قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے عمر ایوب کے الزامات مسترد کر دیے، ریکارڈ کے ساتھ جواب جاری
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے سوالات اور توجہ دلاؤ نوٹسز مسترد کیے جانے سے متعلق الزامات کو مکمل طور پر رد کر دیا ہے۔ ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق عمر ایوب کے الزامات بے بنیاد ہیں اور ان کا باقاعدہ ریکارڈ کے ساتھ جواب دیا جا چکا ہے۔ اپوزیشن لیڈر کے اعتراضات کے جواب میں قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے مکمل تفصیلات پر مبنی ایک خط بھی ارسال کیا ہے، جس میں تمام سوالات اور توجہ دلاؤ نوٹسز کا ریکارڈ موجود ہے۔
ترجمان کے مطابق عمر ایوب نے قومی اسمبلی کے دوسرے سے چودہویں سیشنز کے دوران 36 سوالات جمع کرائے، جن میں سے 16 سوالات قرعہ اندازی کے ذریعے منتخب ہوئے۔ تاہم، ان میں سے 6 سوالات ایوان میں احتجاج اور عمر ایوب کی غیر موجودگی کے باعث لیپس ہو گئے۔ مزید 4 سوالات کے جوابات دیے گئے، جبکہ باقی 6 سوالات حساس نوعیت اور قواعد کے خلاف ہونے کی بنا پر مسترد کر دیے گئے۔
عمر ایوب کی جانب سے جمع کرائے گئے 7 توجہ دلاؤ نوٹسز میں سے 2 نوٹسز ایوان میں زیر بحث لائے گئے، جبکہ 5 نوٹسز لیپس ہوگئے۔ ترجمان کے مطابق اپوزیشن کی مجموعی طور پر 283 توجہ دلاؤ نوٹسز میں سے صرف 47 ایوان میں پیش کیے گئے، جن میں سے 26 پر باقاعدہ بحث ہوئی، جبکہ 21 نوٹسز اپوزیشن کی غیر حاضری یا احتجاج کی وجہ سے زیر غور نہ آ سکے۔
قومی اسمبلی کے مطابق قواعد پر پورا نہ اترنے پر حکومتی اراکین کے 320 سوالات بھی مسترد کیے گئے، جب کہ اپوزیشن کے 127 سوالات بھی قواعد کی خلاف ورزی پر رد کیے گئے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ قومی اسمبلی نے تمام کارروائی قواعد و ضوابط کے تحت شفاف انداز میں سرانجام دی، اور عمر ایوب کے تمام اعتراضات کا ریکارڈ کی بنیاد پر جواب دے دیا گیا ہے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: توجہ دلاؤ نوٹسز قومی اسمبلی عمر ایوب کے کے مطابق
پڑھیں:
وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی کی ویڈیوز منظرِ عام پر آنے کے بعد کئی سوالات نے جنم لیا: اختیار ولی
—فائل فوٹوزوزیرِاعظم کے کو آر ڈینیٹر برائے اطلاعات اختیار ولی کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کی ویڈیوز منظرِ عام پر آنے کے بعد کئی سوالات نے جنم لیا ہے۔
اپنے بیان میں اختیار ولی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے پروپیگنڈا نیٹ ورک نے ویڈیوز کو جعلی قرار دینے کی مہم شروع کر دی، ویڈیوز کی فرانزک کے بعد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔
اختیار ولی نے کہا کہ سہیل آفریدی کی ویڈیوز کو کسی اور موقع کی قرار دینے سے جرم کی سنگینی کم نہیں ہو جاتی، سہیل آفریدی کا جرم 9 مئی کے دیگر مجرموں سے زیادہ سنگین ہے۔
وزیرِ اعظم کے کو آر ڈینیٹر نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ نے ریاست کے تحفظ کا حلف اٹھایا ہے، حلف اٹھانے کے بعد بھی ان کے بیانات ہر اعتبار سے قابلِ گرفت ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سہیل آفریدی کی تقاریر اور بیانات حلف کی سنگین خلاف ورزی ہیں، یہ کسی طور وزارتِ اعلیٰ کےاہل نہیں رہے۔