اسلام آباد:

عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ اور اپوزیشن جماعتوں کے اہم رہنما شاہد خاقان عباسی نے اپوزیشن کے درمیان پائی جانے والے اختلافات ختم کرنے میں ناکامی اعتراف کرتے ہوئے زور دیا کہ جمعیت علمائے اور اسلام اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان اختلافات ختم کرنے کی ضرورت ہے۔

سابق وزیر اعظم اور سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی نے اسلام آباد میں ویمن کنونشن سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا مسئلہ یہ ہے کہ ملک میں اتفاق نہیں اس کے بغیر ترقی نہیں ہو سکتی، حالانکہ اختلاف رائے جمہوریت کی روح ہوتی ہے، اسی وجہ سے ملک میں انتشار ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن بھی آپس میں اتفاق نہیں پیدا کر سکیں، ہماری کوشش تھی کہ اختلافات دور کیے جائیں، ہم نے کبھی گرینڈ الائنس کی بات نہیں کی۔

ان کا کہنا تھا کہ جمعیت علمائے اسلام اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان اختلاف دور کرنے کی ضرورت ہے، جب پی ٹی آئی نے حکومت کی تو زیادہ حوصلہ افزا حالات نہیں تھے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کی بات سننی پڑے گی، کیا وجہ ہے کہ وہاں کا نوجوان مایوس ہے، ان کی بات نہیں سنیں گے تو حالات نہیں بدلیں گے، دہشت گردی کا مقابلہ کرنا سب کا فرض ہے کوئی شخص دہشت گردی قبول نہیں کر سکتا، پتا کریں بلوچستان کا نوجوان ملک سے مایوس ہوتا جا رہا ہے اور وہاں مستقبل اور روزگار کے حوالے سے احساس محرومی ہے۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آرمی آپریشن آخری طریقہ ہوتا ہے، اصل معاملے کی جڑ تک پہنچ کر احساس محرومی ختم کرنی ہے۔

اپوزیشن اتحاد کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن الائنس کے لیے تحفظات کو دور کرنے کی ضرورت ہے، خیبرپختونخوا (کے پی) میں ایک جماعت اقتدار میں ہے، ان کے وزیر اعلیٰ جمعیت علمائے اسلام کے خلاف بات کر دیتے ہیں جس کی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوشش ہے جو تحفظات ہیں ان کو دور کیا جائے تاکہ بڑے مقصد کے لیے آگے بڑھ سکیں۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت کے دعوے وہ لوگ کر رہے ہیں جو معاملات کو سمجھ نہیں سکتے۔

انہوں نے کہا کہ پیٹرول کی قیمت اوپر نیچے ہونے کا ایک فارمولا بنا ہوا ہے، پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کی حکومت مہنگا خرید کر سستا پیٹرول دیتی رہی، ملک کا وزیراعظم کہہ رہا ہے تیل کی قیمت اس لیے کم نہیں کر رہے کہ بجلی سستی کریں گے اور اب کہا بلوچستان میں سڑکیں بنائیں گے، یہ کونسی منصوبہ بندی ہے، اگر کل قیمت بڑھ گئی تو سڑکیں کیسے بنیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ لیوی ایک حد تک بڑھا سکتے ہیں،  اس کے لیے اسمبلی سے اجازت لینا پڑے گی، کیا بلوچ عوام نے آپ سے سڑکیں مانگی ہیں، وہ اپنے وسائل کا حصہ چاہتے ہیں اور مسنگ پرسنز  کا مسئلہ ختم کرنا چاہتے ہیں۔

حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ عوام کی منتخب حکومتیں نہیں ہیں، اس خام خیالی سے ملک نہیں چلا کرتے بلکہ مستقل پالیسی سے چلا کرتے ہیں، ملکی مسائل کے بارے میں ہم تجربہ رکھتے ہیں اتنی صلاحیت ہے کہ ان مسائل کو حل کر سکیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ وسائل کی تقسیم، بجلی، معیشت بہتر کرنے اور احساس محرومی  ختم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حالات کانفرنسز سے بہتر نہیں ہوتے ہیں، آئین کہتا ہے منرلز صوبوں کے اختیار میں ہیں، وفاق ان پر قبضہ نہیں کر سکتا، ممکن نہیں وفاق اپنی پالیسی بنا کر معدنیات نکالنے کی کوشش کرے، یقینناً صوبوں کو اپنی صلاحیت میں اضافہ کرنا پڑے گا یہ کانفرنسز وفاق اور صوبوں کو مل کر کرنا پڑیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ جو کام کریں حقائق عوام کے سامنے رکھیں، بتایا جاتا ہے ریکوڈک ملکی مسائل کا حل ہے، کینالز بننے چاہیئں اچھی بات ہے لیکن پانی کہاں سے آئے گا، ملک میں پانی ہر سال کم ہوتا جا رہا ہے، ماضی میں بھی یہی خرابیاں پیدا ہوئیں اور ابھی سندھ میں بے چینی کی کیفیت ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: شاہد خاقان عباسی ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی ضرورت کرنے کی

پڑھیں:

وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ، غیر قانونی سفر کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)وفاقی وزیر برائے ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیر صدارت پاکستان ریلوے کا اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں محکمے کے مستقبل کے اہداف، مون سون سیزن کے دوران حفاظتی حکمت عملی، صفائی مہم اور بغیر ٹکٹ سفر کے خلاف سخت اقدامات بارے تفصیلی گفتگو کی گئی۔ محمد حنیف عباسی نے افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ریلویز میں دیانت، محنت اور قومی جذبے کے ساتھ فرائض کی ادائیگی وقت کی اہم ضرورت ہے، پاکستان ریلوے کو ایک جدید، فعال اور عوام دوست ادارہ بنانے کے لیے مربوط اور نتیجہ خیز کوششیں ناگزیر ہیں۔

وفاقی وزیر نے مون سون کے خطرات کے پیش نظر تمام ڈویڑنز کو فوری ہدایات جاری کیں کہ ریلوے پلوں، پٹریوں اور دیگر انفراسٹرکچر کا بروقت اور باقاعدہ معائنہ کیا جائے تاکہ کسی ممکنہ حادثے سے بچائو ممکن ہو، کسی بھی ممکنہ حادثے سے بچائو کے لیے پیشگی حفاظتی اقدامات یقینی بنائے جائیں کیونکہ مسافروں اور عملے کی جان و مال کا تحفظ ہمارا اولین قومی فریضہ ہے۔

(جاری ہے)

مزید برآں اجلاس میں بغیر ٹکٹ سفر کے خلاف سخت مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وفاقی وزیر نے واضح الفاظ میں کہا کہ بغیر ٹکٹ سفر کرنے اور کرانے والے دونوں جیل جائیں گے، قانون کی مکمل عمل داری یقینی بنائی جائے گی۔اجلاس میں ’’صاف ستھرا پنجاب‘‘ مہم کے تحت ریلوے سٹیشنز کی تزئین و آرائش اور صفائی کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ بتایا گیا کہ پنجاب بھر کے ریلوے سٹیشنز پر جدید صفائی نظام، ویسٹ مینجمنٹ اور صفائی کا تسلسل یقینی بنایا جا رہا ہے۔وفاقی وزیر نے مسافروں سے بھی اپیل کی کہ وہ ریلوے کو صاف، محفوظ اور ذمہ دار ادارہ بنانے میں بھرپور تعاون کریں۔ انہوںنے کہاکہ ریلوے ہمارا قومی اثاثہ ہے، اس کی حفاظت ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ملک ترقی نہیں کررہا، سیاسی ڈائیلاگ میں فوج اور عدلیہ کو بھی شامل کریں: شاہد خاقان
  • نیپرا نے جو ریٹ کے الیکٹرک کیلئے منظور کیا ہے، وہ جائز نہیں، وفاقی وزیر اویس لغاری کا اعتراف
  • ہماری تحریک کا پہلا قدم آل پارٹیز کانفرنس سے ہو گا: مصطفیٰ نواز کھوکھر
  • سیاسی اختلافات کو نفرت میں تبدیل نہیں کرنا چاہئے،حافظ نعیم الرحمان 
  • خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں کن سیاسی جماعتوں نے آنے سے انکار کیا؟
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی، اپوزیشن کا شرکت سے انکار
  • وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ، غیر قانونی سفر کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ
  • بھارت؛ خاکروب کا مندر میں زیادتی کی شکار متعدد طالبات کو خاموشی سے دفنانے کا اعتراف
  • پنجاب اسمبلی، معطل کئے گئے اپوزیشن کے 26 ارکان کو بحال کر دیا گیا
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کا اپوزیشن کے 26معطل ارکان کو فوری بحال کرنے کا حکم