فیصل جاوید کو 2 ہفتوں کی حفاظتی ضمانت مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید — فائل فوٹو
پشاور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی ) کے رہنما فیصل جاوید کو 2 ہفتوں کی حفاظتی ضمانت دے دی۔
عدالت میں پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید کی مقدمات کی تفصیلات سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔
پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید کا نام عارضی طور پر پرووژنل نیشنل آئیڈینٹیفکیشن لسٹ (پی این آئی ایل) سے ہٹانے کا حکم دے دیا۔
اس درخواست پر سماعت جسٹس صاحبزادہ اسد اللّٰہ خان اور جسٹس صلاح الدین نے کی۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ فیصل جاوید کے خلاف 16 مقدمات اسلام آباد میں درج ہیں۔
عدالت نے نیب اور صوبائی حکومت سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے فیصل جاوید کو حفاظتی ضمانت دے دی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فیصل جاوید
پڑھیں:
نسل کشی یا جنگی جرم؟ فرانسیسی عدالت میں غزہ بمباری پر تاریخی مقدمہ شروع
فرانس کے انسدادِ دہشتگردی پراسیکیوٹرز نے غزہ میں امداد کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات پر "نسل کشی میں معاونت" اور "نسل کشی پر اکسانے" کی بنیاد پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
ان الزامات کا تعلق مبینہ طور پر فرانسیسی نژاد اسرائیلی شہریوں سے ہے جنہوں نے گزشتہ سال امدادی ٹرکوں کو غزہ پہنچنے سے روکا تھا۔
پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ یہ دو الگ الگ مقدمات ہیں، جن میں انسانیت کے خلاف جرائم میں ممکنہ معاونت کے الزامات بھی شامل ہیں۔ تحقیقات جنوری تا مئی 2024 کے واقعات پر مرکوز ہیں۔
یہ پہلا موقع ہے کہ فرانسیسی عدلیہ نے غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی باقاعدہ تفتیش شروع کی ہے۔
پہلی شکایت یہودی فرانسیسی یونین برائے امن (UFJP) اور ایک فرانسیسی-فلسطینی متاثرہ شخص نے دائر کی، جس میں شدت پسند اسرائیلی حمایتی گروپوں "Israel is forever" اور "Tzav-9" کے افراد پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے نیتزانا اور کیرم شالوم بارڈر کراسنگ پر امدادی ٹرکوں کو روکا۔
دوسری شکایت "Lawyers for Justice in the Middle East (CAPJO)" نامی وکلا تنظیم نے جمع کروائی، جس میں تصاویر، ویڈیوز اور عوامی بیانات کو بطور ثبوت شامل کیا گیا۔
اسی روز ایک علیحدہ مقدمہ بھی منظر عام پر آیا، جس میں ایک فرانسیسی دادی نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں ان کے چھ اور نو سالہ نواسے نواسی کو بمباری میں قتل کیا، جسے انہوں نے "نسل کشی" اور "قتل" قرار دیتے ہوئے مقدمہ دائر کیا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی عدالت انصاف (ICJ) نے اپنے حالیہ فیصلوں میں اسرائیل کو پابند کیا تھا کہ وہ غزہ میں ممکنہ نسل کشی کو روکے اور امدادی سامان کی رسائی یقینی بنائے۔