کراچی: مہران ٹاؤن میں گتہ فیکٹری کے گودام میں آتشزدگی، بھاری مالیت کا سامان جل کر خاکستر ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
کراچی:
کورنگی مہران ٹاؤن لائسنس برانچ جلال چوک کے قریب گتہ فیکٹری کے گودام میں آگ بھڑک اٹھی جس کی اطلاع پر کے ایم سی فائر بریگیڈ اور ریسکیو 1122 کا عملہ موقع پر پہنچ گیا اور آگ پر قابو پانے کی کوششیں شروع کر دیں۔
اس حوالے سے فائر بریگیڈ حکام کے مطابق آگ لگنے کی اطلاع ساڑھے آٹھ بجے کے قریب ملی تھی جبکہ فائر بریگیڈ کا عملہ 5 گاڑیوں کے ہمراہ موقع پر پہنچ گیا اور ڈیڑھ گھنٹے سے زائد کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پا کر کولنگ کا عمل شروع کر دیا۔
آگ گتہ فیکٹری کے گوادم کی دوسری اور تیسری منزل پر لگی تھی تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم آتشزدگی کے باعث بھاری مالیت کا گتہ اور دیگر سامان جل کر خاکستر ہوگیا۔
فوری طور پر آگ لگنے کی وجہ اور نقصان کی مالیت کا اندازہ نہیں لگایا جا سکا ، آگ پر مکمل قابو پانے کے بعد ہی مزید تفصیلات حاصل کی جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی: مختلف مقامات سے نوعمر لڑکی سمیت دو افراد کی لاشیں برآمد
کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں مختلف مقامات سے نوعمر لڑکی سمیت دو افراد کی لاشیں ملیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سرجانی ٹاؤن کے علاقے سیکٹر 51 سی میں گھر کی پہلی منزل سے نوعمر لڑکی کی گلے میں پھندا لگی لاش ملی جس کی اطلاع پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش اپنے قبضے میں لیکر شواہد حاصل کرنے کے بعد عباسی شہید اسپتال پہنچائی۔
ایس ایچ او سرجانی ٹاؤن عرفان آصف نے بتایا کہ متوفیہ کی شناخت 11 سالہ آسیہ کے نام سے کی گئی جس کی پڑوسی نے اپنی چھت سے لٹکتی ہوئی لاش دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی ۔
ابتدائی معلومات کے مطابق متوفیہ کے والدین میں گزشتہ شب جھگڑا ہوا تھا جس کے بعد بچی کی والدہ گھر چھوڑ کر چلی گئی تھی ۔متوفیہ کی لاش ملنے کے وقت گھر پر کوئی موجود نہیں تھا۔ تاہم، شبہ ہے کہ آسیہ نے والدین میں ہونے والے جھگڑوں سے دلبرداشتہ ہو کر گلے میں پھندا کر خودکشی کی ہے۔
تاہم، پولیس دیگر پہلوؤں پر بھی تحقیقات کر رہی ہے اور اس حوالے سے وجہ موت کے تعین کے لیے متوفیہ آسیہ کا پوسٹ مارٹم بھی کرایا گیا ہے جس کی رپورٹ آنے کے بعد حتمی طور پر ہلاکت کا تعین کیا جا سکے گا۔
دریں اثنا سرجانی ٹاؤن کے علاقے کے سیکٹر 54 سی کے قریب خالی پلاٹ میں پانے سے بھرے ہوئے گڑھے سے ایک شخص کی لاش ملی جس کی اطلاع پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر اسے ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال پہنچایا۔
پولیس کے مطابق متوفی کی لاش کئی روز پرانی بتائی جاتی ہے جس کی فوری طور پر شناخت نہیں ہوسکی جبکہ اس کی عمر 30 سے 35 سال کے قریب بتائی جاتی ہے جبکہ ابتدائی تحقیقات میں واقعہ گڑھے میں بھرے پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہونے کا معلوم ہوتا ہے۔
تاہم، پولیس مزید چھان بین کر رہی ہے تحقیقات کر رہی ہے۔