پنجاب اور سندھ کو آپس میں ملانے والی مرکزی شاہراہ بند
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) نہروں کی تعمیر کے خلاف جاری مظاہروں نے پنجاب اور سندھ صوبوں کو آپس میں ملانے والی مرکزی شاہراہ کو بند کر دیا ہے، جس کے باعث برآمد کنندگان اور درآمد کنندگان کو اپنی کنسائنمنٹ بروقت پہنچانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
یہ صورتحال فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے لیے بھی ماہانہ ٹیکس وصولی کے ہدف کے حصول میں رکاوٹیں پیدا کر سکتی ہے۔
گزشتہ چند دنوں سے سندھ میں نہر کے منصوبے کے خلاف مظاہرین نے پنجاب کو سندھ سے ملانے والی مرکزی شاہراہ کو بند کر رکھا ہے۔
پنجاب سے کراچی بندرگاہ اور کراچی بندرگاہ سے ملک کے دیگر حصوں کی جانب جانے والے ٹرانسپورٹ ٹرکوں اور ٹرالرز کی طویل قطاریں دونوں جانب سے پھنس گئی ہیں۔ طویل قطاریں پنو عاقل شہر تک پہنچ گئی ہیں۔ میلوں تک ٹرکوں اور ٹرالرز کی لائنیں لگی ہوئی ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاک فوج کا ریسکیو آپریشن ، بابوسر اور شاہراہ قراقرم پر پھنسے سیاحوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا
پاک فوج نے بابو سر اور شاہراہ قراقرم پر پھنسے سیاحوں کو بچانے کے لیے ریسکیو آپریشن کرکے کئی سیاحوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا۔پاک فوج کی ٹیم اسکردو روڈ کی بحالی کے کام میں مصروف ہے.فوج کے پائلٹس اور انجینئرنگ ٹیموں کی معاونت سے ریسکیو آپریشن کیا جا رہا ہے.اسکردو سے سدپارہ ماؤنٹینئرنگ اسکول تک لینڈ سلائیڈنگ کا علاقہ کلیئر قرار دے دیا گیا ہے۔دیوسائی کی طرف سے سدپارہ گاؤں تک جانے والا راستہ بھی کھول دیا گیا ہے، پاک فوج باقی ماندہ سلائیڈز کلیئر کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔فوج متاثرہ مقامات پر سیاحوں کو خوراک اور دیگر ضروری سامان بھی فراہم کر رہی ہے. فوج کی جانب سے 150 تیار پکوان کے پیکٹس ہیلی کاپٹر سے روانہ کیے گئے ہیں .اس کے علاوہ زخمیوں کو فوری طبی امداد بھی فراہم کی جا رہی ہے۔