پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین مولانا طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ اسرائیل کی معاونت کرنے والی کمپنیوں کا بائیکاٹ کرنا چاہیے، لیکن اپنے ملک کی املاک تباہ کرنا اور اپنے بھائیوں پر حملہ کرنا درست نہیں۔
ایک بیان میں طاہر اشرفی نے کہا کہ لوگوں کو صہیونی معاونت کرنے والی کمپنیوں کے بائیکاٹ پر قائل کرنا چاہیے۔
طاہر اشرفی نے کہا کہ مسلمان بھائیوں کی املاک پر حملہ نہ کیا جائے نہ ایسی جگہوں پر جانے والوں پر حملہ کیا جائے، اس سلسلے میں قانون نافذ کرنے والے ادارے اور عوام اپنا فرض پورا کریں۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: طاہر اشرفی پر حملہ

پڑھیں:

سکھر میںکرائے کی عدم ادائیگی پر متروکہ وقف املاک بورڈ دفتر کو تالا

لاہور ( سید عدنان فاروق ) ملک بھر میں اربوں روپے کی کمرشل، رہائشی اور زرعی اراضی کا مالک اور آئے روز  لیز شدہ  اور کرائے داروں کے جائیدادوں پر تالے لگانے والے متروکہ وقف املاک بورڈ کے اپنے دفتر میں تالے لگ گئے‘ تفصیلات کے مطابق سکھر میں بورڈ انتظامیہ نے کرائے کی عمارت پر ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر متروکہ وقف املاک بورڈ کا دفتر قائم کر رکھا ہے جہاں کے جائیداد کے مالک نے کرایہ کی عدم ادائیگی پر دفتر کے داخلی دروازے پر تالے لگا کر اسے اپنے قبضہ میں لے لیا۔ ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر سکھر عاشق حسین نے نوائے وقت کو بتایا کہ مالکا ن کے 2لاکھ 64ہزار روپے دینے ہیں ہمارے پاس فنڈز موجود ہیں چونکہ دفتر میں اکائونٹنٹ کی آسامی خالی ہے اور اس کے دستخط کے بغیر فنڈز کی ادائیگی نہیں ہو سکتی تاہم اس معاملہ کو ہم جلد حل کر لیں گے۔ 

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر پر بھارت کا غاضبانہ قبضہ زیادہ دیر نہیں رہ سکتا.عطاتارڑ
  • مقبوضہ کشمیر پر بھارت کا غاضبانہ قبضہ زیادہ دیر نہیں رہ سکتا: عطاء تارڑ
  • مسجد الاقصیٰ کی بے حرمتی مسلمانوں کے مذہبی جذبات بھڑکانے کی سازش ہے، طاہر اشرفی
  • کوہستان: 28 سال قبل لاپتا ہونے والے شخص کی لاش گلیشیئر سے برآمد ’لاش اور کپڑے درست حالت میں تھے‘
  • کشمیر: بھارتی فوجی افسر کا ایئر لائن کے عملے پر حملہ
  • بھمبر: سماہنی کے قریب زوردار دھماکا، املاک کو نقصان
  • سکھر میںکرائے کی عدم ادائیگی پر متروکہ وقف املاک بورڈ دفتر کو تالا
  • ہم فلسطینی بھائیوں کا ساتھ کبھی نہیں چھوڑیں گے، ذوالفقار علی بھٹو جونیئر
  • یوکرین کا روس پر بڑا حملہ، آئل ریفائنری سمیت کئی فوجی تنصیبات تباہ
  • چین کا یوکرین بحران کے سیاسی حل کے لیے اتفاق رائے پیدا کرنے پر زور