’پانی چوری نامنظور‘، سینیٹ میں وزیر قانون کی تقریر کے دوران اپوزیشن کے نعرے، پی پی کا واک آؤٹ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سینیٹ اجلاس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان نے احتجاج کیا ہے، اور ’پانی چوری نامنظور‘ کے نعرے لگائے گئے ہیں۔
سینیٹ اجلاس میں نکتہ اعتراض پر وقت نہ دینے پر اپوزیشن اراکین نے شور شرابہ کیا، پیپلزپارٹی سمیت دیگر سینیٹرز اٹھ کر چیئرمین کی ڈائس کے سامنے جمع ہوگئے۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے شور شرابے کے دوران ہی اپنا خطاب جاری رکھا اور کہاکہ دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے معاملے پر بیٹھ کر بات ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی ہدایت پر رانا ثنااللہ نے سندھ حکومت سے رابطہ کیا ہے، آج کابینہ کے اراکین سوالوں کے جواب دیں گے۔
اعظم نذیر تارڑ نے درخواست کی کہ پیپلزپارٹی کے سینیٹرز ایوان میں واپس آ جائیں، نعرے بلند کرنے کے بجائے یہاں ایوان میں بات کی جائے۔
انہوں نے کہاکہ کینالز کا معاملہ آئین و قانون کے مطابق حل کیا جائےگا، کوئی بھی چیز بلڈوز نہیں ہوگی۔
مزید پڑھیں:چیٹ جی پی ٹی نے خاتون کے کمرے کا نقشہ ہی بدل دیا
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
کینیڈین وزیرِاعظم نے ٹیرف مخالف اشتہار پر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
سیول: کینیڈا کے وزیرِاعظم مارک کارنی نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک اینٹی ٹیرف سیاسی اشتہار کے معاملے پر ذاتی طور پر معافی مانگ لی ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مارک کارنی نے بتایا کہ انہوں نے اونٹاریو کے وزیرِاعلیٰ ڈگ فورڈ کو اشتہار نشر نہ کرنے کی ہدایت دی تھی، تاہم اشتہار کے نشر ہونے پر انہوں نے صدر ٹرمپ سے براہِ راست معذرت کرلی۔
مارک کارنی نے جنوبی کوریا میں ایشیا پیسیفک سربراہی اجلاس کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صدر ٹرمپ سے عشائیے کے موقع پر معافی مانگی، جو جنوبی کوریا کے صدر کی جانب سے دیا گیا تھا۔
کینیڈین وزیرِاعظم نے مزید بتایا کہ اشتہار نشر ہونے سے پہلے انہوں نے ڈگ فورڈ کے ساتھ اس کا جائزہ لیا تھا اور مخالفت کی تھی، لیکن اس کے باوجود یہ اشتہار آن ایئر ہوگیا۔
رپورٹ کے مطابق یہ اشتہار ڈگ فورڈ نے تیار کروایا تھا، جو ایک قدامت پسند رہنما ہیں اور جنہیں اکثر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشابہت دی جاتی ہے۔
اشتہار میں سابق امریکی صدر رونلڈ ریگن کا ایک بیان شامل تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ "ٹیرف سے تجارتی جنگیں اور معاشی تباہی جنم لیتی ہیں"۔
اس اشتہار کے جواب میں صدر ٹرمپ نے کینیڈا سے آنے والی مصنوعات پر ٹیرف بڑھانے کا اعلان کیا تھا اور تجارتی مذاکرات روک دیے تھے۔
جنوبی کوریا سے روانگی کے موقع پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کی مارک کارنی سے ملاقات "بہت خوشگوار" رہی، تاہم انہوں نے مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔