ایرانی وزیر خارجہ چین کا دورہ کریں گے ، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
بیجنگ :چین کے وزیر خارجہ وانگ ای کی دعوت پر ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی بدھ کے روز چین کا دورہ کریں گے۔منگل کے رو ز چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے یو میہ پریس کانفرنس میں کہا کہ چین اور ایران کی دوستی ، روایتی دوستی ہے۔ سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے گزشتہ 54 سالوں کے دوران دونوں ممالک نے ایک دوسرے کا احترام، اعتماد اور حمایت کی ہے، دو طرفہ تعلقات کی صحت مند اور مستحکم ترقی اور خطے اور دنیا میں امن و استحکام کو فروغ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس دورے کے دوران فریقین چین ایران دوطرفہ تعلقات اور دونوں اطراف کے مشترکہ تشویش کے بین الاقوامی اور علاقائی اہم مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کریں گے۔ترجمان نے یقین کا اظہار کیا کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانے، سیاسی باہمی اعتماد کو مزید مستحکم کرنے،مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے اور کثیرالجہتی کے مشترکہ دفاع کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہو گا۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکی وزیر خارجہ کے تازہ ریمارکس پر ایرانی اہلکار کا دوٹوک "انکار"
عمان میں تہران و واشنگٹن کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے موقع پر، ایک ایرانی اہلکار نے روئٹرز کو انٹرویو دیتے ہوئے، یورینیم افزودگی پر مبنی ایرانی حق کیخلاف امریکی وزیر خارجہ کے ریمارکس کو "ناقابل قبول" قرار دیا ہے! اسلام ٹائمز۔ "صفر فیصد افزودگی ناقابل قبول ہے" یہ الفاظ روئٹرز کو انٹرویو دینے والے، ایرانی مذاکراتی ٹیم کے قریبی، اعلی ایرانی اہلکار ہیں۔ اس حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں روئٹرز نے لکھا ہے کہ ایرانی اعلی عہدیدار نے یہ ردعمل یورینیم افزودگی کے ایرانی پروگرام کے بارے جاری ہونے والے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے حالیہ بیان کے جواب میں دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بدھ کے روز جاری ہونے والے اپنے بیان میں، ایرانی جوہری پروگرام کے بارے ٹرمپ انتظامیہ کے مبہم و متضاد موقف کو جاری رکھتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اگر ایران پرامن جوہری پروگرام پر عمل پیرا ہے تو وہ بھی خطے کے بہت سے دوسرے ممالک کی طرح اپنا جوہری پروگرام جاری رکھ سکتا ہے لیکن اس شرط پر کہ "وہ (افزودگی انجام نہ دے اور) افزودہ شدہ مواد درآمد کرے"!! واضح رہے کہ ایران مخالف امریکی تھنک ٹینک "یونائیٹڈ اگینسٹ نیوکلیئر ایران" (United Against Nuclear Iran) کے رکن جیسن براڈسکی (Jason Brodsky) سمی
ت بہت سے امریکی تجزیہ کاروں نے مارکو روبیو کے موقف کو "ایران میں مقامی طور پر یورینیم افزودگی پر امریکہ کی شدید مخالفت" سے تعبیر کیا ہے۔ ماہرین کا بھی کہنا ہے کہ عمان میں جاری امریکہ - ایران بالواسطہ مذاکرات میں پیشرفت کے ساتھ ساتھ، ایرانی جوہری پروگرام پر ممکنہ معاہدے کے ضمن میں "یورینیم کی مقامی طور پر افزودگی" کے معاملے پر ٹرمپ انتظامیہ کے موقف میں متضاد تشریحات سامنے آ رہی ہیں!