لیٹر
پڑھیں:
ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں مالی سال 9.9فیصد اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اکراچی (کامرس رپورٹر) ٹیکسٹائل مصنوعات کی برا?مدات میں جاری مالی سال کے پہلے دو ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 9.9 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ادارہ شماریات پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے دو ماہ میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی برا?مدات سے ملک کو 3.20 ارب ڈالر زرمبادلہ حاصل ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 9.9 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی برا?مدات کا حجم 2.91 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اگست میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی برا?مدات کا حجم 1.524 ارب ڈالر ریکارڈ کیاگیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 7 فیصد کم ہے۔ گزشتہ سال اگست میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی برا?مدات سے ملک کو 1.64 ارب ڈالر زرمبادلہ حاصل ہوا تھا۔جولائی کے مقابلے میں اگست میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی برا?مدات میں ماہانہ بنیادوں پر 9 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔جولائی میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات کا حجم 1.680 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو اگست میں کم ہو کر 1.52 ارب ڈالر ہوگیا۔ اعدادوشمار کے مطابق مالی سال کے پہلے دو ماہ میں نیٹ ویئرز کی برا?مدات کا حجم 959 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 821 ملین ڈالر کے مقابلے میں 17 فیصد زیادہ ہے۔ اسی طرح ریڈی میڈ ملبوسات کی برا?مدات سے 728 ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسے مدت کے 658 ملین ڈالر کے مقابلے میں 17 فیصد زیادہ ہے۔ دیگر ٹیکسٹائل مصنوعات کی برا?مدات کا حجم 728 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کے اسی مدت کے 658 ملین ڈالر کے مقابلے میں 11 فیصد زیادہ ہے۔