اجتماعی کوششوں سے معیشت مستحکم ہوگئی ،انشاءاللہ ہم ترقی اور خوشحالی کے سفر پر چل پڑے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17اپریل 2025)وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے اجتماعی کوششوں سے معیشت مستحکم ہوگئی ہے، انشاءاللہ ہم ترقی اور خوشحالی کے سفر پر چل پڑے ہیں،بلوچستان کا ٹریک 2 ہزار کے قریب جانیں نگل چکا اس خونی ٹریک کو ہائی وے بنانے جارہے ہیں،اسلام آباد میں جناح سکوائر مری روڈ انڈر پاس کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ اجتماعی کاوشیں اور ٹیم ورک ہے جس کے نتیجے میں اللہ تعالیٰ نے پاکستان کی معیشت کو استحکام بخشا ہے۔
اب ہم انشاءاللہ ترقی اور خوشحالی کے سفر پر چل نکلے ہیں جس طرح بھرپور قوت، اعتماد اور قوت ارادی کے ساتھ ٹیم پاکستان نے مشکلات کا سامنا کیا ترقی کا سفر بھی ہم اسی طرح طے کریں گے۔(جاری ہے)
سب کی اجتماعی کوششوں کا نتیجہ سامنے ہے کہ نہ صرف پاکستان کی ریٹنگ بہتر ہو گئی ہے بلکہ عالمی ایجنسی فچ کی جانب سے بھی پاکستان کے آوٹ لک کو مستحکم قرار دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام صوبوں کو ساتھ لے کر چلنا حکومت اور مسلح افواج کا وژن ہے۔، ٹیم ورک سے ملکی معیشت مستحکم ہوگئی ہے اب ہم ترقی و خوش حالی کے سفر پر گامزن ہیں۔ جس طرح سے ہم نے اپنے عزم کے ساتھ مشکلات کا سامنا کیا۔ اسی طرح ترقی کا سفر بھی طے کرکے سرخرو ہوں گے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان پاکستان کا اہم صوبہ ہے وہاں کے عوام کو جو منصوبے دئیے جا رہے ہیں وہ ان کے دل کی آواز ہیں۔ خونی ٹریک جس نے ہزاروں جانوں کو نگلا اب ہائی وے میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔ این ایف سی ایوارڈ میں بلوچستان کا حصہ بھی دوگنا کر دیا گیا ہے۔بلوچستان میں سڑکوں کے منصوبے کی مخالفت کرنے والے تنگ نظر ہیں۔کراچی، قلات، خضدار اور کوئٹہ شاہراہ منصوبہ اعلیٰ معیار کے مطابق مکمل کریں گے۔این ایف سی میں بلوچستان کا کوٹہ ڈبل کر دیا گیا ہے۔ بلوچستان میں فاصلے زیادہ ہیں۔ بلوچستان کے عوام کو ایسا منصوبہ چاہیے تھا جو تمام اقوام کے دل کی آواز ہو۔بلوچستان کی یہ سڑک 2 سال میں 300 ارب سے زائد کے تخمینے سے شاہراہ تعمیر ہوگی۔ بلوچستان کے عوام کو ایسا منصوبہ چاہیے تھا جو تمام اقوام کے دل کی آواز ہو۔ این ایف سی میں بھی بلوچستان کاکوٹا ڈبل کردیا گیا ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسلام آباد اب ترقی، خوبصورتی اور سہولتوں کا گہوارہ بننے جا رہا ہے۔ اسلام آباد میں توسیع و تزئین کے وسیع و عریض منصوبے جاری ہیں۔ ٹریفک کے بہاو میں نمایاں بہتری آ چکی ہے۔ شہر کے ہر کونے میں پھولوں کی بہار اس کے حسن کو دوبالا کر رہی ہے۔شہباز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے یہ منصوبہ 60 دن کے بجائے 35 دن میں مکمل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ مجھے ان کی بات پر پورا یقین ہے کہ ماضی میں اس قسم کے اعلانات کو انہوں نے عملی جامہ پہنایا ہے۔ یہ شہباز سپیڈ ہے اور نہ محسن نقوی سپیڈ ہے بلکہ یہ پاکستان سپیڈ ہے۔قبل ازیں محسن نقوی نے کہا کہ وزیراعظم سے اس انڈر پاس کا افتتاح 60 کے بجائے 35 دن میں کرائیں گے۔ فیصل مسجد چوک میں ٹریفک بہت زیادہ جام ہوتی ہے اس پر بھی جلد کام کریں گے۔ اسلام آباد کے چوک پوائنٹ پر بھی کام شروع کردیا ہے۔ بلیو ایریا میں پارکنگ پلازہ بند تھا اس پر بھی کام شروع کیا ہے۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وزیراعظم شہباز شریف بلوچستان کا اسلام آباد کے سفر پر گیا ہے
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف ایران کا 2 روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد آذربائیجان پہنچ گئے
وزیراعظم شہباز شریف ایران کا 2 روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد آذربائیجان پہنچ گئے۔
4 ملکی سفارتی مشن کے دوران وزیراعظم محمد شہباز شریف ترکیہ اور ایران کے بعد آذربائیجان کے شہر لاچین پہنچ گئے جہاں وہ سہ فریقی اجلاس میں شرکت کریں گے، اس کے بعد ان کی اگلی منزل تاجکستان ہوگی۔
لاچین کے ہوائی اڈے پر آذربائیجان کے وزیر خارجہ جیہون بیراموف، آذر بائیجان میں تعینات پاکستانی سفیر قاسم محی الدین اور دیگر سفارتی عملے نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف ، ترکیہ کے صدر رجب طیب اِردوان اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کے ساتھ پاکستان ۔ترکیہ ۔ آذربائیجان سہ فریقی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ اس کے علاوہ وزیراعظم آذر بائیجان کے صدر الہام علیوف سے دو طرفہ ملاقات بھی کریں گے۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔
قبل ازیں تہران کے مہرآباد ایئرپورٹ پر ایرانی وزیر داخلہ اسکندر مومنی، ایران کے پاکستان میں سفیر رضا امیری مقدم، پاکستان کے ایران میں سفیر مدثر ٹیپو اور دیگر اعلیٰ سفارتی حکام نے وزیراعظم اور ان کے وفد کو الوداع کہا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے دورہ ایران کے دوران ایرانی رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای اور صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے اہم ملاقاتیں کیں، جن میں دوطرفہ تعلقات، بالخصوص تجارت، توانائی، سرحدی تعاون اور علاقائی روابط کے فروغ جیسے اہم امور زیرِ بحث آئے۔
وزیراعظم نے بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف جارحیت کے تناظر میں ایران کی خطے میں قیامِ امن کی کوششوں کو سراہا۔ دونوں ممالک نے اسٹریٹجک تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا اور غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری اور پائیدار جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔
دورے کے دوران پاکستان اور ایران نے باہمی اعتماد، بھائی چارے اور خطے کے امن و ترقی کے لیے قریبی تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ایرانی قیادت کو یقین دلایا کہ پاکستان، ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کا خواہاں ہے۔
وزیراعظم کا یہ دورہ ان کے 4 ملکی سفارتی مشن کا تیسرا مرحلہ ہے، جو ترکیہ اور ایران کے بعد مکمل کیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم اس سلسلے کے اگلے مرحلے میں تاجکستان جائیں گے، جسے خطے میں پاکستان کی فعال سفارت کاری اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کے استحکام کی ایک اور اہم کڑی قرار دیا جا رہا ہے۔