خیبرپختونخواہ میں سکیورٹی فورسز نے دو مختلف آپریشن، 6 خوارج کو ہلاک کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
راولپنڈی ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 21 اپریل 2025ء ) خیبرپختونخواہ میں سکیورٹی فورسز نے دو مختلف آپریشن کئے، آپریشن میں 6 خوارج کو ہلاک کردیا گیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں آپریشن کے دوران 5 خوارج مارے گئے۔
(جاری ہے)
اسی طرح سکیورٹی فورسز نے جنوبی وزیرستان میں کاروائی کے دوران ایک خوارج کا سرغنہ ذبیح اللہ عرف ذاکر ان کو ہلاک کردیا گیا۔
ذبیح اللہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کوانتہائی مطلوب تھا۔ ہلاک سرغنہ دہشتگردی کی کاروائیوں اور بے گناہوں میں ملوث تھا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں مزید خوارج کی تلاش کیلئے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ سکیورٹی فورسز دہشتگردی کی لعنت کو ختم کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔ .ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سکیورٹی فورسز نے
پڑھیں:
آپریشن سندور پر مودی کی خاموشی سیاسی طوفان میں تبدیل
نیو دہلی:آپریشن سندور میں بھارت کو عبرتناک شکست کے بعد وزیراعظم نریندر مودی کی مجرمانہ خاموشی بھارت میں سیاسی طوفان میں تبدیل ہو گئی ہے۔
مودی سرکار کی اس خاموشی کو اپوزیشن جماعتوں نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے جبکہ امریکی صدرکے پاکستان کے حق میں بیانات نے بھارتی حکومت کیلئے مزید شرمندگی پیدا کر دی ہے۔
کانگریس رہنما راہول گاندھی نے مودی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی ایک بزدل انسان ہے جس کے پاس کوئی وژن نہیں، وہ امریکی صدر کے سامنے کھڑے ہونے کی ہمت نہیں رکھتے،انہی کے حکم پر آپریشن سندور روکا گیا۔
کانگریس کی سینئر رہنما سوپریا شری نیت نے کہا کہ ٹرمپ کے مطابق 7 بھارتی طیارے مار گرائے گئے،م ودی کی خاموشی اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ اس سچائی کو تسلیم کر چکے۔
آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد بھارت نے جھوٹی خبروں اور پروپیگنڈے کے ذریعے پاکستان کیخلاف منظم مہم شروع کررکھی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پروپیگنڈے کی تازہ ترین مثال کوٹ رادھا کشن میں فائرنگ کے تبادلے کے بعد سامنے آئی جہاں 28 سالہ تاجر شیخ معیز جاں بحق ہو گیا۔
پولیس کی جانب سے اس بات کی تصدیق کے باوجود کہ انکا کسی عسکریت پسند تنظیم سے کوئی تعلق نہیں تھا،2025ء کے وسط تک بھارت میں جھوٹی خبروں کے 1,087سے زیادہ واقعات ریکارڈ کیے گئے جن میں سوشل میڈیا نیٹ ورکس کے ذریعے فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دی گئی۔