پاکستانی اداکارہ مشال خان نے مرد کے مقابلے میں خاتون سے رشتہ یا تعلق ختم ہونے کو مشکل ترین قرار دیتے ہوئے مردوں کی حمایت میں آواز اٹھا دی۔

اداکارہ مشال خان نے حال ہی میں ایک پوڈ کاسٹ میں شرکت کی اور اعتراف کیا کہ کسی بھی قسم کا تعلق ٹوٹنے کے جسم پر اثرات مرتب ہوتے ہیں جس سے مرد زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ اگر آپ کو رشتے میں وہ چیز نہ ملے جسے آپ چاہتے ہیں تو میرے نزدیک ایسا تعلق ختم کرکے آگے بڑھنا چاہیے، اس ساری صورت حال میں دو سے تین ہفتے مشکل ضرور ہوں گے مگر پھر زندگی معمول کے مطابق ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس دوران جسمانی علامات جیسے "نشہ چھوڑنے جیسی کیفیت”، پیٹ میں درد، متلی اور اسپتال تک جانے کی نوبت بھی آ سکتی ہے، لیکن آخرکار آپ بہت زیادہ تین ہفتے میں اس کیفیت سے باہر نکل آئیں گے۔

مشال خان نے یہ بھی بتایا کہ اگر وہ کبھی دوبارہ کسی رشتے میں جائیں گی تو وہ کن چیزوں پر نظر رکھیں گی۔ وہ کسی ایسے شخص کے ساتھ نہیں رہیں گی جو ان کے بغیر پارٹیاں کرے۔ وہ کسی کی بے عزتی برداشت نہیں کریں گی اور نہ ہی کسی ایسے شخص کے ساتھ رہیں گی جو ان کے جذبات کی قدر نہ کرسکے۔

اداکارہ نے کہا کہ اُن کے نزدیک کسی لڑکی سے دوستی یا تعلق ختم کرنا مرد کے مقابلے میں مشکل ہے کیونکہ لڑکوں کے ساتھ رشتے میں جذبات (ایموشنز) مغلوب ضرور ہوتے ہیں مگر لڑکی کے ساتھ دوستی یا تعلق میں بھروسہ، خود اعتمادی جیسے عناصر پائے جاتے ہیں۔

انہوں نے مردوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ مرد کسی بھی چیز پر حیران نہیں ہوتے اور وہ چھپاتے ہیں، اسی وجہ سے وہ مختلف بیماریوں کا شکار بھی ہوتے ہیں۔

اداکارہ نے مردوں کو بے چارہ قرار دیا اور سماجی مثال دیتے ہوئے بولیں کہ مرد دراصل جذباتی رشتے قائم کرتے ہیں اسی وجہ سے وہ ٹوٹ جاتے ہیں۔

 

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: مشال خان نے ہوتے ہیں کے ساتھ

پڑھیں:

پاکستانی خواتین سے شادی کرنیوالے افغان مردوں کو شہریت دینے کا ہائیکورٹ کافیصلہ معطل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251031-08-33
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عدالت عظمیٰ نے افغان شہری کو پاکستانی خاتون سے شادی کی بنیاد پر پاکستانی شہریت دینے کے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کو معطل کر دیا۔ افغان شہری کو پاکستان اوریجن کارڈ کے اجراء کے معاملے کی سماعت جسٹس شاہد وحید کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل رانا اسد اللہ عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اپنایا کہ یکم دسمبر 2023 کے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف وفاق نے اپیل دائر کر رکھی ہے، ہائی کورٹ نے قرار دیا تھا کہ اگر کوئی مرد افغان شہری پاکستانی خاتون سے شادی کرے تو اسے پاکستان اوریجن کارڈ (پی او سی) اور شہریت دی جائے، تاہم حکومت کو شہریت دینے والے حصے پر اعتراض ہے۔ جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ شہریت کس بنیاد پر دی جا سکتی ہے اور کل کتنے درخواست گزار ہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ اب تک 117 درخواست گزار سامنے آئے ہیں، جس پر جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ یہ تو وہ ہیں جو سامنے آگئے ہیں۔ وکیل نادرا نے مؤقف اپنایا کہ پاکستانی خاتون سے شادی کرنے والے افغان شہری کے لیے ویلڈ ویزا کی شرط بھی ہے، جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ یہ دیکھنا ضروری ہے کہ کوئی شخص دیوار پھلانگ کر آیا یا دروازے سے داخل ہوا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا کہ پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں توہین عدالت کی درخواستیں بھی دائر کی جا رہی ہیں۔عدالت عظمیٰ نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا اور کیس کی مزید سماعت ملتوی کر دی۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • لاہورمیں زیرِ زمین پانی کی سطح بلند کرنے کے لیے نیا منصوبہ شروع
  • لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح بلند کرنے کا منصوبہ 
  • شہری سے بھتا طلب کرنے والا ملزم قریبی رشتے دار نکلا
  • افشاں قریشی نے اپنی خوبصورت محبت کی کہانی سنادی
  • پاکستانی خواتین سے شادی کرنیوالے افغان مردوں کو شہریت دینے کا ہائیکورٹ کافیصلہ معطل
  • لاہور کے جنرل اسپتال میں خواتین کی میتوں کا مردوں سے پوسٹ مارٹم کروانے کا انکشاف
  • پسند کی شادی، ناکام ہوجاتی ہیں؟ خالد انعم نے دل کھول کر رکھ دیا
  • پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا اور مشال یوسفزئی کے درمیان اختلافات سامنے آگئے
  • کراچی میں نیویارک سے بھی کم جرائم ہوتے ہیں، ناصر حسین شاہ
  • آپ کے ارد گرد مخصوص ٹولہ مجھ سے خوفزدہ کیوں ہے؟ مشال یوسفزئی کا سلمان اکرم راجہ سے سوال