وزن کم کرنے کے لیے چار چیزیں جو صبح نو بجے سے پہلے کر لینا چاہیں
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
صبح کا معمول وزن میں کمی پر بہت زیادہ اثر ڈال سکتا ہے۔ ایٹنگ ویل کے مطابق سینٹ جوزف یونیورسٹی کی ایم ایس سی، آر ڈی اور کنیکٹیکٹ میں ایک رجسٹرڈ غذائی ماہر میلیسا میتری کہتی ہیں کہ صبح کا ایک صحت مند معمول بنانا دن بھر فائدہ مند عادات کو جاری رکھنے کی رفتار پیدا کرتا ہے۔
ویب سائٹ ’’ ایٹنگ ویل‘‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق معروف غذائی ماہرین نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ وزن میں کمی کو فروغ دینے اور دن کو اچھی صحت کے ساتھ شروع کرنے کے لیے صبح کے وقت کیا کرنا چاہیے۔ اس حوالے سے چار اہم اقدام کرنے چاہیں۔
1.
مناسب نیند
واضح رہے نیند کی کمی وزن میں کمی کے اہداف کے حصول میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔ تجویز کردہ سات گھنٹے سے کم نیند نہ صرف آپ کو سست محسوس کرتی ہے بلکہ نیند کی بے قاعدہ عادات بھوک میں اضافے، غیر صحت بخش کھانے کے انتخاب اور کیلوریز کی مجموعی مقدار میں اضافے کا باعث بن سکتی ہیں۔ اگرچہ جلدی جاگنا تحریک پیدا کرکے کیلوری جلانے میں اضافہ کر سکتا ہے لیکن اگر کسی شخص کو کافی نیند نہیں آتی ہے تو یہ الٹا اثر ڈال سکتا ہے۔
2. ایک گلاس پانی
جاگنے کے فوراً بعد ایک گلاس پانی پینے کی عادت ڈالنا آپ کو اپنے روزمرہ کے پانی کے اہداف کو حاصل کرنے میں مدد دیتا ہے اور اس سے آپ کو وزن کم کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ "جاگنے کے 30 منٹ کے اندر ایک گلاس پانی پینا ہاضمہ کو بڑھاتا ہے، میٹابولزم کو بہتر کرتا ہے اور پانی کی کمی کو روکتا ہے۔ پانی پینا کھانے کی خواہشات کو کم کر سکتا ہے اور باقی دن کے لیے صحت مند انتخاب کرنا آسان بنا سکتا ہے۔
3. پروٹین سے بھرپور ناشتہ
تحقیق مسلسل بتا رہی ہے کہ زیادہ پروٹین والی غذا زیادہ کھانے اور رات گئے ناشتے کو روک کر وزن کم کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔ پروٹین سے بھرپور ناشتے کے ساتھ دن کی شروعات آپ کو زیادہ دیر تک پیٹ بھرا ہونے کا احساس دلانے، خواہشات کو کم کرنے اور دن بھر کم کیلوریز کھانے میں مدد دے کر وزن کو کم کرنے میں معاون ہوسکتا ہے۔ پروٹین سے بھرپور ناشتہ تیار کرنے کے لیے آپ کو انڈے، یونانی دہی، کاٹیج پنیر، گری دار میوے اور یہاں تک کہ پھلیاں بھی ناشنہ میں شامل کرنی چاہئیں۔
4. جسمانی سرگرمی
صبح کی ورزش آپ کو کئی طریقوں سے وزن کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ صبح کی ورزش چربی کو جلانے، میٹابولزم کو فروغ دینے اور بھوک پر قابو پانے کو بہتر بنا سکتی ہے۔ تحقیق سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ صبح کی ورزش سے دن بھر میں کھانے کے مثبت انتخاب کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ اس سے مجموعی طور پر صحت مند عادات کو فروغ ملتا ہے۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بھارت کی ہٹ دھرمی کے باعث واہگہ اور اٹاری بارڈر پہلے کتنی بار بند ہوچکا ہے؟
بھارتی حکومت نے پہلگام واقعے کا بے بنیاد الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے واہگہ اور اٹاری بارڈر بند کردیا جبکہ پاکستانیوں کو بھارتی ویزے منسوخ کرتے ہوئے انہیں 48 گھنٹے میں بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق یہ پہلا موقع نہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے واہگہ اور اٹاری بارڈر بند کیا گیا ہو۔
1947 سے اب تک کئی مواقع پر یہ سرحد مختلف اوقات میں وقتی یا مکمل طور پر بند کی جاتی رہی ہے۔ 1965 اور 1971 کی جنگوں کے دوران یہ بارڈر مکمل طور پر بند کر دیا گیا تھا اور دونوں ممالک کے سفارتی و تجارتی روابط بھی معطل ہو گئے تھے۔ 1999 کی کارگل جنگ کے دوران بھی آمدورفت پر پابندیاں عائد رہیں۔
دسمبر 2001 میں بھارتی پارلیمنٹ پر حملے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں شدید تناؤ پیدا ہوا، جس کے نتیجے میں سرحدی سرگرمیاں معطل کر دی گئیں۔
نومبر 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد بھی واہگہ پر سخت سیکیورٹی نافذ کر دی گئی اور آمدورفت محدود کر دی گئی۔ 2014 میں واہگہ بارڈر پر ایک خودکش بم دھماکہ ہوا، جس میں 60 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے۔ اس واقعے کے بعد بھی کچھ دنوں کے لیے بارڈر کو بند کر دیا گیا تھا۔
فروری 2019 میں پلوامہ حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ مزید بڑھا، جس کے نتیجے میں فضائی حدود کی بندش کے ساتھ ساتھ زمینی سرحد پر بھی سیکیورٹی سخت کر دی گئی۔
مارچ 2020 میں کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث پاکستان نے احتیاطی تدابیر کے طور پر واہگہ بارڈر کو دو ہفتوں کے لیے بند کر دیاتھا۔
اب 2025 کے پہلگام حملے کے بعد بھارت کی طرف سے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایک بار پھر یہ سرحد بند کر دی گئی ہے۔
یہ اقدام ایک مرتبہ پھر اس حقیقت کو نمایاں کرتا ہے کہ واہگہ-اٹاری بارڈر نہ صرف ایک زمینی راستہ ہے بلکہ پاکستان اور بھارت کے باہمی تعلقات کی نزاکت کا آئینہ دار بھی ہے۔